یوسف-2
محفلین
نیب حکام نے ریلوے اراضی کیس میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید اشرف قاضی ، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سعید الظفر اور میجر جنرل ریٹائرڈ حامد بٹ کو طلب کیا ۔ نیب ہیڈ کوارٹر آمد پرجاوید اشرف قاضی نے صحافیوں کے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکارکردیا اور " شٹ اپ ایڈیٹس " کہے کر چل دئیے۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں پاکستان ریلوے کی 140 ایکڑ اراضی 39 سالہ لیز بھی دے دی گئی تھی اور سپریم کورٹ کے حکم پر نیب حکام اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ (بحوالہ روزنامہ دنیا)
واضح رہے کہ یہ وہی ایڈیٹ جاوید اشرف قاضی ہے، جس نے جنرل پرویزمشرف کے عہد میں بطور وفاقی وزیر تعلیم ، قرآن کے چالیس پارے والے بیان پر ”شہرت“ پائی تھی۔ واؤ کیا دور مشرف تھا جب اسلامی جمہوریہ پاکستان کا صدر اور وزیر اعظم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی نہ ماننے والا اور وزیر تعلیم 30 پاروں والے قرآن کا منکر تھا تبھی تو اُسی دورمین ایک طرف لال مسجد میں” 30 پاروں والے قرآن“ پڑھنے والی سینکڑوں بچیوں کو ”ایسے قرآن“ سمیت فاسفورس بم سے جلاکر راکھ کیا جارہا تھا تودوسری طرف وزیر اعظم شوکت عزیز (اس ”خوشی“ کو ”سیلیبریٹ“ کرنے) بیگم صاحبہ کے ہمراہ آئس کریم کھانے جارہے تھے
ذرا اس ایڈیٹ جنرل کے چہرے کو قریب سے دیکھئے، جس کی نگاہ میں باقی سب ایڈیٹس ہیں (بہ شکریہ روزنامہ جنگ)