شرط

نیلم

محفلین
ایک سپاہی شرط لگانے اور حیرت انگیز طور پر ہمیشہ جیت جانے میں بہت ماہر تھا اس وجہ سے لوگ اس کے ساتھ شرط لگاتے ہوئے گھبراتے تھے۔ ایک بار اسکا تبادلہ ایک ونگ سے دوسرے ونگ میں ہوا۔ اس کے نئے کمانڈر کو اس کے سابقہ کمانڈر کی طرف سے ٹیلیفون موصول ہوا کہ وہ اس سپاہی سے بچ کے رہے اور کوئی شرط نہ لگائے۔ نئے ونگ کمانڈر کو تجسس ہوا تو اس نے اس آدمی کو اپنے دفتر میں بلا لیا۔ جب وہ آدمی آیا

تو ونگ کمانڈر نے اس کو کہا ہاں بھئی سنا ہے کہ تم شرط لگاتے ہو اور ہر بار جیت جاتے ہو؟
اس آدمی نے کہا: جناب بس تقدیر ساتھ دے دیتی ہے اور تو کوئی خاص بات نہیں ہے

جیسے کہ میں ابھی شرط لگاتا ہوں کہ آپ کی کمر پر تل ہے۔

ونگ کمانڈر بولا تم غلط کہہ رہے ہو میری کمر پر تل نہیں ہے۔

وہ آدمی بولا سر اگر آپکی کمر پر تل ہوا تو میں آپکو ابھی پانچ سو روپے دینے کو تیار ہوں۔ آپ اپنی قمیض اتاریں اور مجھے دکھائیں۔
آفیسر نے قمیض اتاری تو اس کی کمر پر تل نہیں تھا۔ اس نے بڑے فخریہ انداز میں سپاہی کو دیکھا۔
سپاہی نے جیب سے پانچ سو روپے نکالے اور آفیسر کی میز پہ رکھ کے بولا دیکھا سر ایسی کوئی بات نہیں تھی کہ میں ہر بار شرط جیت جاؤں۔
اس کے جانے کے بعد نئے ونگ کمانڈر نے بڑے رعب سے سابقہ ونگ کمانڈر کو فون کیا اوراس کو ساری بات بتا دی۔ اس کی بات سن کر سابقہ ونگ کمانڈر بولا آپ نے مجھے مروا دیا جناب۔
کیوں؟ نئے ونگ کمانڈر نے پوچھا۔

سابقہ ونگ کمانڈر بولا کیونکہ وہ مجھ سے ہزار روپے کی شرط لگا کر گیا تھا کہ جاتے ہی نئے ونگ کمانڈر کی شرٹ اتروا دوں گا.
 
Top