شبِ معراج کا معجزہ - ہوا میں مُعلّق پتھر

یہ ای میل مجھے بھی آج ہی موصول ہوئی ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہوئی کہ یہ نبی کریم علیہ الصلوٰۃ و السلام سے متعلقہ ہے اس لیئے ایسی بات تب تک بات ہی ہے جب تک اس کی تصدیق نہ ہوجائے کہ واقعتاََ ایسا کوئی پتھر ہے نہ صرف یہ بلکہ کسی حدیث پاک میں یا کسی صحابی رضی اللہ تعالیٰ کے قول سے اس کی تصدیق تو ہونی چاہیئے تھی نا ۔۔۔! آپ کیا کہتے ہیں ۔ ہمیں بنا تصدیق کے کسی بھی چیز کو سرورکائنات کے ساتھ منسوب کرنا چاہیئے ۔۔؟
 

نایاب

لائبریرین


آج ای۔میل میں موصول ہوئی ہے۔

السلام علیکم
محترم ابو کاشان جی
پچھلے سال یاہو پر ایسی میلز آئی تھیں ۔
جن میں اس پتھر کی تصویر کے ساتھ سعودی عرب کے اک شہر کا ذکر تھا ۔
کہ چاند کی بیس سے پچیس تاریخ تک یہ پتھر زمین سے 15 سنٹی میٹر بلند ہو جاتا ہے ۔
اور اس کے ساتھ اک قتل کی داستان بھی ذکر کی گئی تھی ۔
سعودی عرب میں جہاں تک ہو سکا اس کی تصدیق کرنے کی کوشش کی ۔
لیکن نہ ہو سکی ۔
اور آج وہی تصویر مسجد اقصی کے حوالے سے دیکھ رہا ہوں ۔
بے شک اللہ ہی سچ جانتا ہے ۔
نایاب
 

علی ذاکر

محفلین
آرے بھئ یہ تصویر میرے پاس آج سے کئ مہینے پہلے پڑی ہوئ ہے لیکن اس کے لتعلق ایساکوئ واقعہ میں نے نہیں سنا !

مع السلام
 

آبی ٹوکول

محفلین
میں نے واقعہ معراج کی تفصیلات کو قریبا ہر مکتبہ فکر کہ علماء کرام کی کتابوں میں پڑ ھا ہے مگر کسی نے آج تک اس پتھر کا ذکر نہیں کیا ہاں البتہ مسجد اقصٰی کہ حوالے سے ایک پتھر کا ذکر ملتا ہے کہ جس کہ ساتھ آپ نے اپنی سواری براق کو باندھا تھا مگر اس پتھر کہ اڑنے کا کوئی ذکر نہیں ملتا باقی واللہ والرسولہ اعلم
 

تیلے شاہ

محفلین
السلام علیکم
محترم ابو کاشان جی
پچھلے سال یاہو پر ایسی میلز آئی تھیں ۔
جن میں اس پتھر کی تصویر کے ساتھ سعودی عرب کے اک شہر کا ذکر تھا ۔
کہ چاند کی بیس سے پچیس تاریخ تک یہ پتھر زمین سے 15 سنٹی میٹر بلند ہو جاتا ہے ۔
اور اس کے ساتھ اک قتل کی داستان بھی ذکر کی گئی تھی ۔
سعودی عرب میں جہاں تک ہو سکا اس کی تصدیق کرنے کی کوشش کی ۔
لیکن نہ ہو سکی ۔
اور آج وہی تصویر مسجد اقصی کے حوالے سے دیکھ رہا ہوں ۔
بے شک اللہ ہی سچ جانتا ہے ۔
نایاب
سب افواہ ہے اس میں کوئی سچائی نہیں ہے
 

زینب

محفلین
فلسطین کے لوگوں سے اس کی تصدیق ہو سکتی ۔۔ویسے اگر ایسا ہوتا تو یہ بات کب کی سامنے اچکی ہوتی اتنا عرصہ بعد سامنے انا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

جیہ

لائبریرین
میری لائبریری میں ایک تاریخ بیت المقدس نام کی ایک کتاب موجود ہے، ابھی مہینہ بھر پہلے میں اس کا مطالعہ کر رہی تھی۔ اس کتاب میں بیت المقدس کے تقریبا ہر مقام اور واقعے کا ذکر ہے مگر اس پتھر کا کوئی ذکر نہیں۔

در اصل بعض مخلص مگر نادان مسلمانوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ دین اسلام کی سچائی کو کسی نہ کسی طرح ثابت کر دے مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ دین اسلام کو اس قسم کی ثبوتوں کی کوئی ضرورت نہیں۔ اسلام ایک سچا اور فطری دین ہے اور ہمارے لئے وہی دلائل کافی ہیں جو قرآن و حدیث میں موجود ہیں۔ اسلام کو ان فرضی تصویروں کی کوئی ضرورت نہیں۔
 

زیک

مسافر
اس کی تصدیق کا آسان طریقہ بتاتا ہوں: جب بھی ایسی کوئ چین ای‌مل آپ کو ملے اسے بغیر پڑھے ڈیلیٹ کر دیں۔
 
مسلمانوں کی عقلوں کے ساتھ استہزاء کو کبھی معجزہ کا نام دیا جاتا ہے اور کبھی اسے کچھ کہا جاتا ہے ۔ کبھی ایک فوٹو شاپ پر تیار شدہ ایک تصویر کو جن کی تصویر کہا جاتا ہے لیجئے اس تصویر کی حقیقت بھی مکتشف ہوئی ۔ یہ چٹان سعودی عرب میں احساء میں موجود ہے اور کمال مہارت سے اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منسوب کر کے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے
لیجئے اصل تصویر کا مشاہدہ کیجئے جو کہ اسی چٹان کی دوسری جانب سے لی گئی ہے اور اس میں فوٹو شاپ کا کمال نہیں دکھایا گیا ۔ کیا دین ایسی تصاویر کا محتاج ہے ۔۔؟
resize_1349_p81861.jpg


دوسری جانب سے اسی چٹان کی ایک اور تصویر حاضر ہے ۔

resize_1349_p81862.jpg


اب تیسری جانب سے بھی دیکھ لیں شاید پہلی دو درست نہ ہوں

resize_1349_p81863.jpg


اسی مقام کی ویڈیو بھی یہاں سے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے
 
پہلی تصویر جو منظر عام پر آئی تھی یہ نیچے ہے
3e9a1fa971.jpg


اب یہ تصویر جو بھیجی گئی ہے
my.php


اسی موضوع پر عربی کا فہم رکھنے والے ساتھی اگر گوگل پر الصخرۃ المعلقۃ'' (معلق چٹان ) لکھ کر تلاش کریں تو تمام حقیقت واضح ہو جائے گی انشاء اللہ عزوجل

جبکہ یہ دوسری تصویر جو پہلی پوسٹ میں ہے اسے دیکھنے پر فوٹو شاپ کی اعلیٰ کارکردگی واضح ہے
 

طالوت

محفلین
میری لائبریری میں ایک تاریخ بیت المقدس نام کی ایک کتاب موجود ہے، ابھی مہینہ بھر پہلے میں اس کا مطالعہ کر رہی تھی۔ اس کتاب میں بیت المقدس کے تقریبا ہر مقام اور واقعے کا ذکر ہے مگر اس پتھر کا کوئی ذکر نہیں۔

در اصل بعض مخلص مگر نادان مسلمانوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ دین اسلام کی سچائی کو کسی نہ کسی طرح ثابت کر دے مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ دین اسلام کو اس قسم کی ثبوتوں کی کوئی ضرورت نہیں۔ اسلام ایک سچا اور فطری دین ہے اور ہمارے لئے وہی دلائل کافی ہیں جو قرآن و حدیث میں موجود ہیں۔ اسلام کو ان فرضی تصویروں کی کوئی ضرورت نہیں۔
متفق ! ہندوؤں کے ساتھ رہ رہ کر ہم بھی ماوارائی داستانوں کے اسیر ہو گئے ہیں ۔۔
اس کی تصدیق کا آسان طریقہ بتاتا ہوں: جب بھی ایسی کوئ چین ای‌مل آپ کو ملے اسے بغیر پڑھے ڈیلیٹ کر دیں۔
سب سے بہترین طریقہ ۔۔
اب میں کیا کمنٹ دوں کہ سب لوگ سب کچھ کہ چکے

آپ میری پوسٹ کا شکریہ ادا کر دیں ، سمجھیں آپ کے کمنٹس ہو گئے ۔۔
وسلام
 
Top