شاعر ڈاکو بن گیا۔

عدیل منا

محفلین
ایک شاعر غربت سے تنگ آکر ڈاکو بن گیا۔بنک میں ڈاکہ ڈالنے گیا اور بولا:

عرض کیا ہے۔۔تقدیر میں جو ہے وہ ملے گا۔
ہینڈز اپ۔۔ کوئی اپنی جگہ سے نہیں ہلے گا۔

اپنے کچھ خواب میری آنکھوں سے نکال دو۔
جو کچھ بھی ہے جلدی سے اس بیگ میں ڈالدو۔

بہت کوشش کرتا ہوں تیری یاد کو بھلانے کی۔
خبردار!کوئی ہوشیاری نہ کرے پولیس کو بلانے کی۔

دل کا آنگن تیرے بن ویران پڑا ہے۔
جلدی کرو،باہر میرا ساتھی پریشان کھڑا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
زبردست شاعری ہے۔

لیکن اسے مزاحیہ شاعری میں پوسٹ کرنا چاہیے تھا ناں۔
 
Top