ملک عدنان احمد
محفلین
بہت عرصے سے تین اشعار سن کر یاد کر رکھے ہیں، لیکن بہت تلاش پر بھی اب تک انکے تخلیق کار کا پتہ نہیں لگ سکا۔ کسی کو معلوم ہو تو بتایئے:
ستم تو یہ ہے کہ وہ بھی نہ بن سکا اپنا
قبول ہم نے کیے جس کے غم خوشی کی طرح
اسی لیے میرے گیتوں میں سوز ہوتا ہے
کہ کھوکھلا ہوں میں اندر سے بانسری کی طرح
مرے خدا مجھے اک اور زندگی دے دے
یہ زندگی نہیں گزری ہے زندگی کی طرح
ستم تو یہ ہے کہ وہ بھی نہ بن سکا اپنا
قبول ہم نے کیے جس کے غم خوشی کی طرح
اسی لیے میرے گیتوں میں سوز ہوتا ہے
کہ کھوکھلا ہوں میں اندر سے بانسری کی طرح
مرے خدا مجھے اک اور زندگی دے دے
یہ زندگی نہیں گزری ہے زندگی کی طرح