نمرہ
محفلین
شک تو تھا ہم کو، محبت میں خسارے ہوں گے
لیکن اندازہ نہ تھا، سب ہی ہمارے ہوں گے
اور کیا روشنی ہو گی شبِ ہجراں میں بھلا
جل اٹھیں گے سرِ مژگاں جو ستارے ہوں گے
صبح دم جو نئے منظر نظر آتے ہیں ہمیں
خونِ دل دے کے کسی نے یہ نکھارے ہوں گے
عشق گردی کو ہم اس شوق میں تنہا نکلے
رہ میں شاید ہمیں کچھ غیبی اشارے ہوں گے
کیا غرض ظلمتِ پیہم کو، اندھیرے اتنے
شب گزیدوں نے بھلا کیسے گزارے ہوں گے
ہم سمجھتے تھے کہ ٹھہرائیں گے کشتی کو جہاں
منتظر بس وہیں دریا کے کنارے ہوں گے
خاک کے پتلے میں رعنائی کہاں سے آتی
خال و خد ہاتھ سے خالق نے سنوارے ہوں گے
جل کے دل خاک یا کندن ہوا ہو گا پہلے
لفظ تو بعد میں کاغذ پہ اتارے ہوں گے
اس غلط فہمی میں مارے گئے دشمن اپنے
برف کی تہہ میں کہاں کوئی شرارے ہوں گے
لیکن اندازہ نہ تھا، سب ہی ہمارے ہوں گے
اور کیا روشنی ہو گی شبِ ہجراں میں بھلا
جل اٹھیں گے سرِ مژگاں جو ستارے ہوں گے
صبح دم جو نئے منظر نظر آتے ہیں ہمیں
خونِ دل دے کے کسی نے یہ نکھارے ہوں گے
عشق گردی کو ہم اس شوق میں تنہا نکلے
رہ میں شاید ہمیں کچھ غیبی اشارے ہوں گے
کیا غرض ظلمتِ پیہم کو، اندھیرے اتنے
شب گزیدوں نے بھلا کیسے گزارے ہوں گے
ہم سمجھتے تھے کہ ٹھہرائیں گے کشتی کو جہاں
منتظر بس وہیں دریا کے کنارے ہوں گے
خاک کے پتلے میں رعنائی کہاں سے آتی
خال و خد ہاتھ سے خالق نے سنوارے ہوں گے
جل کے دل خاک یا کندن ہوا ہو گا پہلے
لفظ تو بعد میں کاغذ پہ اتارے ہوں گے
اس غلط فہمی میں مارے گئے دشمن اپنے
برف کی تہہ میں کہاں کوئی شرارے ہوں گے
مدیر کی آخری تدوین: