آصف شفیع
محفلین
معراج
زائروں کی ہے ہر گھڑی معراج
سیرِطیبہ ہے عشق کی معراج
کس بلندی پہ لے کے آئی ہے
آدمیت کو آپؐ کی معراج
میزبانی کے استعارے ہیں
روح، برّاق، آگہی، معراج
ان کے روضے کو دیکھ آیا ہوں
اس سے بڑھ کر نہیں کوئی معراج
مل گئی مدحتِ پیمبرؐ سے
میرے لفظوں کو معنوی معراج
سب زمانوں پہ ہے محیط آصف
ایک لمحے میں جو ہوئی معراج
آصف شفیع
زائروں کی ہے ہر گھڑی معراج
سیرِطیبہ ہے عشق کی معراج
کس بلندی پہ لے کے آئی ہے
آدمیت کو آپؐ کی معراج
میزبانی کے استعارے ہیں
روح، برّاق، آگہی، معراج
ان کے روضے کو دیکھ آیا ہوں
اس سے بڑھ کر نہیں کوئی معراج
مل گئی مدحتِ پیمبرؐ سے
میرے لفظوں کو معنوی معراج
سب زمانوں پہ ہے محیط آصف
ایک لمحے میں جو ہوئی معراج
آصف شفیع