عاطف بٹ
محفلین
السلام علیکم
گزشتہ روز مجھے اپنے دو ہم کاروں کے ساتھ نہر اپر چناب دیکھنے کے لئے جانے کا موقع ملا۔ یہ نہر چونکہ میرے کالج سے کچھ ہی فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا میں اب سے پہلے بھی اسے دیکھ چکا ہوں۔ سیلاب سے پہلے اس نہر میں صرف وہ کیمیکلز سے آلودہ پانی ہی دکھائی دیتا تھا جو شیخوپورہ روڈ پر واقع فیکٹریاں استعمال کے بعد نالیوں کے ذریعے نہر میں پھینک دیتی ہیں۔ میرے پاس ایک سال پہلے کی وہ تصاویر بھی موجود ہیں جو میں نے اس نہر کے ساتھ واقع لمبا غیرآباد رستہ طے کر کے بنائی تھیں مگر وہ کسی اور وقت پیش کروں گا کہ ابھی تو مجھے یہاں سیلاب کی تصویریں دکھانا ہیں۔
نہر اپر چناب نے بپھر کر قریبی کھیتوں اور فصلوں کا رخ کرلیا تھا جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو کافی مالی نقصان ہوا۔ یہ نہر ایک مقام پر پہنچ کر دریائے راوی میں یوں مدغم ہوجاتی ہے جیسے کوئی سچا محب محبوب کی ذات میں فنا ہوجاتا ہے۔ ابھی آپ سیلاب زدہ نہر اپر چناب دیکھئے، باقی باتیں ساتھ ساتھ چلتی رہیں گی!
اس تصویر میں آپ کو دور جو پل دکھائی دے رہا ہے وہ 1956ء میں آنے والے سیلاب کی نذر ہوگیا تھا۔
سیلاب نہر کے کناروں سے نکلتے ہوئے قریبی کھیتوں اور فصلوں کی جانب رواں دواں ہے۔
ہم جس پل پر کھڑے تھے اس کے نیچے سے پانی بہت تیزی سے گزر رہا تھا!
پانی جس طرف بھی رخ کرتا تھا، ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا تھا!
گزشتہ روز مجھے اپنے دو ہم کاروں کے ساتھ نہر اپر چناب دیکھنے کے لئے جانے کا موقع ملا۔ یہ نہر چونکہ میرے کالج سے کچھ ہی فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا میں اب سے پہلے بھی اسے دیکھ چکا ہوں۔ سیلاب سے پہلے اس نہر میں صرف وہ کیمیکلز سے آلودہ پانی ہی دکھائی دیتا تھا جو شیخوپورہ روڈ پر واقع فیکٹریاں استعمال کے بعد نالیوں کے ذریعے نہر میں پھینک دیتی ہیں۔ میرے پاس ایک سال پہلے کی وہ تصاویر بھی موجود ہیں جو میں نے اس نہر کے ساتھ واقع لمبا غیرآباد رستہ طے کر کے بنائی تھیں مگر وہ کسی اور وقت پیش کروں گا کہ ابھی تو مجھے یہاں سیلاب کی تصویریں دکھانا ہیں۔
نہر اپر چناب نے بپھر کر قریبی کھیتوں اور فصلوں کا رخ کرلیا تھا جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو کافی مالی نقصان ہوا۔ یہ نہر ایک مقام پر پہنچ کر دریائے راوی میں یوں مدغم ہوجاتی ہے جیسے کوئی سچا محب محبوب کی ذات میں فنا ہوجاتا ہے۔ ابھی آپ سیلاب زدہ نہر اپر چناب دیکھئے، باقی باتیں ساتھ ساتھ چلتی رہیں گی!
اس تصویر میں آپ کو دور جو پل دکھائی دے رہا ہے وہ 1956ء میں آنے والے سیلاب کی نذر ہوگیا تھا۔