شوکت خانم ہسپتال پر الزامات، عدالت کا حنیف عباسی پر بھاری جرمانہ عائد

جاسم محمد

محفلین
شوکت خانم ہسپتال پر الزامات، عدالت کا حنیف عباسی پر بھاری جرمانہ عائد
By ویب ڈیسک منگل 29 ستمبر 2020
hani112.jpg

ن لیگ کے حنیف عباسی پر شوکت خانم میں کرپشن الزامات پر 50 لاکھ جرمانہ عائد

پاکستان مسلم لیگ ن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، راولپنڈی عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج صاحبزادہ نقیب شہزاد نے شوکت خانم میں کرپشن کے الزامات لگانے پر ن لیگ کے حنیف عباسی پر 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا،تاہم عدالت کا فیصلہ آج سننے کے لیے حنیف عباسی عدالت نہ آئے۔

عدالت نے مسلم لیگی رہنما حنیف عباسی کے شوکت خانم میں سنگین کرپشن کے الزامات جن کو وہ ثابت نہ کر سکے، کو مسترد کرتے ہوئے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کا ہتک عزت کا دعوی منظور کرتے ہوئے حنیف عباسی کو 50 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم سنا دیا۔

حنیف عباسی کے الزامات پر شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال نے ان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا اور مقدمے میں موقف اپنایا تھا کہ حنیف عباسی کی جانب سے ہسپتال کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ خواجہ آصف بھی شوکت خانم پر کرپشن کے الزامات لگاچکے ہیں اور ان پر بھی اربوں روپے ہرجانے کا کیس عدالت میں ہے جس کی سماعت گزشتہ 9 سال سے جاری ہے لیکن فیصلہ نہیں آسکا۔
 

بابا-جی

محفلین
خانِ اعظم نے ڈھنگ کے جو کام کِیے، اُن میں ایک شوکت خانم ہسپتال ہے۔ جھوٹے اِلزام لگا کر حنیف نے کیا حاصِل کیا بُجز ندامت اور سُبکی۔
 

جاسم محمد

محفلین
آورکزئی بے بنیاد الزامات عدالت میں ثابت نہ کرنے کا انجام کیسا لگ رہا ہے؟ جلد ہی عمران خان کو بھی ن لیگ پر لگائے گئے بعض بے بنیاد الزامات پرہرجانہ ادا کرنا پڑے گا۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
خانِ اعظم نے ڈھنگ کے جو کام کِیے، اُن میں ایک شوکت خانم ہسپتال ہے۔ جھوٹے اِلزام لگا کر حنیف نے کیا حاصِل کیا بُجز ندامت اور سُبکی۔
خان اعظم نے شہباز شریف پر ایک بے بنیاد الزام لگایا تھا جس پر ابھی تک 10 ارب روپے ہرجانے کا کیس چل رہا ہے۔ امید ہے ان عدالتی اقدامات کے بعد آئندہ سے سیاسی جماعتیں سوچ سمجھ کر ایک دوسرے پر جھوٹے الزامات لگائیں گی۔
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
شوکت خانم ہسپتال پر الزامات، عدالت کا حنیف عباسی پر بھاری جرمانہ عائد
By ویب ڈیسک منگل 29 ستمبر 2020
hani112.jpg

ن لیگ کے حنیف عباسی پر شوکت خانم میں کرپشن الزامات پر 50 لاکھ جرمانہ عائد

پاکستان مسلم لیگ ن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، راولپنڈی عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج صاحبزادہ نقیب شہزاد نے شوکت خانم میں کرپشن کے الزامات لگانے پر ن لیگ کے حنیف عباسی پر 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا،تاہم عدالت کا فیصلہ آج سننے کے لیے حنیف عباسی عدالت نہ آئے۔

عدالت نے مسلم لیگی رہنما حنیف عباسی کے شوکت خانم میں سنگین کرپشن کے الزامات جن کو وہ ثابت نہ کر سکے، کو مسترد کرتے ہوئے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کا ہتک عزت کا دعوی منظور کرتے ہوئے حنیف عباسی کو 50 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم سنا دیا۔

حنیف عباسی کے الزامات پر شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال نے ان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا اور مقدمے میں موقف اپنایا تھا کہ حنیف عباسی کی جانب سے ہسپتال کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ خواجہ آصف بھی شوکت خانم پر کرپشن کے الزامات لگاچکے ہیں اور ان پر بھی اربوں روپے ہرجانے کا کیس عدالت میں ہے جس کی سماعت گزشتہ 9 سال سے جاری ہے لیکن فیصلہ نہیں آسکا۔
اچھا فیصلہ ہے۔ بغیر ثبوت کے کیچڑ اچھالنے سے پہلے سوچنا چاہئے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
پاکستان میں کسی پر الزامات کی بوچھاڑ کر دینا اور پھر صاف بچ نکلنے والا معاملہ ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں اس بارے میں بہت سخت قوانین ہیں، مثال کے طور اے آر وائی نیوز چینل پر جیو اور اس کے مالکان پر کیسے کیسے الزامات لگائے جاتے ہیں، ناتجربہ کار تھے یا بیوقوف تھے کہ جو باتیں پاکستان سے کرتے ہیں وہی اپنے لندن چینل سے چلا دیں، جواب میں وہاں ان پر اتنا بھاری جرمانہ ہوا کہ انہوں نے جرمانہ دینے کی بجائے وہاں اپنا لائسنس کینسل کروا کے چینل بند کر دیا، پاکستان میں شاید ایسا سوچنا بھی محال ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جواب میں وہاں ان پر اتنا بھاری جرمانہ ہوا کہ انہوں نے جرمانہ دینے کی بجائے وہاں اپنا لائسنس کینسل کروا کے چینل بند کر دیا
جی بالکل جرمانے کے بعد یہاں یورپ میں اے آر وائی بند ہو گیا تھا۔ پھر انہوں نے اسی چینل کو ری برینڈ کر کے نئے نام سے لانچ کر دیا :) آخر کو پاکستانی جگاڑیے تھے :)
 
Top