شاعری

زویا شیخ

محفلین
غموں سے دوستی کیوں کررہی ہے
تو خود سے دشمنی کیوں کررہی ہے

مرے احباب مجھ سے کہہ رہے ہیں
بتا تو شاعری کیوں کررہی ہے

اگر تجھکو نہیں ہے عشق اس سے
تو اس سے دل لگی کیوں کر رہی ہے

اسے تیری فکر گر کہ نہیں ہے
تو اسکی چاکری کیوں کررہی ہے

محبت اس سے گر باطن نہیں ہے
تو پھر تو ظاہری کیوں کررہی ہے

تجھے زویا سب پاگل کہہ رہے ہیں
تو اتنی عاجزی کیوں کررہی ہے
 
مدیر کی آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ماشاء اللہ اچھی شاعری کر رہی ہیں زویا شیخ ۔ لیکن اس غزل میں دو تکنیکی سقم آ گئے ہیں، ممکن ہے دوسری غزلوں میں بھی ہوں اور میں نے غور نہیں کیا ہو۔
اسے تیری فکر گر کہ نہیں ہے
یہاں 'فکر' کاف پر زبر کے ساتھ تقطیع ہوتا ہے جو درست تلفظ نہیں۔ 'گر کہ' کی وجہ سے روانی بھی متاثر ہے
تجھے زویا سب پاگل کہہ رہے ہیں
مصرع وزن سے خارج ہے 'سب' کی 'ب' کا اسقاط نہیں ہو سکتا۔
مزید یہ کہ ہر لڑی کا نام محض کلام زویا وغیرہ کی بجائے اس غزل کا ایک آدھ مصرع دیا کریں، ورنہ بار بار سب یہی سمجھ کر کہ اس غزل کو دیکھ چکے ہیں، نظر انداز کر کے آگے بڑھ جائیں گے۔
 

زویا شیخ

محفلین
ماشاء اللہ اچھی شاعری کر رہی ہیں زویا شیخ ۔ لیکن اس غزل میں دو تکنیکی سقم آ گئے ہیں، ممکن ہے دوسری غزلوں میں بھی ہوں اور میں نے غور نہیں کیا ہو۔
اسے تیری فکر گر کہ نہیں ہے
یہاں 'فکر' کاف پر زبر کے ساتھ تقطیع ہوتا ہے جو درست تلفظ نہیں۔ 'گر کہ' کی وجہ سے روانی بھی متاثر ہے
تجھے زویا سب پاگل کہہ رہے ہیں
مصرع وزن سے خارج ہے 'سب' کی 'ب' کا اسقاط نہیں ہو سکتا۔
مزید یہ کہ ہر لڑی کا نام محض کلام زویا وغیرہ کی بجائے اس غزل کا ایک آدھ مصرع دیا کریں، ورنہ بار بار سب یہی سمجھ کر کہ اس غزل کو دیکھ چکے ہیں، نظر انداز کر کے آگے بڑھ جائیں گے۔
بہت شکریہ جناب َانشا اللہ آگے سے خیال رہےگا
 
Top