امجد میانداد
محفلین
السلام علیکم،
میں سوچ رہا تھا کہ ہم سب نے برائیاں تو بہت کر لیں ایک دوسرے کی، ایک دوسرے کے رہنماؤں کی، اور مخالف سیاستدانوں کی بھی اور ان کی بھی جن سے کوئی لینا دینا نہیں تھا، بس حصہ ڈالنے کے لیے اور بحث برائے بحث کا مزا لینے کے لیے، اور ہم نے ان لوگوں کو بھی برا سمجھا جو کسی کی طرفداری کے بجائے درپیش مسائل سامنے لا رہے تھے۔
اب ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ ہمارے جتنے سیاستدان گزرے ہیں یا اب بھی موجود ہیں ان میں صرف برائیاں ہی برائیاں ہوں اور ہم بجائے ایک دوسرے سے ان کی وجہ سے الجھنے کے اور برائیوں پر صفحے کالے کرنے کےذرا محبت کا دور چلاتے ہیں۔ کیوں کہ سبھی کے رہنماؤں میں کچھ یا بہت اچھائیاں بھی ہوں گی۔ میں یہ چاہ رہا تھا کہ ہم ایک ایسا سلسلہ شروع کریں جس میں ہم گزرے ہوئے اور موجودہ سیاستدانوں کی صرف اچھائیاں سامنے لائیں۔ جنہیں نہیں بھی پتہ انہیں بھی پتہ چلے کہ پاکستان میں ووٹ صرف برائیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ اچھائیوں کی وجہ سے بھی دیے جاتے ہیں۔ اور اگر کسی سے کسی رہنما کا کوئی اچھا مثبت پہلو رہ گیا ہو تو اسے بھی پتہ چلے۔ میں دانستہ ان شخصیات کو شامل نہیں کر رہا جن کے خلاف کچھ نہیں، یا جواچھائیاں برائیاں ہونے کے باوجود زیرِ بحث نہیں رہے یا رہتے یا کسی کے دونوں پہلوؤں سے اتنا فرق نہیں پڑا، پڑتا۔
لیکن لڑی کو بے لگام ہونے سے روکنے کے لیے اس میں حصہ لینے والوں کے لیے کچھ شرائط ہوں گی تاکہ لڑی کی روح برقرار رہے۔
قوانین:
1) اچھائیاں فہرست میں موجود تمام سیاستدانوں کی کرنی ہیں تاکہ جانبداری کی چھاپ تک نظر نہ آئے۔ (اس کے لیے آپ اپنے ساتھیوں، بزرگوں، اخبارات، کتب یا انٹرنیٹ ا سہارا بھی لے سکتے ہیں)
2) کسی بھی سیاستدان کو اسکِپ نہیں کرنا۔
3) اچھائیوں لاتعداد نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ صرف 3 اور کم سے کم 1۔
4) اچھائیاں حقیقی ہونی چائیں، اچھائیوں میں ان کی وہ پالیسیاں، فیصلے، کام، یا شخصیت کے وہ پہلو، مختلف ادوار یا بحرانوں میں ادا کیے جانے والے مثبت رول وغیرہ جن کے دوست اور مخالف سبھی معترف ہوئے ہوں۔
5) ہر اچھائی کو تقریباََ ایک لائین میں سمو دیں گے تو بہت اچھا ہو گا۔ طوالت سے گریز کریں۔
سیاستدانوں (رہنماؤں کی فہرست):
1) ایوب خان
2) ذوالفقار علی بھٹو
3) ضیاء الحق
4) بے نظیر بھٹو
5) نواز شریف
6) الطاف حسین
7) پرویز مشرف
8 ) آصف علی زرداری
9) شہباز شریف
10) خان عبدالغفار خان
12) اکبر بگٹی
13) عمران خان
14) پیر پگاڑا
15) شیخ رشید
16) حافظ حسین احمد
17) سراج الحق
18 ) عشرت العباد
19) مولانا فضل الرحمٰن
میرا خیال ہے اتنے کافی ہیں، اگر کوئی اہم رہنما رہ گیا ہو تو اسے شامل کروایا جا سکتا ہے۔
