محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
بشکریہ ڈان بلاگر
دنیا کی سیر پر مجبور کردینے والی 19 بہترین فلمیں
گھومنا پھرنا کس کو پسند نہیں ہوتا مگر ملک سے باہر جانا ہر کسی کے استطاعت میں نہیں ہوتا مگر کئی بار ایک فلم کو دیکھنا یہ خواہش پوری کردیتا ہے۔
جیسے لارڈ آف دی رنگز سیریز کی فلمیں نیوزی لینڈ میں عکسبند ہوئیں اور ان مقامات کی خوبصورتی دیکھنے والوں کو دنگ کردیتی ہے۔
اس طرح متعدد فلمیں ایسی ہیں جن کو دیکھ کر ہوسکتا ہے کہ آپ کی دنیا کا سفر کرنے کی خواہش گھر بیٹھے پوری ہوجائے یا آپ اچھی مالی پوزیشن کے حامل ہیں تو آپ کے اندر وہاں جانے کی خواہش پیدا ہوجائے۔
ایسی ہی کچھ فلموں کے بارے میں جاننا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔
انڈر دی تسکان سن (Under the Tuscan Sun)
اسکرین شاٹ
معروف امریکی ناول نگار فرانسس مائیز کی کتاب پر مبنی فلم ' انڈر دی تسکان سن' ایک حال ہی میں ابھر کر سامنے آنے والے مصنف کی کہانی بیان کرتی ہے جو اٹلی کے علاقے تسکانی میں تعطیلات گزارتے کے دوران اطالوی دیہات میں ایک ولا خرید لیتا ہے۔
2003 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم اٹلی کے متعدد مقامات پر تیار کی گئی جن میں تسکانی، فلورنس، روم، سائنا، آریزو وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ فلم میں دکھائے جانے والے انوکھے دیہات، تسکان کے نواحی علاقے اور دنگ کردینے والے ساحلی مناظر دیکھنے والوں کو اٹلی کی خوبصورتی سے مسحور کردیتے ہیں۔
سلم ڈاگ ملینیئر (Slumdog Millionaire)
اسکرین شاٹ
ایک ایسے بچے کی کہانی جو انڈیا کی کچی بستیوں میں پلتا بڑھتا ہے اور پھر ایک گیم شو ہو وانٹس ٹو بی اے ملینیئر میں جاکر سلم ڈاگ ملینیئر بن جاتا ہے۔ اس فلم میں انڈیا کا حقیقی چہرہ دکھایا گیا ہے یعنی پرہجوم، گندے اور غربت زدہ بستیاں۔ مگر اس میں انڈیا کی کافی بہترین چیزیں بھی دکھائی گئی ہیں جو دیکھنے والوں کے اندر اشتیاق پیدا کرتا ہے کہ وہ کچھ ایسے دیکھے جو کبھی دیکھا نہ ہو۔ اس فلم کی زیادہ تر شوٹنگ آگرہ اور ممبئی میں ہوئی۔
دی موٹرسائیکل ڈائریز (The Motorcycle Diaries)
اسکرین شاٹ
حقیقت پر مبنی 23 سالہ چی گویرا کی یہ کہانی دل موہ لینے کے لیے کافی ہے۔میڈیکل کے آخری سمسٹر کے درمیان چی گویرا پنے دوست کے ساتھ موٹر سائیکل پر لاطینی امریکا دیکھنے کا ارادہ کرتا ہے۔ اس سفر میں جن حالات اور واقعات کا حضرت چی گویرا اور اس کا دوست مشاہدہ کرتا ہے وہ ان کی زندگی پر بہت گہرا اثر چھوڑتا ہے جس کے باعث چی گویرا کے اندر عوام کی حقوق کی جدوجہد کا انقلاب ابھر آتا ہے۔ تاہم اس فلم میں جنوبی امریکا کی خوبصورتی کو زبردست انداز میں پیش کیا گیا ہے جن میں ارجنٹینا، پیرو، چلی، کولمبیا، وینزویلا اور کیوبا کے مختلف مقامات شامل ہیں۔
رومن ہالیڈے (Roman Holiday)
اسکرین شاٹ
