عابد علی خاکسار
محفلین
مجھ سے وہ مرا ماہءکناں روٹھ گیا ھے۔۔۔۔۔۔
وہ روٹھا کیا !! ایک جہاں روٹھ گیا ھے۔۔۔
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
وہ روٹھا کیا !! ایک جہاں روٹھ گیا ھے۔۔۔
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کناں فارسی مصدر کردن سے اسمِ فاعل سماعی ہے۔ اس کے معنی ہیں کرنے والا۔
کرنا سے ماضیء مطلق کیا کا وزن فعَل ہے جبکہ سوالیہ کیا کا وزن ہے فع۔وہ روٹھا کیا !! ایک جہاں روٹھ گیا ھے
مقصود ماہء کنعاں ھی ھےیہاں ماہ ِ کنعاں تو نہیں ہے ؟؟؟
مجھ سے مہِ کنعاں جو مرا روٹھ گیا ہےمجھ سے ماہء کنعان مرا روٹھ گیا ھے
دوسرا مصرع میں سدھار دوں
وہ روٹھا ہی کیا، ایک جہاں۔۔۔۔لیکن یہ ایک ایک شعر سے کیا حاصل ہو گا۔ پوری غزل کہو۔
کہاں، اسے تو سدھار دیا گیا ہے، املا بھی اور بحر و اوزان بھیبہت شکریہ ۔۔ بات ماہء کناں پر اٹکی ھوئ ھے۔
مجھ سے مہِ کنعاں جو مرا روٹھ گیا ہے