جنوری 1919 میں علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ میسور تشریف لے گئے۔ حضرت ٹیپو سلطان شہید رحمۃ اللہ علیہ کے روضے پر دو گھنٹے مراقبہ کرنے کے بعد گنبد سلطانی سے باہر نکلے ، شدت گریہ سے آنکھیں سرخ ہورہی تھیں اور سوج گئی تھیں۔
میسور کے مشہور و معروف قومی کارکن محمد اباسیٹھ نے آپ نے پوچھا کہ آپ نے روضہ سلطان شہید رحمۃ اللہ علیہ میں اتنی دیر مراقبہ فرمایا ہے ہمیں بھی بتائیے کہ آپ کو وہاں سے کیا فیض حاصل ہوا اور کیا پیغام ملا۔ علامہ صاحب نے جواب دیا کہ وہاں میرا ایک لمحہ بھی بیکار نہیں گزرا۔ ایک پیغام ملا ہے:
در جہاں نتواں اگر مردانہ زیست
ہم چو مرداں جاں سپردن زندگیست
بحوالہ:
علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ ، پر اسرار روحانی پہلو از ع م چوہدری
ماہنامہ سپوتنک لاہور مئی 2009
تصانیفِ اقبال:
علم الاقتصاد --- اردو زبان میں معاشیات پر پہلی کتاب
اسرارِ خودی --- مثنوی ، فارسی کلام
رموزِ بے خودی --- مثنوی ، فارسی کلام
پیامِ مشرق --- فارسی کلام
بانگِ درا --- علامہ اقبال کا پہلا اردو شعری مجموعہ
زبورِ عجم --- فارسی کلام
جاوید نامہ --- فارسی کلام
بالِ جبریل --- دوسرا اردو شعری مجموعہ
ضربِ کلیم --- تیسرا ردو شعری مجموعہ
پس چہ باید کرد اے اقوامِ شرق --- مثنوی
ارمغانِ حجاز --- اردو ، فارسی کلام ۔ یہ مجموعہ علامہ اقبال کی وفات کے بعد شائع ہوا۔