کاشفی
محفلین
غزل
(ساغر نظامی)
شوق بیکار و جذبِ دل ناکام
میں ہوں خود اپنے عشق کا انجام
آہ وہ صبح اور ہائے وہ شام
جب ترا عشق تھا نشاطِ انجام
اُس کو کیا بھیجئے کوئی پیغام
دل میں بھی لے سکیں نہ جس کا نام
شعلہ اُٹھ اُٹھ کے نغمہ گاتا ہے
زندگی سربسر ہے سوزِ تمام
عصمتِ حُسن اے معاذ اللہ
بھُولنا چاہتا ہوں تیرا نام
تیری نظروں نے کردیا کامل
ورنہ ساغر تھا ایک شاعرِ خام
(ساغر نظامی)
شوق بیکار و جذبِ دل ناکام
میں ہوں خود اپنے عشق کا انجام
آہ وہ صبح اور ہائے وہ شام
جب ترا عشق تھا نشاطِ انجام
اُس کو کیا بھیجئے کوئی پیغام
دل میں بھی لے سکیں نہ جس کا نام
شعلہ اُٹھ اُٹھ کے نغمہ گاتا ہے
زندگی سربسر ہے سوزِ تمام
عصمتِ حُسن اے معاذ اللہ
بھُولنا چاہتا ہوں تیرا نام
تیری نظروں نے کردیا کامل
ورنہ ساغر تھا ایک شاعرِ خام