شارک فِن کی کروڑوں ڈالر کی تجارت

ہانک کانگ میں ایک فیکٹری کی چھت پر ہزاروں شارک مچھلیوں کے فِن یعنی پر سکھانے کے لیے بچھائے گئے ہیں۔

130103103211_sharkfin_hk_976x549_reuters.jpg


بہ شکریہ بی بی سی اردو
 
جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اندازاً پندرہ ہزار سے بیس ہزار تک شارک مچھلی کے فِن سکھانے کے لیے اس چھت پر پڑے ہیں۔ یہ پہلی بار ہے کہ ہانگ کانگ میں ایسا منظر دیکھا گیا ہے۔

130103105241_sharkfin_hk_976x549_reuters_nocredit.jpg
 
شارک مچھلی کا ایک پاؤنڈ وزنی فِن تین سو ستر ڈالر سے چار سو ساٹھ ڈالر تک میں فروخت ہوتا ہے۔ یہاں اس تصویر میں ایک دکان پر تین جنوری کو فروخت کے لیے رکھا گیا ہے۔

130103105823_sharkfin_hk_976x549_reuters_nocredit.jpg
 
اس دکان کے مالک لیئونگ ونگ چئیو کے سر کے اوپر ایک پانچ پاؤنڈ وزنی شارک فِن رکھا ہے۔ ان کی دکان میں خشک مچھلیاں اور دیگر سمندری مخلوقات فروخت کی جاتی ہیں۔

130103110627_04sharkfin_hk_976x549_reuters_nocredit.jpg
 
جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے کارکن شارک مچھلی کے فِن کے لیے شارک کے شکار کے خلاف ہیں جبکہ بعض چینی کہتے ہیں کہ یہ ان کی روایات کا حصہ ہے۔

130103110752_05sharkfin_hk_976x549_reuters_nocredit.jpg
 
اوڈری پائی اور بینجمن لیئونگ کینیڈا میں شارک کے فِن کے بغیر بنا ہوا کھانا اپنی شادی پر کھا رہے ہیں۔ عموماً چینی شادیوں پر شارک فِن سے بنا سوپ پیتے ہیں جو کہ ان کی روایات کا حصہ ہے مگر اب اس میں تبدیلی آ رہی ہے۔

130103110939_07sharkfin_hk_976x549_reuters_nocredit.jpg
 
جون 2012 میں لی گئی اس تصویر میں ایک کارکن دبئی میں شارک مچھلی کا فِن کاٹ کر علیحدہ کر رہا ہے۔ عالمی سطح پر شارک فِن کی تجارت کروڑوں ڈالر کی ہے جس کے لیے لاکھوں شارک مچھلیاں ہر سال پکڑ کر ہلاک کی جاتی ہیں۔ بعض ماہرین دنیا میں شارک مچھلیوں کی تعداد میں نوے فیصد کمی بتاتے ہیں۔

130103111057_06sharkfin_hk_976x549_ap_nocredit.jpg
 
Top