شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ، 18 مشتبہ شدت پسند ہلاک

شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ، 18 مشتبہ شدت پسند ہلاک
ظاہر شاہتاریخ اشاعت 16 جولائ, 2014

پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں آج بدھ کی صبح ایک امریکی ڈرون حملے میں کم سے کم 18 مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ حملہ شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں ہوا ہے جہاں پر شدت پسندوں کے ٹھکانے چار پر میزائل داغے گئے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ رواں مہینے شمالی وزیرستان میں یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے جس میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ جس علاقے میں یہ حملہ ہوا ہے وہ پاک افغان سرحد سے متصل ہے۔

واضح رہے کہ یہ ڈرون حملہ اس وقت ہوا ہے، جب کہ پاکستانی فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضربِ عضب جاری ہے۔

یہ آپریشن گزشتہ مہینے آٹھ جون کو کراچی ائیرپورٹ پر ہونے والے شدت پسندوں کے حملے کے ایک ہفتے کے بعد شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد شمالی وزیرستان ایجنسی میں موجود مقامی اور غیر ملکی مشتبہ شدت پسندوں کا خاتمہ کرنا ہے۔

ضرب عضب: 'حقانی نیٹ ورک کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی'

اب تک کی کارروائی میں پاک فوج نے شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ کا 80 فیصد علاقہ خالی کروالیا ہے، جبکہ جیٹ طیاروں کی مسلسل بمباری سے 400 سے بھی زائد مقامی اور غیر ملکی مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوچکے ہیں۔

شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے کی تصدیق نہیں ہوئی: دفترِ خارجہ

اس سے قبل دس جولائی کو بھی شمالی وزیرستان کے اسی علاقے میں ڈرون حملہ ہوا تھا جس میں کم سے کم چھ مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔ تاہم، پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے اس حملے کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

اس سے قبل دسمبر دو ہزار تیرہ میں شمالی وزیرستان میں دو اور ضلع ہنگو میں ایک ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔

پاکستانی سکیورٹی حکام کے مطابق 25 دسمبر 2013ء کے دوران شمالی وزیرستان میں ہونے والے ایک امریکی ڈرون حملےمیں کم سے کم تین مبینہ ’عرب جنگجو‘ ہلاک ہو گئے تھے۔

http://urdu.dawn.com/news/1007139

شمالی وزیرستان، طالبان کے اجلاس پر امریکی ڈرون حملہ، 20 جنگجو ہلاک، مارے جانے والوں میں 12 ازبک شامل

بنوں (اے ایف پی)شمالی وزیرستان میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب امریکی جاسوس طیاروں نے طالبان کے اجلاس کے دوران ایک مکان کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 20 جنگجو مارے گئے جن میں 12 ازبک باشندے بھی شامل ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق ڈرون طیاروں نے زوئی سدوگئی میں ایک کمپائونڈ پر 2 میزائل داغے، سیکورٹی حکام کےمطابق 12 ازبک افراد سمیت 20 جنگجو ہلاک ہو گئے ۔حملہ رات 2 بجے کیا گیا جب جنگجوئوں کی اہم میٹنگ جاری تھی۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملے کے بعد 5 ڈرون نچلی پروازیں کرتے نظر آئے جس کی وجہ سے قبائلی علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔سخت سیکورٹی کے باعث امدادی کارروائیاں نہیں ہو سکیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حملے میں مکان اور ایک گاڑی مکمل تباہ ہوگئی جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔نیوزایجنسیوںکے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں امریکی جاسوس طیارے نے مکان اورگاڑی کو نشانہ بنایا۔ڈرون طیاروں نے 4 میزائل فائر کیے جس کے نتیجے میں20 افراد ہلاک جبکہ 5زخمی ہوگئے ۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ، ہلاک ہونے والوں کی شناخت نہیں ہو سکی ، حملے کے بعد علاقے میں پانچ ڈرون طیاروں کی پروازیں جاری رہیں جس کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ علاقے میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔ شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں اس سے قبل بھی متعدد ڈرون حملے ہو چکے ہیں جن میں ملکی اور غیر ملکی دہشتگردوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات بھی آتی رہی ہیں۔ خیال رہے کہ رواں مہینے شمالی وزیرستان میں یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے جس میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہو ئیں۔جس علاقے میں یہ حملہ ہوا ہے وہ پاک افغان سرحد سے متصل ہے۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=218341

 
آخری تدوین:
دنیا بھر کے دہشتگرد وزیرستان میں بھرے پڑے ہیں اور ان دہشتگردوں نے پاکستان کی سالمیت،خومختاری اور قانونی رٹ کو چیلنج کر رکھا ہے،جس کی وجہ سے پاکستان کو دہشت گردی کا گڑہ کہا جاتا ہے۔القاعدہ اور طالبان سمیت دیگرملکی و غیر ملکی دہشتگردگروپوں و جہا دیوں کی پناہ گاہیں پاکستان کے لیے بڑا مسئلہ ہے،جن کو ڈرونز ہی سے بنا کسی نقصان کے،ختم کیا جا سکتا ہے۔ ڈرون دہشت گردوں کو ہی نشانہ بناتے ہیں۔ ہمیں جہادی عناصر کو ہمیشہ کے لئے نکیل ڈالنی ہو گی اور ان کی بیخ کنی کرنا ہو گی کیونکہ یہ ہمارے بچوں ،عورتوں،بزرگوں اور بے گناہ و معصوم شہریوں کو ایک محفوظ حال ا ور بہتر مستقبل دینےکے لئے ضروری ہے۔
 
Top