شوق نے زندگی بدل دی ہے
اب تو بس فکر مجھ کو کل کی ہے
کھل گیا ہے یہ کس جہان کا در
جس میں خواہش بس اک مچلتی ہے
کھویا رہتا ہوں رات دن میں کہیں
مجھ پہ اپنی نہ اک بھی چلتی ہے
کھینچتا جا رہا ہے اپنی اور
مجھ کو بھی اس طرف کی جلدی ہے
ہوش کہتے ہیں کس کو کیا معلوم
بس یہ ہے زندگی گزرتی ہے
سر کا تحفہ بھی پیش اس کے حضور
لے نہ لے اب یہ اس کی مرضی ہے
ہم کو چلنا ہے صرف اپنی راہ
دنیا اپنی ڈگر پہ چلتی ہے
اب تو بس فکر مجھ کو کل کی ہے
کھل گیا ہے یہ کس جہان کا در
جس میں خواہش بس اک مچلتی ہے
کھویا رہتا ہوں رات دن میں کہیں
مجھ پہ اپنی نہ اک بھی چلتی ہے
کھینچتا جا رہا ہے اپنی اور
مجھ کو بھی اس طرف کی جلدی ہے
ہوش کہتے ہیں کس کو کیا معلوم
بس یہ ہے زندگی گزرتی ہے
سر کا تحفہ بھی پیش اس کے حضور
لے نہ لے اب یہ اس کی مرضی ہے
ہم کو چلنا ہے صرف اپنی راہ
دنیا اپنی ڈگر پہ چلتی ہے