امین شارق
محفلین
الف عین سر
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعلات
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعلات
سینہِ افلاک کے جُھومر نجوم
کہکشاں بنتے ہیں سب مل کر نجوم
ہیں ہزاروں سال کے یہ فاصلے
ہیں ہماری سوچ سے اوپر نجوم
ہم احاطہ کر نہیں سکتے کبھی
سوچِ انسانی سے ہیں باہر نجوم
کارنامہ کون سر انجام دے؟
کیا کبھی ہو پائیں گے یہ سر نجوم؟
دیکھ کر دنیا ہے سب حیرت زدہ
پیش کرتے ہیں حسیں منظر نجوم
تذکرہ ان کا تو ہے قرآن میں
رب کی قُدرت کا ہیں یہ مظہر نجوم
سنتے آئے ہیں یہ ہم اسلاف سے
ایک دِن بُجھ جائیں گے یکسر نجوم
یار نے پُوچھا بتا کیا چاہئے
میں نے اُس کو دے دیا لکھ کر نجوم
حضرتِ غالب بجا فرماگئے
قاطعِ اعمار ہیں اکثر نجوم
رب نے شارؔق ہے کیا روشن انہیں
راہ دِکھلاتے ہیں یہ رہبر نجوم
کہکشاں بنتے ہیں سب مل کر نجوم
ہیں ہزاروں سال کے یہ فاصلے
ہیں ہماری سوچ سے اوپر نجوم
ہم احاطہ کر نہیں سکتے کبھی
سوچِ انسانی سے ہیں باہر نجوم
کارنامہ کون سر انجام دے؟
کیا کبھی ہو پائیں گے یہ سر نجوم؟
دیکھ کر دنیا ہے سب حیرت زدہ
پیش کرتے ہیں حسیں منظر نجوم
تذکرہ ان کا تو ہے قرآن میں
رب کی قُدرت کا ہیں یہ مظہر نجوم
سنتے آئے ہیں یہ ہم اسلاف سے
ایک دِن بُجھ جائیں گے یکسر نجوم
یار نے پُوچھا بتا کیا چاہئے
میں نے اُس کو دے دیا لکھ کر نجوم
حضرتِ غالب بجا فرماگئے
قاطعِ اعمار ہیں اکثر نجوم
رب نے شارؔق ہے کیا روشن انہیں
راہ دِکھلاتے ہیں یہ رہبر نجوم