شدت پسندوں کے خاتمے کیلئے شمالی وزیرستان آپریشن شروع کیا: آرمی چیف

شدت پسندوں کے خاتمے کیلئے شمالی وزیرستان آپریشن شروع کیا: آرمی چیف
16 جون 2014 (14:45)
news-1402911874-7500.jpg

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہاہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن تمام شدت پسندوں کے خاتمے کے لیے شروع کیاگیااور ملک کو دہشتگردی کی لعنت سے نجات دلائیں گے ۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف نے ملک کی سیکیورٹی صورتحال اور داخلی و بیرونی خیالات پر اظہار خیال کیا اور کہاکہ آپریشن کے دوران شدت پسندوں کے تمام ٹھکانے تباہ کریں گے جس سے شدت پسندی کاخاتمہ کرسکیں گے ، شدت پسندی کاخاتمہ کرکے قوم کو مشکلات سے نجات دلاناچاہتے ہیں ۔اُنہوں نے آپریشن کے مختلف خدوخال کے حوالے سے بھی اظہار خیال کیا ۔
http://dailypakistan.com.pk/islamabad/16-Jun-2014/113353
 
آخری تدوین:
دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ دہشتگرد ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں اور غیروں کے اشاروں پر چل رہے ہیں. ان دہشت گردوں کا نام نہاد جہاد شریعت اسلامی کے تقاضوں کے منافی ہے۔
خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے.دہشت گرد ان دہماکوں سے پاکستان کو تباہ اور پاکستانی شہریوں کو بلا دریغ ہلاک کر رہے ہیں۔ اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیںمعصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوںاور امام بارگاہوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے۔ اسلام میں خود کش حملے حرام، قتل شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ اوربدترین جرم ہے۔پاکستانی طالبان دورحاضر کے خوارج ہیں جو مسلمانوں کے قتل کو جائز قرار دیتے ہیں.مسلم ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والوں کو کچلنا حکومت پر لازم ہے ،دہشت گردوں کے خلاف جہاد میں حکومت سے تعاون ہرشہری کا فرض ہے. مسجدوں،امام بارگاہوں، مزاروں، اسپتالوں، جنازوں، تعلیمی اداروں، مارکیٹوں اور سکیورٹی فورسز پر حملے جہاد نہیں فساد ہیں۔ بے گناہ طالبات، بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے اسلام کے سپاہی نہیں اسلام کے غدار اور پاکستان کے باغی ہیں۔ دہشت گرد فساد فی الارض کے مجرم اور جہنمی ہیں۔ خودساختہ تاویلات کی بنیاد پر مسلم ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والوں کو کچلنا حکومت پر لازم ہے. انتہا پسند پاکستان کا امن تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ بے گناہ انسانوں کو سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قتل کرنا بدترین جرم ہے اور ناقابل معافی گناہ ہے.دین اسلام میں تو دوران جنگ بھی بچوں اور عورتوں کو نقصان پہنچانے سے منع کیا گیا ہے تو مساجد اور درس گاہوں میں خود کش دھماکے جائز سمجھنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہوسکتا. دہشتگردی فرقہ واریت اور انتہا پسندی پاکستانی قوم کےلئے ایک ناسور کی حثیت رکھتے ہیں۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
شمالی وزیرستان آپریشن شروع
https://awazepakistan.wordpress.com
 
Top