طالش طور
محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
شام ڈھلتے ہی تری یاد نے آنا ہوگا
اپنی سوچوں میں تقدس کو سجانا ہوگا
گوہرِ عشق و وفا ڈھونڈ رہا ہوں کب سے
ڈھونڈنے پار تخیل سے بھی جانا ہوگا
فرحت جاں نہ سہی وحشتِ دوراں ہی سہی
کچھ تو بازار تمنا سے کمانا ہوگا
تابشِ حُسن تو حوروں سے ہے بڑھ کر تیری
کوئی مسکن ترا جنت سا بنانا ہوگا
ہمسفر رہ میں ہی خاموش کہیں بیٹھ گیا
کارواں روح کا تنہا ہی چلانا ہوگا
طشت از بام ہوئے یاں تو فسانے دل کے
اپنا صحرا میں نگر کوئی بسانا ہو گا
التجا کوچہِ دلبر میں نہ پہنچے گی کبھی
حال دل جا کے اسے خود ہی سنانا ہوگا
لمس اس ہاتھ کا محسوس ہوا ہے دل پر
بدلہِ وصل تخیل میں چکانا ہوگا
شب گزرتی ہے چلو موندھ لو آنکھیں طالش
پیار سے اس نے تجھے آکے جگانا ہو گا
شام ڈھلتے ہی تری یاد نے آنا ہوگا
اپنی سوچوں میں تقدس کو سجانا ہوگا
گوہرِ عشق و وفا ڈھونڈ رہا ہوں کب سے
ڈھونڈنے پار تخیل سے بھی جانا ہوگا
فرحت جاں نہ سہی وحشتِ دوراں ہی سہی
کچھ تو بازار تمنا سے کمانا ہوگا
تابشِ حُسن تو حوروں سے ہے بڑھ کر تیری
کوئی مسکن ترا جنت سا بنانا ہوگا
ہمسفر رہ میں ہی خاموش کہیں بیٹھ گیا
کارواں روح کا تنہا ہی چلانا ہوگا
طشت از بام ہوئے یاں تو فسانے دل کے
اپنا صحرا میں نگر کوئی بسانا ہو گا
التجا کوچہِ دلبر میں نہ پہنچے گی کبھی
حال دل جا کے اسے خود ہی سنانا ہوگا
لمس اس ہاتھ کا محسوس ہوا ہے دل پر
بدلہِ وصل تخیل میں چکانا ہوگا
شب گزرتی ہے چلو موندھ لو آنکھیں طالش
پیار سے اس نے تجھے آکے جگانا ہو گا
آخری تدوین: