عبدالقیوم چوہدری
محفلین
گلی کے اس کونے پر ایک نوجوان دیوار سے ٹیک لگائے کھٹرا ہے.. دونوں ٹانگیں ایک دوسرے میں اڑائی پھنسائی ہوئی ہیں اور نجانے کتنی محنت مشقت سے پاؤں ایسے ہلا رہا ہے جیسے قربانی کے بکرے کی جاں کنی کے وقت اُس کے پائے ہلتے ہیں.. دونوں ہاتھ موبائل پر تیزی سے چلتے ہیں اور اس سے کہیں زیادہ تیزی سے چہرے پر مسکراہٹ بکھرتی ہے جیسے لاکھوں کا انعام نکلا ہو یا خالی چھوڑ کر آنے والے پرچےمیں پاس ہوگیا ہو..
سر یوں ادھر اُدھر کر رہا ہے جیسے گردن درد کی وجہ سے بیمار بندہ گردن کو ادھر ادھر کرتا پھرے پر کہیں چین نہ پڑے.. کانوں میں لگی موبائل ہینڈز فری کا کمال ہے شاید.. ایک آدھی نظر آتے جاتے لوگوں کہ طرف بھی وا کرلیتا ہے اور پھر اُسی شانِ بے نیازی سے دوبارہ گردن کو جھٹکا دے کر اپنی دھن میں مگن ہو جاتا ہے..
ایک.. دو.. تین.. اور بے شمار گلیوں کے کونے ایسے مناظر سے پُر نظر آرہے ہیں.. کہیں پر اکیلا نمونہ تو کہیں دو ' تین ' چار یار اکھٹے ایسے مشاغل کرتے مل رہے ہیں..
ہمارے اپنے "شاہین بچے" نہ تو حُلیے سے کہیں شاہین نظر آرہے ہیں اور نہ اپنی حرکتوں سے..
" اوئے اوئے دھوم 3 لگ گئی فلاں سینما میں.. کمال فلم ہوگی دیکھنا تم.. فلاں ٹی وی چینل پر بڑے دن اس کی تشہیر ہوتی رہی ہے.. میں کہتا ہوں ایکشن سٹنٹ دیکھنے تھے کیا کمال تھے.. بتاؤ کس دن کا پروگرام ہے پھر..؟ اور ہاں ! واپسی پر شیشہ بھی سموک کرنا ہے.. "
ایک "شاہین بچہ" روانی سے بولے جا رہا تھا.. کانوں میں اُس کے بھی ہینڈز فری ٹھُنسی ہوئی تھی.. باقی سب نے اپنے مفید مشورے شامل کردیے اور فلم کا پروگرام طے پاگیا ہے.. اذان ہو رہی ہے.. ادب میں خاموش ہو گئے سب اور پھر اُسی خاموشی سے مسجد کی طرف جاتے نمازیوں کو دیکھ رہے ہیں.. اب خود بھی خاموشی سے جا رہے ہیں ..
اپنے اپنے گھر..!!
اسکول ' کالج ' یونیورسٹی کی کینٹین پر کرسیاں جوڑے بیٹھے ہیں.. آتی جاتی لڑکیوں کو دیکھ کر سگریٹ کے کش مزید گہرے کرتے ہیں.. پھر دھواں یوں نکالتے ہیں منہ سے جیسے پریشر ککر کی سیٹی اتارنے کے بعد بھاپ نکلتی ہے.. ہوٹنگ کرتے ہیں تو خواجہ سراوں کو پیچھے چھوڑے جاتے ہیں..
کمال کے شاہین بچے.. ہمارے اپنے شاہین بچے..!!
پاپا سٹار پلس لگا دو جلدی سے ' اپنا نیشنل جیوگرافک بعد میں دیکھ لینا.. مما ! پاپا سے کہیں ناں.. میرا فلاں ڈرامہ نکلاجاتا ہے..
اچھا بیٹا ! لو لگا دیا.. سارے گھر والے مل کر دیکھیں گے اب.. شاہین بچوں کے گھر والے..!!
توبہ توبہ سلیم صاحب ! کبھی دیکھا ہے آپ نے.. کیسے کیسے فحش ڈرامے آتے ہیں انڈین چینلز پر.. ہماری ساری فیملی تو پاکستانی ڈرامے دیکھتی ہے..
کھلے گریبانوں ' بنا دوپٹوں والے ہمارے اپنے ڈرامے.. پاکستانی ڈرامے..!!
یہ ہیں شاہین بچوں کے ابو جو اپنے دوست سے گفتگو کر رہے ہیں..!!
موٹر سائیکل ایک پہئے پر چل رہی ہے بلکہ یہ تو اُڑ رہی ہے.. کچھ شاہین بچے فلمی سٹنٹ پوری محنت اور طاقت سے کر رہے ہیں کہ کون ایک دوسرے پر سبقت لے جائے گا.. اُڑتے ہوئے شاہین بچے..!!
"اقبال".. آنکھوں میں آنسو لیے دور کھڑے یہ دیکھ رہے ہیں.. اور بڑے دُکھ سے کہتے جارہے ہیں..
میرے شاہین تو ایسے نہ تھے.. میرے شاہین تو ایسے نہ تھے..!!
(تحریر.. قیصر محمود)