ہولی وڈ کی کلاسیک بلیک اینڈ وائٹ فلم جس میں معروف اداکارہ آڈرے ہپ برن نے اپنے کرئیر کی سب سے بہترین اداکاری کی۔ اس فلم میں 1950 کی دہائی کے روم کو اپنی شناخت چھپانے والی شہزادی اور ایک امریکی شخص کی نظروں سے دکھایا گیا ہے جس کی محبت میں وہ لڑکی گرفتار ہوجاتی ہے۔ اس فلم کی عکسبندی روم کے تاریخی شہر کے متعدد آئیکون سمجھے جانے والے مقامات پر ہوئی ہے۔
ان ٹو دی وائلڈ (Into the Wild)
اسکرین شاٹ
یہ فلم ایک بہترین طالبعلم اور ایتھلیٹ کی سچی کہانی پر مبنی ہے جو کالج سے گریجویشن کرکے الاسکا کی سیر پر نکلنے کے سب کچھ چھوڑ دیتا ہے اور ویران علاقوں میں مشکلات کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس فلم کی شوٹنگ امریکا کے مختلف خوبصورت مقامات میں ہوئی جن میں الاسکا، کیلیفورنیا، اوریگن، واشنگٹن، جارجیا، ایریزونا، نویڈا اور ساﺅٹھ ڈکوٹا قابل ذکر ہیں۔
لارڈ آف دی رنگز (Lord of the Rings)
اسکرین شاٹ
معروف ناول نگار جے آر آر ٹالکین کے ناول پر مبنی فلم لارڈ آف دی رنگ کس کو یاد نہیں جس میں ایک افسانوی دنیا کو دکھایا گیا جو ہوبٹس اور ڈارک لارڈز سے بھری ہوتی ہے۔ اس فلم کے کئی حصے ہیں جو سب کے سب نیوزی لینڈ کی انتہائی خوبصورت لوکیشنز پر فلمائے گئے اور انسان قدرت کی صناعی کو دیکھ کر دنگ رہ جاتا ہے۔
انڈو چینی (Indochine)
اسکرین شاٹ
یہ فلم 1930 کی دہائی کے انڈو چائنا کے اوپر بنائی گئی ہے جس وقت اس علاقے سے فرانسیسی سامراجی راج کا اختتام ہوا۔ اس فلم کا پلاٹ ایک فرنچ خاتون، ویت نامی شہزادی کے گرد گھومتا ہے اور یہ دونوں ایک فرانسیسی نیوی افسر کی محبت میں گرفتار ہوجاتی ہیں۔ اس فلم کی شوٹنگ ملائیشیائ، ویت نام اور ہلونگ بے میں ہوئی جس کی خوبصورتی سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
کیچ می اف یو کین (Catch Me if You Can)
اسکرین شاٹ
اس فلم میں ایک انیس سالہ نوجوان کی حیران کن مگر سچی کہانی کو پیش کیا گیا ہے جو خود کو ایک وکیل، ڈاکٹر اور پائلٹ کے روپ میں پیش کرکے لاکھوں ڈالرز کی ہیراپھیری کرتا ہے۔ اس فلم کا مرکزی کردار ہر وقت ہی کسی نہ کسی نئی جگہ کا رخ کررہا ہوتا ہے اور اسی وجہ سے اسے تین مختلف جگہوں کیلیفورنیا، نیویارک اور کیوبک میں فلمایا گیا۔
سیون ائیرز ان تبت (7 Years in Tibet)
اسکرین شاٹ
فلم سیون ائیرز ان تبت میں بریڈ پٹ نے ایک آسٹرین سیاح کا کردار ادا کیا ہے جو دلائی لامہ کا دوست بن جاتا ہے اور اسی دورانیے میں چین تبت کا کنٹرول سنبھال لیتا ہے۔ یہ ایک سچی کہانی پر مبنی فلم ہے اور اس کے کچھ مناظر تبت میں ہی فلمائے گئے جبکہ دیگر مقامات میں ارجنٹینا، کینیڈا، آسٹریا، چلی اور انگلینڈ قابل ذکر ہیں جہاں کے مناظر سیاحت کے شوقین افراد کی پیاس کافی حد تک بجھا دیتے ہیں۔
دی بیچ (The Beach)
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فلم دی بیچ تین نوجوانوں کی کہانی بیان کرتی ہے جو تھائی لینڈ میں ایک الگ تھلگ جزیرہ دریافت کرتے ہیں اور وہاں مشکلات میں پھنس جاتے ہیں۔ اس فلم کی شوٹنگ تھائی لینڈ بھر میں ہوئی جن میں پکیٹ، کرابی، بینکاک اور فی فی لیہ آئی لینڈ قابل ذکر ہیں۔
