شوال میں لڑائی کے دوران شہریار محسود جاں بحق ہوگئے:سرکاری ذرائع

شوال میں لڑائی کے دوران شہریار محسود جاں بحق ہوگئے:سرکاری ذرائع
15 مئی 2014 0
وانا (آئی این پی) سرکاری ذرائع نے شوال میں طالبان کے دو گروپوں میں ہونے والی لڑائی کے دوران ایک گروپ کے سربراہ کمانڈر شہریار محسود کے اپنے 6 ساتھیوں سمیت جاں بحق ہونے کی گزشتہ روز تصدیق کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحصیل شوال میں بدھ کی رات شہریار محسود اور خان سید عرف سجنا گروپ کے درمیان شدید لڑائی ہوئی جس میں حکیم اللہ گروپ کے اہم کمانڈر شہریار محسود چھ ساتھیوں سمیت جاں بحق ہوئے جبکہ آٹھ طالبان شدید زخمی ہوئے۔ مقامی اور سرکاری ذرائع نے اس واقعہ میں شہریار محسود کی چھ طالبان ساتھیوں سمیت جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔ دونوں گروپوں کی جھڑپوں میں اب تک 30 سے زائد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔

http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/15-May-2014/302887
 
ایک مبصر کے مطابق طالبان کی آپسی لڑائی جنوبی وزیرستان پر کنٹرول کی ’’قبائلی جنگ‘‘ ہے لیکن عمر خالد خراسانی کے امیر مقرر ہونے سے القائدہ مضبوط ہو گی کیونکہ خراسانی القائدہ کا آدمی ہے اور القائدہ کا یہ گرینڈ منصوبہ تھا کہ پورے ریجن کو کسی طرح سے کنٹرول کیا جائے جو خراسانی کے امیر مقرر ہونے سے پورا ہوگیا ہے۔۔ ہاد رہے طالبان میں 45 سے زیادہ دہشت گرد گروپ شامل ہیں اور یہ چوں چوں کا مربہ ہے اور مختلف عام معاملات پر بھی ہم خیال نہ ہیں۔ حکومت سے امن مذاکرات کے معاملہ پر بھی ان گروپوں میں اختلافات ہیں۔ اس اندرونی لڑائی کی وجہ سے ،طالبان ، امن مزاکرات لئے قابل بھروسہ پارٹنر نہ رہے ہیں۔اس جھگڑے سے طالبان پاکستان کی وحدت اور ایک اکائی ہونے کا تاثر زائل ہوچکا ہے اور طالبان کے اندر اختلافات و چپقلش کھل کر سامنے آگئے ہیں اور اب چونکہ مولوی فضل اللہ نے سجنا کو معزول کردیا ہے ،مگر سجنا نے فضل اللہ کا حکم،تاحال تسلیم نہ کیا ہے۔اب ہو سکتا ہے وہ اپنا علیحدہ گروپ بنا ڈالے اور حقانی نیٹ ورک کی مدد حاصل کرے۔ ہو سکتا ہے سجنا تحریک طالبان سے علیحدگی اختیار کرکے اپنا گروپ بنا لےجس سے طالبان کی تنظیم کمزور ہو جاءے گی اور اندرونی لڑائی مزید تیز ہو جائے گی۔اس طرح دہشت گرد گروپوں کی تعداد میں اضافہ ہو کر ان کی تعداد 66ہو جائے گی۔ طالبان ،طالبان سے لڑیں گے۔اس اندرونی چپقلش سے طالبان کی ریڑہ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور ان کا خاتمہ یقینی ہو گیا۔ طالبان کے یہ اختلافات طالبان کے لئے بڑا دہچکا ثابت ہونگے اور یہ عضو معطل ہو کر رہ جاءیں گے اور ان کے حملہ کرنے کی طاقت کو زبردست نقصان پہچنے گا۔ شہریار محسود کی ہلاکت سے حالات نے ایک نیا رخ اختیار کیا ہے؟
..............................................................................................
طالبان کے اختلافات کی اندرونی کہانی
http://awazepakistan.wordpress.com
 
Top