ضیاء حیدری
محفلین
کینیڈا آنے سے قبل ہم نے اپنی کتابیں دوست احباب کو بانٹ دی تھیں کہ انہیں یہاں ساتھ نہیں لایا جاسکتا تھا ۔ ویسے تو ہم نے کئی بار شعر و ادب سے توبہ کی تھی، مگر ہر بار ناتوانیء ارادہ آڑئے آئی تھی، کہتے ہیں سگریٹ نوشی ترک کرنا آسان کام نہیں ہے مگر اس سے بھی مشکل شعر و شاعری سے جان چھڑانا ہوتا ہے۔ ہم نے یہ سوچ کر تمام کتابیں بانٹ دی تھیں کہ نہ ہوگا بانس نہ بجے گی بانسری ۔ لیکن یہ بانسری ہمارے مزاج میں حلول کرگئی ہے۔ اب بھی لکھتے لکھاتے ہوئے کوئی شعر یاد آجاتا ہے، ہم فورم پر لگا دیتے ہیں۔ ہماری شعر و شاعری کی عادت کم بخت گلے میں ایسی پھنسی ہوئی ہے ہم بازآنے والے نہیں ہیں۔ اب تو خود بخود وقت بے وقت کوئی نہ کوئی شعر سر ذد ہوجاتا ہے، اگر وہ ہمارے حساب میں فٹ نہ ہورہا ہو تو مرمت کرکے اپنے کام کا بنا لیتے ہیں، ہم بچپن سے ہی ایسے کاموں کے ماہر ہیں اب اس مہارت کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا ہے۔