یہ شعر کہاں سے شروع اور کہاں ختم ہوتا ہے ؟شعر کچھ اس طرح ہے
وہ بات نہ بولوں گی جسکا محفل انتظار تھا
یہ آپ نے شعر شروع کیا ہے یا ختم۔۔۔محفل میں خوش آمدید عامر اقبال صاحب!
یہ آپ نے شعر شروع کیا ہے یا ختم۔۔۔
لیکن پیچیدہ مسئلہ یہ ہے کہ :ارے اکمل بھائی!
ہم نے تو صرف خوش آمدید کہا ہے۔
شعر تلاش کرنے کا بیڑہ تو عاطف بھائی نے پہلے ہی اُٹھا لیا ہے۔
لیکن پیچیدہ مسئلہ یہ ہے کہ :
نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلوم
نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلوم
اگر یہ شعر ہے تو پھِر آج سے مُجھے بھی شاعر کہا اور سمجھا جائے۔شعر کچھ اس طرح ہے
وہ بات نہ بولوں گی جسکا محفل انتظار تھا
جس کی ابتداء معلوم انتہا نامعلوم۔۔۔سب سے پہلے تو دس ہزار ویں مراسلے کی مبارکباد قبول کیجے۔
بابا جی آپ غیر مشروط بھی کردیں تو ہم مان لینگے۔۔۔اگر یہ شعر ہے تو پھِر آج سے مُجھے بھی شاعر کہا اور سمجھا جائے۔
عامر اقبال اردو محفل میں خوش آمدیدشعر کچھ اس طرح ہے
وہ بات نہ بولوں گی جسکا محفل انتظار تھا
سنی حکایت ہستی تو درمیاں سے سنی ۔مگر یہ شعر کا مصرع ہے؟ وہ بھی کیا معلوم