سکواڈرن لیڈر علاوالدین بُچ شہید

سید زبیر

محفلین
سکواڈرن لیڈر علاوالدین بُچ شہید
butch_jan21a_zps586be051.jpg

سکواڈرن لیڈر علاوالدین بُچ ایک عظیم انسان اور بہادری و حب الوطنی کی ایک بہترین مثال تھے آپ نے ۳، اکتوبر ۱۹۳۰ کو بنگال میں دنیا کے نامور آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر تجمل احمد تمغہ امتیاز کے گھر میں آنکھ کھولی آپ کے والد توسیم ہند سے قبل کلکتہ میں مقیم تھے آزادی کے بعد مشرقی پاکستان آئے اور ۱۹۷۱ میں مغربی پاکستان منتقل ہوگئے ۔ سکواڈرن لیڈر علاوالدین بُچ نے ۱۳ ، جون ۱۹۵۲ کو پاک فضائیہ میں کمیشن حاصل کیا ۔ آپ نے تربیت کی تکمیل پر اعزازی شمشیر اور بہترین ہوابازی کی ٹرافی وصول کی ۱۹۶۵ کی جنگ میں سکواڈرن لیڈر علاوالدین بُچ نے دشمن پر پے در پے کئی حملے کیے آپ نے دوران جنگ میں بیس فضائی حملوں کی قیادت کی اُن کے ذہن میں دشمن کی تباہی کا بے مثل عزم موجود تھا ۔ ۱۳ ، ستمبر ۱۹۶۵ کو وہ قائد کی حیثیت سے فلائیٹ لینفٹنٹ منظور ، فلائیٹ لیفٹننٹ امان اللہ اور فلائیٹ لیفٹننٹ سلیم کے ساتھ دشمن کے رسل و رسائل کے نظام کو تباہ کرنے کے لیے دس بج کر تیس منٹ پر روانہ ہوئے یہ اُس دن اُن کا دوسرا مشن تھا اس سے قبل وہ چونڈہ کے محاز پر دشمن سے بر سر پیکار ٹینکوں کی ایک بڑی جنگ میں پاکستان کی برّی فوج کو تحفظ فراہم کر کے آئے تھے جہاں انہوں نے کمال بے جگری سے دشمن کے طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا تھا ۔ کمال مہارت اور جذبہ جہاد سے سرشار یہ دستہ دشمن کے ریڈار سے بچتے ہوئے انتہا ئی نیچی پرواز کرتے ہوئے پہلے پٹھانکوٹ کے ہوائی اڈے کو تباہ اور نذر آتش کرکے واپسی میں گورداسپور ریلوے سٹیشن پہنچا جہاں اُن کی اطلاع کے مطابو سامان حرب ، اسلحے اور گولہ بارود سے لدی ہوئی مال گاڑی کھڑی تھی ۔۔ سکواڈرن لیڈر علاوالدین بُچ کو سٹیشن پر گاڑی کھڑی نظر آئی ، دستے کے تمام طیارے حملہ کرنے کی تیاری کر ہی رہے تھے کہ سکواڈرن لیڈر علاوالدین بُچ نے غوطہ لگایا اور ساتھیوں کو بتایا یہ مسافر ٹرین ہے اس پر حملہ نہیں کرنا ایسے میں فلائیٹ لیفٹننت سلیم جو فضا میں چکر لگا کر مال گاڑی کو ڈھونڈرہے تھے نے دور پٹھانکوٹ ہوائی اڈے سے آگ کے شعلوں اور دھوئیں کے بادلوں کو دیکھا انہوں نے اپنے ساتھیوں کو یہ خوشخبری سنائی ، اتنے میں سکواڈرن لیڈر علاوالدین بُچ کو مارشلنگ شیڈ میں کھڑی مال گاڑی نظر آگئی جو بھارت کی زمینی فوج کے لیے سرحد پر جا رہی تھی ۔ سکواڈرن لیڈر علاوالدین بُچ نے ساتھیوں کے ساتھ اس گاڑی پر پے درپے حملے کیے اور گاڑی کے پرخچے اُڑا دئیے
butch_jan21c_zps1c439910.jpg

