عمار ابن ضیا
محفلین
میرے کولیگز نے تنگ کیا ہوا ہے، نت نئی باتیں۔۔۔ سمجھتے ہیں کہ میرے دنیا بھر کے شاعروں سے روابط ہیں اس لیے سوالات کی طومار کیے رکھتے ہیں۔ اب ایک صاحب نے مجھے دس سوال لکھ کر دیے ہیں کہ پوچھوں اور جواب جانوں۔ ملاحظہ ہوں:
1۔ تقطیع کرتے وقت عربی الفاظ کا الف ساقط نہیں ہوتا۔ کیا یہ قاعدہ لازمی ہے یا کچھ گنجائش ہے؟ کیا اس پر تمام ماہرین فن عروض متفق ہیں؟
2۔ اسی طرح عربی الفاظ کی "ی" بھی ساقط نہیں ہوتی جیسے عاصی کی "ی"۔ کیا یہ قاعدہ لازمی ہے یا جوازی اور کیا اس پر سب متفق ہیں؟
3۔ "اسلامیہ" میں "ی" متشدد ہے یعنی پہلی "ی" ساکن اور دوسری متحرک۔ کیا اس میں اور اسی طرح دوسرے الفاظ میں پہلی "ی" جو کہ ساکن ہے، کو تقطیع میں گرایا جاسکتا یا نہیں؟
4۔ ہائے مختفی کو تقطیع میں شمار نہیں ہوتی لیکن کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہائے مختفی کو الف اور کبھی 'ی" کے قائم مقام کرکے ایک ساکن شمار کرتے ہین۔ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
5۔ ہائے مختفی کی پہچان کیا ہے؟ یہ کیسے پتا چلے گا کہ یہ ہائے مختفی ہے؟
6۔ کیا ہائے مخلوط التلفظ کی تعریف کیا ہے؟ مثال کے ساتھ۔
7۔ تمہارا اور تمہی میں جو "ہ" ہے، کیا وہ مخلوط التلفظ ہے؟
8۔ یائے مخلوط التلفظ کی آسان اور جامع تعریف بیان کریں۔
9۔ کیا یائے مخلوط التلفظ کا گرانا لازم ہے یا کبھی نہیں بھی گراتے؟
10۔ "یارسول اللہ کرم کیجے خدا کے واسطے"۔ اس مصرع میں لفظ اللہ کا کھڑا زبر (جو کہ الف کے قائم مقام ہے) گرا ہے یا "ہ" گری ہے؟ ہم نے قاعدہ میں پڑھا کہ جب دو حروف ساکن ایک ساتھ آجائیں تو دوسرے کو متحرک کردیتے ہیں لیکن یہاں یہ لگ رہا ہے کہ دوسرے حرف "ہ" کو متحرک نہیں کیا گیا بلکہ دونوں میں سے ایک کو گرایا گیا ہے۔ ان قواعد کی تفصیل مع وضاحت۔
آدھے سے زیادہ سوال تو میرے سر سے گزر گئے ہیں۔ آپ میں سے کسی کی سمجھ میں آئیں تو جواب سے نوازیں۔ شکریہ۔
1۔ تقطیع کرتے وقت عربی الفاظ کا الف ساقط نہیں ہوتا۔ کیا یہ قاعدہ لازمی ہے یا کچھ گنجائش ہے؟ کیا اس پر تمام ماہرین فن عروض متفق ہیں؟
2۔ اسی طرح عربی الفاظ کی "ی" بھی ساقط نہیں ہوتی جیسے عاصی کی "ی"۔ کیا یہ قاعدہ لازمی ہے یا جوازی اور کیا اس پر سب متفق ہیں؟
3۔ "اسلامیہ" میں "ی" متشدد ہے یعنی پہلی "ی" ساکن اور دوسری متحرک۔ کیا اس میں اور اسی طرح دوسرے الفاظ میں پہلی "ی" جو کہ ساکن ہے، کو تقطیع میں گرایا جاسکتا یا نہیں؟
4۔ ہائے مختفی کو تقطیع میں شمار نہیں ہوتی لیکن کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہائے مختفی کو الف اور کبھی 'ی" کے قائم مقام کرکے ایک ساکن شمار کرتے ہین۔ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
5۔ ہائے مختفی کی پہچان کیا ہے؟ یہ کیسے پتا چلے گا کہ یہ ہائے مختفی ہے؟
6۔ کیا ہائے مخلوط التلفظ کی تعریف کیا ہے؟ مثال کے ساتھ۔
7۔ تمہارا اور تمہی میں جو "ہ" ہے، کیا وہ مخلوط التلفظ ہے؟
8۔ یائے مخلوط التلفظ کی آسان اور جامع تعریف بیان کریں۔
9۔ کیا یائے مخلوط التلفظ کا گرانا لازم ہے یا کبھی نہیں بھی گراتے؟
10۔ "یارسول اللہ کرم کیجے خدا کے واسطے"۔ اس مصرع میں لفظ اللہ کا کھڑا زبر (جو کہ الف کے قائم مقام ہے) گرا ہے یا "ہ" گری ہے؟ ہم نے قاعدہ میں پڑھا کہ جب دو حروف ساکن ایک ساتھ آجائیں تو دوسرے کو متحرک کردیتے ہیں لیکن یہاں یہ لگ رہا ہے کہ دوسرے حرف "ہ" کو متحرک نہیں کیا گیا بلکہ دونوں میں سے ایک کو گرایا گیا ہے۔ ان قواعد کی تفصیل مع وضاحت۔
آدھے سے زیادہ سوال تو میرے سر سے گزر گئے ہیں۔ آپ میں سے کسی کی سمجھ میں آئیں تو جواب سے نوازیں۔ شکریہ۔