حسان خان
لائبریرین
صوبۂ گیلان اور صوبۂ اردَبیل کی سرحد پر واقع ییلاقِ سوُباتان ایران کا ایک زیباترین ییلاقی منطقہ ہے۔ یہ شہرِ کوچک صدہا آذربائجانی تُرک قبائلیوں کا محلِ سکونت ہے جو فصولِ بہار و تابستان، اور فصلِ خزاں کے کچھ حصے یہاں گذارتے ہیں۔ یہ جگہ پُرآب و خنک چشموں اور عالی آب و ہوا کی حامل ہے اور یہاں کی سرسبز زمین چمنزاروں سے پُر ہے۔ ییلاقِ سُوباتان اپنی خاص فطری خاصیتوں اور زیبائیوں کا وجہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے اور سالانہ ہزاروں ملکی و غیرملکی سیاح اِس منطقۂ زیبا کا دیدار کرتے ہیں۔
عموماً فارسی زبان میں اُس جگہ کو جہاں خانہ بدوش گرمیوں میں رخ کرتے ہیں یَیلاق کہا جاتا ہے، جبکہ وہ جگہ جہاں خانہ بدوش زمستانی موسم میں سکونت اختیار کرتے ہیں اُسے قِشلاق کہتے ہیں۔ یہ دونوں الفاظ فارسی میں ترکی زبان سے آئے ہیں۔
یَیلاق = یای (تابستان) + لاق (لاحقۂ مکان)
قِشلاق = قِش (زمستان) + لاق (لاحقۂ مکان)
فارسی میں 'ییلاق' اور 'قشلاق' کا بالترتیب 'تابستان گاہ' اور 'زمستان گاہ' ترجمہ کیا جا سکتا ہے۔
'سُوباتان' بھی ترکی زبان کا لفظ ہے: یعنی وہ جگہ جہاں آب نیچے آتا ہے
عکاس: خلیل غلامی
تاریخ: ۱۶ جون ۲۰۱۶ء
ماخذ
جاری ہے۔۔۔
عموماً فارسی زبان میں اُس جگہ کو جہاں خانہ بدوش گرمیوں میں رخ کرتے ہیں یَیلاق کہا جاتا ہے، جبکہ وہ جگہ جہاں خانہ بدوش زمستانی موسم میں سکونت اختیار کرتے ہیں اُسے قِشلاق کہتے ہیں۔ یہ دونوں الفاظ فارسی میں ترکی زبان سے آئے ہیں۔
یَیلاق = یای (تابستان) + لاق (لاحقۂ مکان)
قِشلاق = قِش (زمستان) + لاق (لاحقۂ مکان)
فارسی میں 'ییلاق' اور 'قشلاق' کا بالترتیب 'تابستان گاہ' اور 'زمستان گاہ' ترجمہ کیا جا سکتا ہے۔
'سُوباتان' بھی ترکی زبان کا لفظ ہے: یعنی وہ جگہ جہاں آب نیچے آتا ہے
عکاس: خلیل غلامی
تاریخ: ۱۶ جون ۲۰۱۶ء
ماخذ
جاری ہے۔۔۔
آخری تدوین: