رباب واسطی
محفلین
روٹی آتا ہے ، نان جاتی ہے
سوچتا ہوں تو جان جاتی ہے
اّس کو اردو سکھائے گا مریم
وہ جو کہتا ہے خان جاتی ہے
اب نہ ٹانگیں تو کیا کریں کانپیں
چائے آتا ہے پان جاتی ہے
صرف اسلام آباد ہے دل میں
بس وہیں تک اُڑان جاتی ہے
میں ہی فرماٸشیں نہیں کرتا
وہ تو ہر بات مان جاتی ہے
میں ابھی سوچ ہی رہا تھا قمر
اور وہ ہے کہ جان جاتی ہے
سید قمر زیدی
سوچتا ہوں تو جان جاتی ہے
اّس کو اردو سکھائے گا مریم
وہ جو کہتا ہے خان جاتی ہے
اب نہ ٹانگیں تو کیا کریں کانپیں
چائے آتا ہے پان جاتی ہے
صرف اسلام آباد ہے دل میں
بس وہیں تک اُڑان جاتی ہے
میں ہی فرماٸشیں نہیں کرتا
وہ تو ہر بات مان جاتی ہے
میں ابھی سوچ ہی رہا تھا قمر
اور وہ ہے کہ جان جاتی ہے
سید قمر زیدی