حسن محمود جماعتی
محفلین
شبّیرِ نامدار پہ لاکھوں سلام ہو
شایانِ ذوالفقار پہ لاکھوں سلام ہو
جِس دوش پر نجاتِ دو عالم کا بار ہے
اُس دوش کے سوار پہ لاکھوں سلام ہو
گُلہائے دیں کو رنگ ملا جس کے خون سے
اُس نازشِ بہار پہ لاکھوں سلام ہو
شامل رہا جو سبطِ پیمبر کی فوج میں
ہر اُس وفا شعار پہ لاکھوں سلام ہو
بیمار پر سلام ، علمدار پر سلام
ہر ایک جاں نثار پہ لاکھوں سلام ہو
ہوں ان گنت سلام بناتِ رسول پر
مردانِ کارزار پہ لاکھوں سلام ہو
پیوست جس کے حلق میں تیرِ عدو ہوا
اس طفلِ شیر خوار پہ لاکھوں سلام ہو
گوہر بکھیرتی ہے جو یادِ امام میں
اُس چشمِ اشک بار پہ لاکھوں سلام ہو
تائب غمِ شہید رہے جِس میں ہر گھڑی
اُس قلبِ سوگوار پہ لاکھوں سلام ہو
شایانِ ذوالفقار پہ لاکھوں سلام ہو
جِس دوش پر نجاتِ دو عالم کا بار ہے
اُس دوش کے سوار پہ لاکھوں سلام ہو
گُلہائے دیں کو رنگ ملا جس کے خون سے
اُس نازشِ بہار پہ لاکھوں سلام ہو
شامل رہا جو سبطِ پیمبر کی فوج میں
ہر اُس وفا شعار پہ لاکھوں سلام ہو
بیمار پر سلام ، علمدار پر سلام
ہر ایک جاں نثار پہ لاکھوں سلام ہو
ہوں ان گنت سلام بناتِ رسول پر
مردانِ کارزار پہ لاکھوں سلام ہو
پیوست جس کے حلق میں تیرِ عدو ہوا
اس طفلِ شیر خوار پہ لاکھوں سلام ہو
گوہر بکھیرتی ہے جو یادِ امام میں
اُس چشمِ اشک بار پہ لاکھوں سلام ہو
تائب غمِ شہید رہے جِس میں ہر گھڑی
اُس قلبِ سوگوار پہ لاکھوں سلام ہو
آخری تدوین: