ساجداقبال
محفلین
سپریم کورٹ کے سات رکنی لارجر بینچ نے شریف برادران کی وطن واپسی سے متعلق درخواست پرمتفقہ فیصلہ دے دیا ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ شریف برادران پاکستانی ہیں اور وہ وطن واپس آسکتے ہیں اور ملکی سیاست میں حصہ لے سکتے ہیں۔فیصلے میں کہا گیاکہ آئین کے آرٹیکل 15کے تحت درخواست گزارپاکستان کے شہری ہیں ،اس لئے ان کی درخواست قابلسماعت ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلیکے مطابق آئین کے آرٹیکل 3کے تحت کسی شہری کو ملک سے باہر نہیں رکھا جا سکتا اورگزشتہ روزحکومت کی طرف سے پیش کی گئی دستاویز کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ۔شریف برادران کی پیروی سینئر وکیل فخرالدین جی ابراہیم جبکہ وفاق کی نمائندگی سینئر وکیل احمد رضا قصوری اور ابراہیم ستی نے کی۔فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے شہبازشریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے جیو نیو ز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نواز شریف کے8سالہ موقف کی جیت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کسی فرد کی نہیں بلکہ پاکستان کی جیت ہے،انہوں نے کہا کہ ان 8سالوں میں شریف برادران نے بہت کڑا وقت دیکھا۔دوسری جانب ن لیگ نے سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے متفقہ فیصلے کا خیر مقدم کیاہے ۔ن لیگ کے رہنما چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کا ایک وفد جلد ہی لندن جائے گا جو شریف برادران کی وطن واپسی کا طریقہ کار طے کرے گا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے فوراًبعد سپریم کورٹ کے احاطے میں جشن کا سماں دیکھنے میں آیا اور ن لیگ ہزاروں کارکنوں نے نعرے بازی کی ۔
بحوالہ: جنگ آن لائن
بحوالہ: جنگ آن لائن