ویسے آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ٹیکسی ڈرائیور کی پہچان صرف وردی ہے؟مسئلہ صرف ایشو بنانا ہے، ورنہ ظاہر ہے کہ اگر آپ ٹیکسی چلاتے ہیں تو وردی لازمی ہے۔ ورنہ کسے علم ہوگا کہ یہ بندہ واقعی اصلی ڈرائیور ہے کہ محض عام سا بندہ؟
ہسپتال میں آپ ڈاکٹر کو اس کے لباس سے پہچانتے ہیں، پولیس کو اس کے لباس سے جانا جاتا ہے، کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر ایک ہزار ٹیکسی ڈرائیور ایک لباس پہن کر اپنی شناخت کرا رہے ہوں تو ایک بندے کے لباس نہ پہننے سے اس کی پہچان ہو سکتی ہے؟ جہاں پبلک ڈیلنگ کی بات آتی ہے، وہاں آپ کو ڈریس کوڈ کو فالو کرنا پڑتا ہے۔ اگر مجھے ایسا مسئلہ ہو تو میں اپنا پروفیشن بدل لوں گا کہ اس طرح مجھے بھی آسانی رہے گی اور لوگوں کو بھی مشکل نہیں ہوگیویسے آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ٹیکسی ڈرائیور کی پہچان صرف وردی ہے؟
مگر کسی ٹیکسی ڈرائیور کی پہچان اس کی وردی سے زیادہ اس کی "ٹیکسی کار" ہوتی ہے۔۔۔اگر مجھے کبھی ایسا معاملہ درپیش آئے تو میرا سروکار ٹیکسی سے ہوگا ٹیکسی ڈرائیور کی وردی سے نہیں۔ہسپتال میں آپ ڈاکٹر کو اس کے لباس سے پہچانتے ہیں، پولیس کو اس کے لباس سے جانا جاتا ہے، کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر ایک ہزار ٹیکسی ڈرائیور ایک لباس پہن کر اپنی شناخت کرا رہے ہوں تو ایک بندے کے لباس نہ پہننے سے اس کی پہچان ہو سکتی ہے؟ جہاں پبلک ڈیلنگ کی بات آتی ہے، وہاں آپ کو ڈریس کوڈ کو فالو کرنا پڑتا ہے۔ اگر مجھے ایسا مسئلہ ہو تو میں اپنا پروفیشن بدل لوں گا کہ اس طرح مجھے بھی آسانی رہے گی اور لوگوں کو بھی مشکل نہیں ہوگی
پاکستان کی حد تک مجھے آپ کی بات سے اتفاق ہے، لیکن بیرون ملک قانون کے مطابق اگر ٹیکسی ڈرائیور کو وردی پہننی ہے تو پہننی ہی پڑے گی۔ ہاں اگر نیم عریاں لباس ہوتا تو بات مانی جا سکتی تھی کہ یہ ٹیکسی ڈرائیور صاحب درست کہہ رہے ہیں۔ اس طرح کی بات پر ایشو بنانا کم از کم مجھے عجیب سا لگ رہا ہےمگر کسی ٹیکسی ڈرائیور کی پہچان اس کی وردی سے زیادہ اس کی "ٹیکسی کار" ہوتی ہے۔۔۔ اگر مجھے کبھی ایسا معاملہ درپیش آئے تو میرا سروکار ٹیکسی سے ہوگا ٹیکسی ڈرائیور کی وردی سے نہیں۔
۔۔۔ بس یہ ہے کہ سب اپنے سوچ پر ہیں۔
یہاں میں آپ کے مراسلے پر حیرت کی وجہ سے پُر مزاح کی ریٹنگ لگا رہا ہوں کہ جب نیم عریاں لباس پر کچھ نہیں کہا جارہا تو شلوار قمیص پر یہ اعتراض کیا معنی رکھتا ہے۔۔؟پاکستان کی حد تک مجھے آپ کی بات سے اتفاق ہے، لیکن بیرون ملک قانون کے مطابق اگر ٹیکسی ڈرائیور کو وردی پہننی ہے تو پہننی ہی پڑے گی۔ ہاں اگر نیم عریاں لباس ہوتا تو بات مانی جا سکتی تھی کہ یہ ٹیکسی ڈرائیور صاحب درست کہہ رہے ہیں۔ اس طرح کی بات پر ایشو بنانا کم از کم مجھے عجیب سا لگ رہا ہے
دیکھئے برادرم، وردی پر تب اعتراض ہونا ممکن تھا جب نیم عریاں ہوتی، ابھی آپ دیکھئے کہیہاں میں آپ کے مراسلے پر حیرت کی وجہ سے پُر مزاح کی ریٹنگ لگا رہا ہوں کہ جب نیم عریاں لباس پر کچھ نہیں کہا جارہا تو شلوار قمیص پر یہ اعتراض کیا معنی رکھتا ہے۔۔؟
اس کے باوجود اس بات پر اصرا رکرنا کہ نہیں میں نے شلوار قمیض ہی پہننی ہے تو اعتراض میں کیا دم رہ جاتا ہے؟ٹیکسی کمیشن نے اس مسئلے کے حل کے لیے ایک مسجد کے امام سے مذہبی لباس کے بارے میں دریافت کیا۔ جس کے بعد ٹیکسی کمیشن نے راجہ نعیم کو رعایت دیتے ہوئے انھیں گھٹنوں سے اوپر تک کا سفید کرتا اور کالی پینٹ پہننے کی اجازت دی۔
جیتے رہیئےجزوی اختلاف ہے، لیکن اب مزید کچھ نہیں کہنا چاہتا۔ جزاک اللہ۔