شُد پریشان خوابِ من از کثرت ِ تعبیر ہا

صلال یوسف

محفلین
السلام علیکم

احباب اگر غلط جگہ پوسٹ کیا تو تبدیل کر دیں

ایک مصرعہ ہے اگر یہ غزل مل سکے تو عنائیت ہو گی

شُد پریشان خوابِ من از کثرت ِ تعبیر ہا


شکریہ
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
السلام علیکم

احباب اگر غلط جگہ پوسٹ کیا تو تبدیل کر دیں

ایک مصرعہ ہے اگر یہ غزل مل سکے تو عنائیت ہو گی

شُد پریشان خوابِ من از کثرت ِ تعبیر ہا


شکریہ
محترم ابو حمزہ صاحب۔۔۔ یہ اشعار فارسی کے صوفی شاعر ناصر علی سرہندی کے ہیں۔ کوشش کے باوجود صرف چار اشعار ہی مل سکے ہیں۔ ان میں سے اس مصرع کا شعر نقل کر رہا ہوں۔

ز اختلاف این و آن سر رشتہ را گم کرده‌ام
شد پریشان خواب من از کثرت تعبیر‌ ہا
ذیل میں شاعر موصوف کی ایک پرانی سی کتاب”دیوانِ ناصر“ کا ربط دے رہا ہوں۔ آپ جب اسے ایڈوب پی ڈی ایف ریڈر میں اوپن کریں گے تو پی ڈی ایف کے صفحہ نمبر 15 کے بائیں ورق کے نچلے حصہ میں آپ کو یہ چاروں اشعار مل جائیں گے۔

کتاب کو ڈاؤنلوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔
 
آخری تدوین:

صلال یوسف

محفلین
صبح بخیر
بہت محترم برادرم، جزاک اللہ خیر ، بے حد خوشی ہوئی دیکھ کر ، اور ڈھیر ساری دعائیں آپ کے لئے
خیر اندیش
ابوحمزہ
 
Top