شگفتہ' شبانہ یا شہناز دینا

چلیں الف عین صاحب اب کچھ فرما دیجئے ۔۔۔۔۔

شگفتہ شبانہ یا شہناز دینا
مرے کورے جیون کو رنگساز دینا

اے بیگم میں پہلے ہی تھلے لگا ہوں
عبث ہے ترا رعبِ ان لاز دینا

کوئی پوچھتا ہے قیامت کی بابت
ذرا اپنے بچے کو آواز دینا

عدو پر بڑی دیدے افزائیاں ہیں
اِدھر کو بھی دیدہء غماز دینا

مری دُڑکیاں دیکھنے والی ہوں گی
کہیں دور سے مجھ کو آواز دینا

میاں قیس چُر مُر ہوئے فیس بُک پر
تب و تاب دینا ' تگ و تاز دینا

کرادے گا سارے محلے میں رسوا
پڑوسن کو گھر کا کوئی راز دینا

مقدر کی فیاضیاں توبہ توبہ
جو در مجھ کو دینا وہی باز دینا

کٹی عمر ذکرِ پری زاد کرتے
پر اب شاعری کو کوئی کاز دینا

نویدظفرکیانی
 
آخری تدوین:
براہِ مہربانی متذکرہ اشعار کی ان تبدیلیوں کی بابت بھی کچھ فرما دیجئے گا ۔۔۔۔

شگفتہ شبانہ یا شہناز دینا
ممل دل کو رنگین پرواز دینا

عدو پر بڑے "دیدے افزائیاں" ہیں
مرا چہونگا بھی چشمِ غماز دینا
 

الف عین

لائبریرین
اب مزید کچھ الفاظ جو میری سمجھ سے باہر ہیں!!
جو الفاظ میری سمجھ میں پہلے ہی نہیں آئے÷÷
تھلے
دڑکیاں
تبدیل شدہ اشعار میں
ممل
چہونگا

ویسے دیدہء غماز کی جگہ چشم غماز کچھ الفاظ بدلنے سے کیا جا سکتا ہے، جیسے
ادھر بھی ذرا چشمَِ غماز دینا
مطلع کے بارے میں اب بھی میں کچھ کہہ نہیں سکتا۔ رنگ ساز اگر وزن میں آ بھی جاتا تو مفہوم؟ یہاں محل محض رنگ کا ہونا چاہئے۔
 
جناب یہ کچھ الفاظ تو پنجابی کے ہیں اور ایک عدد عربی کا لفظ ہے۔

دُڑکیاں : دوڑ
تھلے : نیچے (تھلے لگنا پنجابی میں "نیچے لگنا" کے ہم معنٰی ہے)
ممل: عربی کا لفظ ہے جس کے معنٰی "پھیکے" کے ہیں
چہونگا : گریبی
 
Top