وائلڈ (Wild)
اسکرین شاٹ
وائلڈ نامی اس فلم میں ایک خاتون کے سفر کو فلمایا گیا ہے جو اپنی شادی کی ناکامی اور والدہ کی موت کے بعد پیسیفک کریسٹ ٹرائل کے سفر پر نکل جاتی ہے۔ اس فلم میں دکھائے جانے والے مقامات کسی بھی ہائیکر کو مسحور کرنے کے لیے کافی ہیں جن میں سے بیشتر اوریگن کے کراٹر لیک نیشنل پارک، ایش لینڈ اور بینڈ کے ہیں جبکہ واشنگٹن اور کینیڈین شہر وینکوور کو بھی دکھایا گیا ہے۔
دی اینڈلیس سمر (The Endless Summer)
کریٹیو کامنز فوٹو
ڈائریکٹر بروس براﺅن نے دو نوجوان سرفرز کی ایک مثالی لہر کو تلاش کرنے کی جستجو کو اس فلم میں بہت دلچسپ انداز سے دکھایا ہے جس کے دوران یہ نوجوان دنیا بھر کے مختلف مقامات کا سفر کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس فلم کو آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، گھانا، نیوزی لینڈ، کیلیفورنیا، تاہیتی، نائیجریا اور سینیگال کے ساحلی مقامات پر عکسبند کیا گیا اور اس کے سمندری مناظر جنت نظیر ہیں۔
ایزی رائڈر (Easy Rider)
اسکرین شاٹ
ایزی رائڈر میں امریکا بھر میں سڑک کے کلاسیک سفر کو دکھایا گیا ہے جس کے دوران دو موٹرسائیکل سوار لاس اینجلس سے نیو اورلینز تک کا سفر کرتے ہیں۔ اس فلم میں مغربی امریکا کے صحرا اور سرخ چٹانیں نظر آتی ہیں جبکہ جنوب کے مختلف مقامات کے مناظر بھی اس کا حصہ ہیں۔ مجموعی طور پر اس فلم کی شوٹنگ نیو میکسیکو، کیلیفورنیا، یوٹاہ، ایریزونا اور لوزیانا میں کی گئی۔
آﺅٹ آف افریقہ (Out of Africa)
اسکرین شاٹ
آﺅٹ آف افریقہ ایک لو اسٹوری ہے جو کینیا میں ایک بیوہ خاتون اور ایک شکاری کے درمیان پروان چڑھتی ہے۔ کینیا کے ساتھ ساتھ اس فلم کے کچھ حصوں کو انگلینڈ میں بھی فلمایا گیا۔ کھلے میدان اور بڑے جانورون کا نظارہ اس فلم کے ناظرین کے لیے سفاری ٹرپ کا کام کرتے ہیں۔
مڈ نائٹ ان پیرس (Midnight in Paris)
اسکرین شاٹ
ایک مصنف کا اپنی منگیتر اور سسرال والوں کے ہمراہ پیرس کا دورہ ٹائم ٹریولنگ تجربہ بن جاتا ہے۔ اس فلم میں پہلے مصنف کو دن کی روشنی میں پیرس کی خوبصورتی دیکھنے کا موقع ملتا ہے جن میں پیرس اور دیگر مقامات قابل ذکر ہیں جبکہ اس کے بعد ٹائم ٹریول کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ یہ شہر 20 ویں صدی میں رات کو کیسے مسحورکن ہوگا۔ اس فلم کی بیشتر شوٹنگ پیرس میں ہوئی تاہم فرانس کے کچھ دیگر علاقوں میں بھی اس کو فلمایا گیا۔
پائریٹس آف دی کیرئیبین (Pirates of the Caribbean)
اسکرین شاٹ
بحری قزاقوں کی اس فلم کا ہر حصہ ہی ان مہم جوئی کے شوقین سیاحوں کے لیے مثالی حیثیت رکھتا ہے جو کسی جزیرے کی شکل میں جنت کی تلاش میں ہو۔ اس فلم میں دکھائے جانے والے قزاقوں کی شوٹنگ ڈومینیکن ری پبلک، سینٹ ونسینٹ، گریناڈائنز اور کیلیفورنیا میں ہوئی اور ان کے مناظر کس کے ذہن سے نکل سکتے ہیں؟