میں سوچ رہا تھا کہ ہم سب نے برائیاں تو بہت کر لیں ایک دوسرے کی، ایک دوسرے کے رہنماؤں کی، اور مخالف سیاستدانوں کی بھی اور ان کی بھی جن سے کوئی لینا دینا نہیں تھا، بس حصہ ڈالنے کے لیے اور بحث برائے بحث کا مزا لینے کے لیے، اور ہم نے ان لوگوں کو بھی برا سمجھا جو کسی کی طرفداری کے بجائے درپیش مسائل سامنے لا رہے تھے۔
اب ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ ہمارے جتنے سیاستدان گزرے ہیں یا اب بھی موجود ہیں ان میں صرف برائیاں ہی برائیاں ہوں اور ہم بجائے ایک دوسرے سے ان کی وجہ سے الجھنے کے اور برائیوں پر صفحے کالے کرنے کےذرا محبت کا دور چلاتے ہیں۔ کیوں کہ سبھی کے رہنماؤں میں کچھ یا بہت اچھائیاں بھی ہوں گی۔ میں یہ چاہ رہا تھا کہ ہم ایک ایسا سلسلہ شروع کریں جس میں ہم گزرے ہوئے اور موجودہ سیاستدانوں کی صرف اچھائیاں سامنے لائیں۔ جنہیں نہیں بھی پتہ انہیں بھی پتہ چلے کہ پاکستان میں ووٹ صرف برائیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ اچھائیوں کی وجہ سے بھی دیے جاتے ہیں۔ اور اگر کسی سے کسی رہنما کا کوئی اچھا مثبت پہلو رہ گیا ہو تو اسے بھی پتہ چلے۔ میں دانستہ ان شخصیات کو شامل نہیں کر رہا جن کے خلاف کچھ نہیں، یا جواچھائیاں برائیاں ہونے کے باوجود زیرِ بحث نہیں رہے یا رہتے یا کسی کے دونوں پہلوؤں سے اتنا فرق نہیں پڑا، پڑتا۔
لیکن لڑی کو بے لگام ہونے سے روکنے کے لیے اس میں حصہ لینے والوں کے لیے کچھ شرائط ہوں گی تاکہ لڑی کی روح برقرار رہے۔
قوانین:
1) اچھائیاں فہرست میں موجود تمام سیاستدانوں کی کرنی ہیں تاکہ جانبداری کی چھاپ تک نظر نہ آئے۔ (اس کے لیے آپ اپنے ساتھیوں، بزرگوں، اخبارات، کتب یا انٹرنیٹ ا سہارا بھی لے سکتے ہیں)
2) کسی بھی سیاستدان کو اسکِپ نہیں کرنا۔
3) اچھائیوں لاتعداد نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ صرف 3 اور کم سے کم 1۔
4) اچھائیاں حقیقی ہونی چائیں، اچھائیوں میں ان کی وہ پالیسیاں، فیصلے، کام، یا شخصیت کے وہ پہلو، مختلف ادوار یا بحرانوں میں ادا کیے جانے والے مثبت رول وغیرہ جن کے دوست اور مخالف سبھی معترف ہوئے ہوں۔
5) ہر اچھائی کو تقریباََ ایک لائین میں سمو دیں گے تو بہت اچھا ہو گا۔ طوالت سے گریز کریں۔
سیاستدانوں (رہنماؤں کی فہرست):
1) ایوب خان
2) ذوالفقار علی بھٹو
3) ضیاء الحق
4) بے نظیر بھٹو
5) نواز شریف
6) الطاف حسین
7) پرویز مشرف
8 ) آصف علی زرداری
9) شہباز شریف
10) خان عبدالغفار خان
12) اکبر بگٹی
13) عمران خان
14) پیر پگاڑا
15) شیخ رشید
16) حافظ حسین احمد
17) سراج الحق
18 ) عشرت العباد
19) مولانا فضل الرحمٰن
میرا خیال ہے اتنے کافی ہیں، اگر کوئی اہم رہنما رہ گیا ہو تو اسے شامل کروایا جا سکتا ہے۔