نیرنگ خیال
لائبریرین
شوق کیا کیا دکھائے جاتا ہے
دل تجھے بھی بھلائے جاتا ہے
اگلے وقتوں کی یادگاروں کو
آسماں کیوں مٹائے جاتا ہے
سوکھتے جارہے ہیں گل بوٹے
باغ کانٹے اگائے جاتا ہے
جاتے موسم کو کس طرح روکوں
پتّہ پتّہ اڑائے جاتا ہے
حال کس سے کہوں کہ ہر کوئی
اپنی اپنی سنائےجاتا ہے
کیا خبر کون سی خوشی کے لیے
دل یونہی دن گنوائے جاتا ہے
رنگ پیلا ہے تیرا کیوں ناصرؔ
تجھے کیا رنج کھائے جاتا ہے
دل تجھے بھی بھلائے جاتا ہے
اگلے وقتوں کی یادگاروں کو
آسماں کیوں مٹائے جاتا ہے
سوکھتے جارہے ہیں گل بوٹے
باغ کانٹے اگائے جاتا ہے
جاتے موسم کو کس طرح روکوں
پتّہ پتّہ اڑائے جاتا ہے
حال کس سے کہوں کہ ہر کوئی
اپنی اپنی سنائےجاتا ہے
کیا خبر کون سی خوشی کے لیے
دل یونہی دن گنوائے جاتا ہے
رنگ پیلا ہے تیرا کیوں ناصرؔ
تجھے کیا رنج کھائے جاتا ہے