دی دارجلنگ لمیٹڈ (The Darjeeling Limited)
اسکرین شاٹ
اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ تین بھائی انڈیا بھر میں ٹرین کے سفر پر اس توقع کے ساتھ نکلتے ہیں کہ وہ اگلے سال ایک بار پھر اپنے والد کی آخری رسومات کے لیے اکھٹے ہوں گے۔ ان تینوں بھائیوں کو اوڑی پور، جودھ پور اور دیگر انڈین شہروں میں سفر کے دوران متعدد دلچسپ واقعات کا سامنا ہوتا ہے۔ مگر اس کی خاص بات فلم میں نسبتاً غیر معروف انڈین شہروں کی حیران کن خوبصورتی کو عکسبند کرنا ہے۔
ڈاکٹر ژواگو (Doctor Zhivago)
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
ڈاکٹر ذواگو ایک روسی فزیشن اور شاعر کی زندگی پر بنائی جانے والی کلاسیک فلم ہے جو پہلی جنگ عظیم اور انقلاب اکتوبر کے عہد کو ذہن میں رکھ کر تیار کی گئی ہے، فلم کا مرکزی کردار ایک ایسی خاتون کی محبت میں گرفتار ہوجاتا ہے جو پہلے ہی شادی شدہ ہوتی ہے۔ یہ فلم تین گھنٹے طویل ہے اور درحقیقت روس کی جگہ فن لینڈ، اسپین اور کینیڈا میں عکسبند ہوئی ہے۔
کیسینو رائل (Casino Royale)
اسکرین شاٹ
یہ جیمز بونڈ کا ایسا پہلا مشن ہوتا ہے جس میں وہ پوکر کی گیم میں ایک اسلحے کے ڈیلر کو شکست دینے کے مشن پر نکلتا ہے۔ اس فلم کی کہانی کے مطابق جیمز بونڈ جس کیسینو میں جاکر کھیلتا ہے وہ مونٹی نیگرو میں ہے مگر حقیقت تو یہ اس فلم کی اکثر شوٹنگ اٹلی، چیک ری پبلک، انگلینڈ اور بہاماز میں ہوئی جو ہر طرح کے قدرتی مناظر دیکھنے کے شوقین افراد کی خواہش پوری کردیتے ہیں۔
http://www.dawnnews.tv/news/1024693/
دنیا کی سیر پر مجبور کردینے والی 19 بہترین فلمیں
گھومنا پھرنا کس کو پسند نہیں ہوتا مگر ملک سے باہر جانا ہر کسی کے استطاعت میں نہیں ہوتا مگر کئی بار ایک فلم کو دیکھنا یہ خواہش پوری کردیتا ہے۔
جیسے لارڈ آف دی رنگز سیریز کی فلمیں نیوزی لینڈ میں عکسبند ہوئیں اور ان مقامات کی خوبصورتی دیکھنے والوں کو دنگ کردیتی ہے۔
اس طرح متعدد فلمیں ایسی ہیں جن کو دیکھ کر ہوسکتا ہے کہ آپ کی دنیا کا سفر کرنے کی خواہش گھر بیٹھے پوری ہوجائے یا آپ اچھی مالی پوزیشن کے حامل ہیں تو آپ کے اندر وہاں جانے کی خواہش پیدا ہوجائے۔
ایسی ہی کچھ فلموں کے بارے میں جاننا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔
انڈر دی تسکان سن (Under the Tuscan Sun)
معروف امریکی ناول نگار فرانسس مائیز کی کتاب پر مبنی فلم ' انڈر دی تسکان سن' ایک حال ہی میں ابھر کر سامنے آنے والے مصنف کی کہانی بیان کرتی ہے جو اٹلی کے علاقے تسکانی میں تعطیلات گزارتے کے دوران اطالوی دیہات میں ایک ولا خرید لیتا ہے۔