اسی دوران گاڑی کے اُڑتے ہوئے ٹکڑے اُن کے جہاز کو لگے جس کے باعث اُن کا کاک پٹ دھوئیں سے بھر گیا ۔ مگر اُن کے حوصلے بلند تھے اُنہوں نے خیریت سے اپنے تمام ساتھیوں کی حفاظت کرتے ہوئے اُنہیں خیریت سے روانہ کیا اور خود جام شہادت نوش کیا اطلاعات یہ تھیں کہ اُنہوں نے جہاز سے چھلانگ لگا دی تھی مگر پاکستان کے سیسنا طیارے نے پانچ گھنٹے تک اُس علاقے میں تلاش کیا مگر وہ نہ مل سکے حکومت پاکستان نے اُن کی خدمات کے پیش نظر ستارہ جرأت کے اعزاز سے نوازا ۔
 

شمشاد

لائبریرین
جزاک اللہ خیر

آپ کے توسط سے ایسی عمدہ تحریریں پڑھنے کو مل جاتی ہیں اور ساتھ ہی حب الوطنی سے سرشار لوگوں سے تعارف ہو جاتا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
جزاک اللہ۔ سید زبیر انکل آپ کی تحریر کا انتظار رہتا ہے :) ۔ وجہ شمشاد بھائی کے الفاظ میں:

جزاک اللہ خیر

آپ کے توسط سے ایسی عمدہ تحریریں پڑھنے کو مل جاتی ہیں اور ساتھ ہی حب الوطنی سے سرشار لوگوں سے تعارف ہو جاتا ہے۔
 

باباجی

محفلین
ایسے بیٹے مسلمان ماں ہی پیدا کرتی ہے
جو جنگ کے دوران دشمن ملک کی عوام کو بھی بچاتا ہے اور اس کی فوج کے پرخچے بھی اڑادیتا ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
ایسے بیٹے مسلمان ماں ہی پیدا کرتی ہے
جو جنگ کے دوران دشمن ملک کی عوام کو بھی بچاتا ہے اور اس کی فوج کے پرخچے بھی اڑادیتا ہے
معذرت کے ساتھ، مسلمان ہونا ضروری نہیں۔ بہادری خداداد صلاحیت ہے جو کسی کو بھی دی جا سکتی ہے۔ آپ کبھی فننش اور روس کے مابین ہونے والی جنگوں کی تفصیل دیکھیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ طاقت، افرادی قوت، اسلحہ وغیرہ کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی جذبے کے سامنے :)
65 اور 71 کی جنگ میں ہمارے بے شمار پائلٹ غیر مسلم تھے جنہوں نے مذہب کی بجائے پروفیشنلزم کا مظاہرہ کیا تھا :)
 

شمشاد

لائبریرین
پروفیشنلزم اپنی جگہ لیکن یہ صرف مسلمانوں کو ہی حکم ہے کہ عورتوں اور بچوں کو قتل نہ کیا جائے اور مسلمانوں نے ہی جنگوں میں اس پر عمل بھی کیا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
پروفیشنلزم اپنی جگہ لیکن یہ صرف مسلمانوں کو ہی حکم ہے کہ عورتوں اور بچوں کو قتل نہ کیا جائے اور مسلمانوں نے ہی جنگوں میں اس پر عمل بھی کیا ہے۔
ایک پائلٹ جب بم پھینکتا ہے تو یہ پروفیشنلزم ہی ہے جو اسے بتاتا ہے کہ کہاں بم پھینکنا ہے۔ اس وقت مذہب کبھی بھی اس کی یہ رہنمائی نہیں کرتا کہ اس جگہ بچے موجود ہیں یا اس جگہ بے گناہ :)
 
Top