شکر کھاؤ ، شکر مت کھاؤ
بچے اردو الفاظ کا کوئی زبانی کھیل کھیل رہے تھے۔ اور دونوں بھائی مل کر چھوٹی کو ستا رہے تھے۔ دونوں کا کہنا تھا کہ جملہ صحیح ہے جبکہ چھوٹی بیٹی کا اصرار تھا کہ ایک ہی جملے میں کھاؤ اور نہ کھاؤ کیسے آ سکتا ہے؟ وہ اپنی فریاد لے کر ہمارے پاس آئی کہ دونوں سے وضاحت طلب کی جائے۔ جبکہ جملہ دراصل یوں تھا:
شکر کھاؤ ، شک کر مت کھاؤ
بہرحال بچے لفظ شکر پر جملے بازی کر رہے تھے۔
"شکرخورے کو خدا شکر ہی دیتا ہے"
ایک کونے سے ہمارے میاں جی کی آواز گونجی۔
بچے مطلب پوچھنے دوڑے گئے۔ اور میاں جی نے ہماری طرف اشارہ کرکے کہا کہ اب دیکھو کل چھٹی ہے اور آج جو ہم بازار سے شکرقند لائے ہیں، اس کے گلاب جامن بنیں گے اور یوں ہم سب شکرقند کے گلاب جامن کا مزا لیں گے۔
یہ ہمارے میاں جی کی روایتی ڈیڑھ ہشیاری تھی۔۔۔ بچوں کو محاورہ سمجھانے کے بہانے اپنی شکرخوری کی تسکین چاہتے تھے۔
مگر بچوں کو شکرقند کے گلاب جامن کا آئیڈیا بھا چکا تھا۔ لہذا تیار کرنے کے بعد اس کی ترکیب بھی آپ سب کے لیے پیش ہے۔
ترکیب :
درمیانے سائز کے دو عدد شکر قند کو ابال کر ان کا چھلکا نکال دیں۔
پھر ایک برتن میں 250 گرام کھویا، دو چمچے میدہ اور ایک چٹکی کھانے کا سوڈا ڈالیں اور انہیں ابلے ہوئے شکرقند کے ساتھ اچھی طرح گوندھتے ہوئے یک جان کر لیں۔
اب یک جان کیے ہوئے اس مواد سے درمیانے سائز کے گولے بنائیں، پھر انھیں گھی یا تیل میں سنہرے ہونے تک فرائی کریں۔
اس کے بعد ان تمام فرائیڈ گولوں کو ایک تار کی چاشنی میں ڈال کر ایک دو گھنٹے کے لیے فریج میں رکھ دیں۔
اس کے بعد کے عمل سے تو آپ سب بخوبی واقف ہوں گے۔
بچے اردو الفاظ کا کوئی زبانی کھیل کھیل رہے تھے۔ اور دونوں بھائی مل کر چھوٹی کو ستا رہے تھے۔ دونوں کا کہنا تھا کہ جملہ صحیح ہے جبکہ چھوٹی بیٹی کا اصرار تھا کہ ایک ہی جملے میں کھاؤ اور نہ کھاؤ کیسے آ سکتا ہے؟ وہ اپنی فریاد لے کر ہمارے پاس آئی کہ دونوں سے وضاحت طلب کی جائے۔ جبکہ جملہ دراصل یوں تھا:
شکر کھاؤ ، شک کر مت کھاؤ
بہرحال بچے لفظ شکر پر جملے بازی کر رہے تھے۔
"شکرخورے کو خدا شکر ہی دیتا ہے"
ایک کونے سے ہمارے میاں جی کی آواز گونجی۔
بچے مطلب پوچھنے دوڑے گئے۔ اور میاں جی نے ہماری طرف اشارہ کرکے کہا کہ اب دیکھو کل چھٹی ہے اور آج جو ہم بازار سے شکرقند لائے ہیں، اس کے گلاب جامن بنیں گے اور یوں ہم سب شکرقند کے گلاب جامن کا مزا لیں گے۔
یہ ہمارے میاں جی کی روایتی ڈیڑھ ہشیاری تھی۔۔۔ بچوں کو محاورہ سمجھانے کے بہانے اپنی شکرخوری کی تسکین چاہتے تھے۔
مگر بچوں کو شکرقند کے گلاب جامن کا آئیڈیا بھا چکا تھا۔ لہذا تیار کرنے کے بعد اس کی ترکیب بھی آپ سب کے لیے پیش ہے۔
ترکیب :
درمیانے سائز کے دو عدد شکر قند کو ابال کر ان کا چھلکا نکال دیں۔
پھر ایک برتن میں 250 گرام کھویا، دو چمچے میدہ اور ایک چٹکی کھانے کا سوڈا ڈالیں اور انہیں ابلے ہوئے شکرقند کے ساتھ اچھی طرح گوندھتے ہوئے یک جان کر لیں۔
اب یک جان کیے ہوئے اس مواد سے درمیانے سائز کے گولے بنائیں، پھر انھیں گھی یا تیل میں سنہرے ہونے تک فرائی کریں۔
اس کے بعد ان تمام فرائیڈ گولوں کو ایک تار کی چاشنی میں ڈال کر ایک دو گھنٹے کے لیے فریج میں رکھ دیں۔
اس کے بعد کے عمل سے تو آپ سب بخوبی واقف ہوں گے۔