2003 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم اٹلی کے متعدد مقامات پر تیار کی گئی جن میں تسکانی، فلورنس، روم، سائنا، آریزو وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ فلم میں دکھائے جانے والے انوکھے دیہات، تسکان کے نواحی علاقے اور دنگ کردینے والے ساحلی مناظر دیکھنے والوں کو اٹلی کی خوبصورتی سے مسحور کردیتے ہیں۔
سلم ڈاگ ملینیئر (Slumdog Millionaire)
ایک ایسے بچے کی کہانی جو انڈیا کی کچی بستیوں میں پلتا بڑھتا ہے اور پھر ایک گیم شو ہو وانٹس ٹو بی اے ملینیئر میں جاکر سلم ڈاگ ملینیئر بن جاتا ہے۔ اس فلم میں انڈیا کا حقیقی چہرہ دکھایا گیا ہے یعنی پرہجوم، گندے اور غربت زدہ بستیاں۔ مگر اس میں انڈیا کی کافی بہترین چیزیں بھی دکھائی گئی ہیں جو دیکھنے والوں کے اندر اشتیاق پیدا کرتا ہے کہ وہ کچھ ایسے دیکھے جو کبھی دیکھا نہ ہو۔ اس فلم کی زیادہ تر شوٹنگ آگرہ اور ممبئی میں ہوئی۔
دی موٹرسائیکل ڈائریز (The Motorcycle Diaries)
حقیقت پر مبنی 23 سالہ چی گویرا کی یہ کہانی دل موہ لینے کے لیے کافی ہے۔میڈیکل کے آخری سمسٹر کے درمیان چی گویرا پنے دوست کے ساتھ موٹر سائیکل پر لاطینی امریکا دیکھنے کا ارادہ کرتا ہے۔ اس سفر میں جن حالات اور واقعات کا حضرت چی گویرا اور اس کا دوست مشاہدہ کرتا ہے وہ ان کی زندگی پر بہت گہرا اثر چھوڑتا ہے جس کے باعث چی گویرا کے اندر عوام کی حقوق کی جدوجہد کا انقلاب ابھر آتا ہے۔ تاہم اس فلم میں جنوبی امریکا کی خوبصورتی کو زبردست انداز میں پیش کیا گیا ہے جن میں ارجنٹینا، پیرو، چلی، کولمبیا، وینزویلا اور کیوبا کے مختلف مقامات شامل ہیں۔
رومن ہالیڈے (Roman Holiday)
ہولی وڈ کی کلاسیک بلیک اینڈ وائٹ فلم جس میں معروف اداکارہ آڈرے ہپ برن نے اپنے کرئیر کی سب سے بہترین اداکاری کی۔ اس فلم میں 1950 کی دہائی کے روم کو اپنی شناخت چھپانے والی شہزادی اور ایک امریکی شخص کی نظروں سے دکھایا گیا ہے جس کی محبت میں وہ لڑکی گرفتار ہوجاتی ہے۔ اس فلم کی عکسبندی روم کے تاریخی شہر کے متعدد آئیکون سمجھے جانے والے مقامات پر ہوئی ہے۔
ان ٹو دی وائلڈ (Into the Wild)
یہ فلم ایک بہترین طالبعلم اور ایتھلیٹ کی سچی کہانی پر مبنی ہے جو کالج سے گریجویشن کرکے الاسکا کی سیر پر نکلنے کے سب کچھ چھوڑ دیتا ہے اور ویران علاقوں میں مشکلات کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس فلم کی شوٹنگ امریکا کے مختلف خوبصورت مقامات میں ہوئی جن میں الاسکا، کیلیفورنیا، اوریگن، واشنگٹن، جارجیا، ایریزونا، نویڈا اور ساﺅٹھ ڈکوٹا قابل ذکر ہیں۔
لارڈ آف دی رنگز (Lord of the Rings)
معروف ناول نگار جے آر آر ٹالکین کے ناول پر مبنی فلم لارڈ آف دی رنگ کس کو یاد نہیں جس میں ایک افسانوی دنیا کو دکھایا گیا جو ہوبٹس اور ڈارک لارڈز سے بھری ہوتی ہے۔ اس فلم کے کئی حصے ہیں جو سب کے سب نیوزی لینڈ کی انتہائی خوبصورت لوکیشنز پر فلمائے گئے اور انسان قدرت کی صناعی کو دیکھ کر دنگ رہ جاتا ہے۔
انڈو چینی (Indochine)
