شدت جستجو
شدت جستجو میں چین گیا سکون گیا، کیسے کیسے وہم دل میں آتے ہیں،سوچتے رہتے ہیں تنہا رات بھراگر تو بد ل گیا تو کیا ہوگا؟آپ کا وعدۂوصال، بعد از طعام، ما بین طعام و نوم تھا، شب بیتی جاتی ہے، تو کیوں نہ آیا، ایک راز ایک معمہ طرح طرح کے قیاس دل میں پیدا ہورہے ہیں، اس شدت جستجو نے ناامیدی کو جنم دیدیا ہے، وہ آج نہ آئے گا، کیا کروں۔۔۔۔ فون کرتا ہوں، اوہو یہ تو بند ہے، شاید بیلنس ختم ہوگیا ہوگا، ہاں یاد آیا تم نے بیلنس ڈلوانے کا کہا تھا،
بہت خرچیلی لڑکی ہے، ابھی لاسٹ ویک پورے پچاس روپے کا بیلنس لوڈ کروایا تھا۔ پتہ نہیں کہاں خرچ کردیا، مجھے تو ہمیشہ مس کال مارتی ہے۔ شکل سے تو بھولی بھالی لگتی ہے، آج ہی کی بات ہے، ملنے کا وعدہ تو کرلیا تھا لیکن کہنے لگی کہ پہلے کسی اچھے سے ریسٹورنٹ ڈنر کرلیں گے، بھلا ریسٹورنٹ میں ڈنر کرنے کی کیا ضرورت تھی، کل رات اماں نے سالن بنایا تھا تھوڑا شوربہ زیادہ پڑ گیا تھا، اس لئے بچ گیا تھا، میں نے کہا تو چپاتی بنا کر لے آنا میں شوربہ لے آؤں گا، دونوں مزے مزے سےکھا لیں گے، بغیر خرچے کے پیٹ بھر جائے گا۔ کہنے لگی اس طرح تم ہی پیٹ بھرو، بڑے صبر والی ہے، کہنے لگی کہ ڈنر کو چھوڑو، آئس کریم کھا لیں گے۔ بھلا بتاؤ اس بدلتے موسم میں آئس کریم کھانے سے زکام ہوجانے کا خطرہ تھا اس لئے اسے سمجھایا جانو اگر تم بیمار ہوگئیں، تو تمہارا عاشق بن موت مر جائے گا۔وہ خاموش ہوگئی، اس کا چہرہ اتر گیا،میری مرنے کا سن کر اس کا دل ٹوٹ گیا ہوگا، لیکن لیکن وہ ابھی تک کیوں نہیں آئی ہے، میرا دل ہول رہا ہے،میں جاننا چاہتا ہوں، میری جستجو بڑھتی جارہی ہے، کہیں اور لڑکیوں کی طرح وہ بھی مجھے۔۔۔۔۔اللہ نہ کرے۔