یہ فلم 1930 کی دہائی کے انڈو چائنا کے اوپر بنائی گئی ہے جس وقت اس علاقے سے فرانسیسی سامراجی راج کا اختتام ہوا۔ اس فلم کا پلاٹ ایک فرنچ خاتون، ویت نامی شہزادی کے گرد گھومتا ہے اور یہ دونوں ایک فرانسیسی نیوی افسر کی محبت میں گرفتار ہوجاتی ہیں۔ اس فلم کی شوٹنگ ملائیشیائ، ویت نام اور ہلونگ بے میں ہوئی جس کی خوبصورتی سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
کیچ می اف یو کین (Catch Me if You Can)
اس فلم میں ایک انیس سالہ نوجوان کی حیران کن مگر سچی کہانی کو پیش کیا گیا ہے جو خود کو ایک وکیل، ڈاکٹر اور پائلٹ کے روپ میں پیش کرکے لاکھوں ڈالرز کی ہیراپھیری کرتا ہے۔ اس فلم کا مرکزی کردار ہر وقت ہی کسی نہ کسی نئی جگہ کا رخ کررہا ہوتا ہے اور اسی وجہ سے اسے تین مختلف جگہوں کیلیفورنیا، نیویارک اور کیوبک میں فلمایا گیا۔
سیون ائیرز ان تبت (7 Years in Tibet)
فلم سیون ائیرز ان تبت میں بریڈ پٹ نے ایک آسٹرین سیاح کا کردار ادا کیا ہے جو دلائی لامہ کا دوست بن جاتا ہے اور اسی دورانیے میں چین تبت کا کنٹرول سنبھال لیتا ہے۔ یہ ایک سچی کہانی پر مبنی فلم ہے اور اس کے کچھ مناظر تبت میں ہی فلمائے گئے جبکہ دیگر مقامات میں ارجنٹینا، کینیڈا، آسٹریا، چلی اور انگلینڈ قابل ذکر ہیں جہاں کے مناظر سیاحت کے شوقین افراد کی پیاس کافی حد تک بجھا دیتے ہیں۔
دی بیچ (The Beach)
فلم دی بیچ تین نوجوانوں کی کہانی بیان کرتی ہے جو تھائی لینڈ میں ایک الگ تھلگ جزیرہ دریافت کرتے ہیں اور وہاں مشکلات میں پھنس جاتے ہیں۔ اس فلم کی شوٹنگ تھائی لینڈ بھر میں ہوئی جن میں پکیٹ، کرابی، بینکاک اور فی فی لیہ آئی لینڈ قابل ذکر ہیں۔
وائلڈ (Wild)
وائلڈ نامی اس فلم میں ایک خاتون کے سفر کو فلمایا گیا ہے جو اپنی شادی کی ناکامی اور والدہ کی موت کے بعد پیسیفک کریسٹ ٹرائل کے سفر پر نکل جاتی ہے۔ اس فلم میں دکھائے جانے والے مقامات کسی بھی ہائیکر کو مسحور کرنے کے لیے کافی ہیں جن میں سے بیشتر اوریگن کے کراٹر لیک نیشنل پارک، ایش لینڈ اور بینڈ کے ہیں جبکہ واشنگٹن اور کینیڈین شہر وینکوور کو بھی دکھایا گیا ہے۔
دی اینڈلیس سمر (The Endless Summer)
ڈائریکٹر بروس براﺅن نے دو نوجوان سرفرز کی ایک مثالی لہر کو تلاش کرنے کی جستجو کو اس فلم میں بہت دلچسپ انداز سے دکھایا ہے جس کے دوران یہ نوجوان دنیا بھر کے مختلف مقامات کا سفر کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس فلم کو آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، گھانا، نیوزی لینڈ، کیلیفورنیا، تاہیتی، نائیجریا اور سینیگال کے ساحلی مقامات پر عکسبند کیا گیا اور اس کے سمندری مناظر جنت نظیر ہیں۔
ایزی رائڈر (Easy Rider)
ایزی رائڈر میں امریکا بھر میں سڑک کے کلاسیک سفر کو دکھایا گیا ہے جس کے دوران دو موٹرسائیکل سوار لاس اینجلس سے نیو اورلینز تک کا سفر کرتے ہیں۔ اس فلم میں مغربی امریکا کے صحرا اور سرخ چٹانیں نظر آتی ہیں جبکہ جنوب کے مختلف مقامات کے مناظر بھی اس کا حصہ ہیں۔ مجموعی طور پر اس فلم کی شوٹنگ نیو میکسیکو، کیلیفورنیا، یوٹاہ، ایریزونا اور لوزیانا میں کی گئی۔
آﺅٹ آف افریقہ (Out of Africa)
آﺅٹ آف افریقہ ایک لو اسٹوری ہے جو کینیا میں ایک بیوہ خاتون اور ایک شکاری کے درمیان پروان چڑھتی ہے۔ کینیا کے ساتھ ساتھ اس فلم کے کچھ حصوں کو انگلینڈ میں بھی فلمایا گیا۔ کھلے میدان اور بڑے جانورون کا نظارہ اس فلم کے ناظرین کے لیے سفاری ٹرپ کا کام کرتے ہیں۔
مڈ نائٹ ان پیرس (Midnight in Paris)
ایک مصنف کا اپنی منگیتر اور سسرال والوں کے ہمراہ پیرس کا دورہ ٹائم ٹریولنگ تجربہ بن جاتا ہے۔ اس فلم میں پہلے مصنف کو دن کی روشنی میں پیرس کی خوبصورتی دیکھنے کا موقع ملتا ہے جن میں پیرس اور دیگر مقامات قابل ذکر ہیں جبکہ اس کے بعد ٹائم ٹریول کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ یہ شہر 20 ویں صدی میں رات کو کیسے مسحورکن ہوگا۔ اس فلم کی بیشتر شوٹنگ پیرس میں ہوئی تاہم فرانس کے کچھ دیگر علاقوں میں بھی اس کو فلمایا گیا۔
پائریٹس آف دی کیرئیبین (Pirates of the Caribbean)
بحری قزاقوں کی اس فلم کا ہر حصہ ہی ان مہم جوئی کے شوقین سیاحوں کے لیے مثالی حیثیت رکھتا ہے جو کسی جزیرے کی شکل میں جنت کی تلاش میں ہو۔ اس فلم میں دکھائے جانے والے قزاقوں کی شوٹنگ ڈومینیکن ری پبلک، سینٹ ونسینٹ، گریناڈائنز اور کیلیفورنیا میں ہوئی اور ان کے مناظر کس کے ذہن سے نکل سکتے ہیں؟
دی دارجلنگ لمیٹڈ (The Darjeeling Limited)
اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ تین بھائی انڈیا بھر میں ٹرین کے سفر پر اس توقع کے ساتھ نکلتے ہیں کہ وہ اگلے سال ایک بار پھر اپنے والد کی آخری رسومات کے لیے اکھٹے ہوں گے۔ ان تینوں بھائیوں کو اوڑی پور، جودھ پور اور دیگر انڈین شہروں میں سفر کے دوران متعدد دلچسپ واقعات کا سامنا ہوتا ہے۔ مگر اس کی خاص بات فلم میں نسبتاً غیر معروف انڈین شہروں کی حیران کن خوبصورتی کو عکسبند کرنا ہے۔
ڈاکٹر ژواگو (Doctor Zhivago)
ڈاکٹر ذواگو ایک روسی فزیشن اور شاعر کی زندگی پر بنائی جانے والی کلاسیک فلم ہے جو پہلی جنگ عظیم اور انقلاب اکتوبر کے عہد کو ذہن میں رکھ کر تیار کی گئی ہے، فلم کا مرکزی کردار ایک ایسی خاتون کی محبت میں گرفتار ہوجاتا ہے جو پہلے ہی شادی شدہ ہوتی ہے۔ یہ فلم تین گھنٹے طویل ہے اور درحقیقت روس کی جگہ فن لینڈ، اسپین اور کینیڈا میں عکسبند ہوئی ہے۔
کیسینو رائل (Casino Royale)
یہ جیمز بونڈ کا ایسا پہلا مشن ہوتا ہے جس میں وہ پوکر کی گیم میں ایک اسلحے کے ڈیلر کو شکست دینے کے مشن پر نکلتا ہے۔ اس فلم کی کہانی کے مطابق جیمز بونڈ جس کیسینو میں جاکر کھیلتا ہے وہ مونٹی نیگرو میں ہے مگر حقیقت تو یہ اس فلم کی اکثر شوٹنگ اٹلی، چیک ری پبلک، انگلینڈ اور بہاماز میں ہوئی جو ہر طرح کے قدرتی مناظر دیکھنے کے شوقین افراد کی خواہش پوری کردیتے ہیں۔
http://www.dawnnews.tv/news/1024693/