شہدا فائونڈیشن کا اسامہ بن لادن کو خراج عقیدت،ہرسال 2مئی کو یوم شہدا اسلام منانے کا فیصلہ

حسینی

محفلین

ان سے کوئی بات بعید نہیں ہے۔۔۔ جلسے جلوس اور نذر اس وقت بدعت ہیں جب رسول اور آل رسول علیہم السلام کا ذکر آئے۔۔۔۔
اسامہ جیسے دہشت گرد کے لیے ایسا کرنا عین اسلام ہے۔۔۔
ہماری حکومت اور ایجنسیوں کی یہ نالائقی ہے کہ دہشت گرد اور ان کے محبین اس مملکت پاک میں دندناتےپھر رہے ہیں۔۔۔ اور وہ بھی سینہ تان کے۔۔
نہ کو شرم نہ کوئی حیا۔۔۔ چونکہ ان کی پشت پناہی کچھ عالمی اور اسلامی طاقتیں کر رہی ہیں۔۔
یقنیا عاقل کے لیے ان واقعات میں نشانیاں ہیں۔۔۔
 

حسینی

محفلین

ہا ہا ہا ہا۔۔۔۔
اسامہ سے محبت حق اور باطل کا معیار بن گیا۔۔۔ اورکہا کہ جو بھی اسامہ سے محبت نہ کرے وہ باطل پر ہے۔۔۔
کیا معیار دیا ہے۔۔۔؟؟ نادانی اور جہالت کی بھی حد ہوتی ہے۔ البتہ رسول خدا اور صحابہ کہ یہ قول موجود ہے کہ مومن اور منافق کی پہچان کرنا ہو تو علی علیہ السلام کی محبت دیکھ کر کرو۔
علی علیہ السلام کی جگہ اسامہ جیسے دہشت گرد کو رکھنا حدیث رسول کے ساتھ مذاق ہے۔

میت پر رونا بدعت اور حرام نہیں ہے۔۔۔ تو یہ نماز جنازہ میں لوگ اسامہ پر کیوں رو رہے ہیں۔۔۔ کیا ان کو آپ پھر بھی مسلمان سمجھتے ہیں؟؟

کہا گیا کہ ۔۔۔ اسامہ فلسطین کی آزادی کے لیے حریص تھے۔۔
اتنا بتا دیجیے۔۔ آج تک آپ کے القاعدہ نے فلسطین کو آزاد کرنے کے لیے کتنی کوشش کی؟؟ کتنے شہید دیے؟
آج بھی اپنے ہی مسلم ملک شام کو تباہ وبرباد کرنے کی بجائے ساتھ ہی بارڈر پر جا کر اسرائیل کے خلاف جہاد کیوں نہیں کرتے ؟؟
کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے؟؟؟؟؟؟؟
 

arifkarim

معطل
اتنا بتا دیجیے۔۔ آج تک آپ کے القاعدہ نے فلسطین کو آزاد کرنے کے لیے کتنی کوشش کی؟؟ کتنے شہید دیے؟
آج بھی اپنے ہی مسلم ملک شام کو تباہ وبرباد کرنے کی بجائے ساتھ ہی بارڈر پر جا کر اسرائیل کے خلاف جہاد کیوں نہیں کرتے ؟؟
کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے؟؟؟؟؟؟؟
اسرائیل کیخلاف جہاد نہیں ہو سکتا۔ جہاد اسکے ساتھ ہوتا ہے جو حق کے خلاف ہو۔ اسرائیل اسوقت حق کیساتھ ہے۔ اسکے خلاف جہاد کریں گے تو مزید ڈنڈے ہی پڑیں گے۔ آپکا محبوب نصراللہ لبنانی اسرائیل کیخلاف پچھلی جارحیت کے بعد اپنی غار سے باہر ہی نہیں نکلا۔ اور آپکے محبوب ایران کے "جدید" میزائلوں کی ڈلیوری بھی غزہ کی پٹی تک پہنچنے سے پہلے اسرائیلی بحری جہازوں نے ناکام بنا دی! :D
 

زیک

مسافر
عجب ہیں مسلمان اس دنیا کے!! کوئی جاہل اسامہ بن لادن کا حامی ہے تو کوئی پاگل بشار الاسد کا دیوانہ!
 

arifkarim

معطل
عجب ہیں مسلمان اس دنیا کے!! کوئی جاہل اسامہ بن لادن کا حامی ہے تو کوئی پاگل بشار الاسد کا دیوانہ!
شکریہ زیک ۔ یہی تو المیہ ہے کہ دونوں طرف شدت پسندی کا رجحان زیادہ ہے۔ اسلام کی اصل تعلیم میانہ روی کا دور دور تک کوئی نام و نشان دکھائی نہیں دے رہا۔
 

سید ذیشان

محفلین
عجب ہیں مسلمان اس دنیا کے!! کوئی جاہل اسامہ بن لادن کا حامی ہے تو کوئی پاگل بشار الاسد کا دیوانہ!

پاگلوں کے دیوانے پوری دنیا میں ہیں۔ آپ کی ٹی پارٹی کو بھی میں ان جنونیوں سے کم نہیں سمجھتا۔ بش اور بلیر کے بھی بڑے متوالے آپ کو مل جائیں مغرب میں۔
 

x boy

محفلین
بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا کے مصداق :D
چنگیز خان، ہلاکو خان، ہٹلر ، اسٹالن جیسے" امیر المومنین" وغیرہ کی بھی اس دنیا سے رخصتی بچے بچے کو پتہ چل گئی تھی۔ اللہ تعالیٰ ان سب شیخین کی شوخیوں کو معاف فرمائے۔ آمین۔
انسانی نسل چلتی رہتی ہے اسکے دعویدار ہمیشہ نظر آتے رہتے ہیں اب مجھے علم ہوگیا کہ کس رنگ و نسل سے تعلق ہے ظاہر ہے اپنے بزرگوں کے لئے ہی لوگ دعاء کرتے ہیں
 

مقدس

لائبریرین
انسانی نسل چلتی رہتی ہے اسکے دعویدار ہمیشہ نظر آتے رہتے ہیں اب مجھے علم ہوگیا کہ کس رنگ و نسل سے تعلق ہے ظاہر ہے اپنے بزرگوں کے لئے ہی لوگ دعاء کرتے ہیں
آئی کین سی کہ آپ کا تعلق بھی اسامہ ٹیرئسٹ سے جا مل رہا ہے کیونکہ آپ بھی اسی کے لیے دعائئں مانگ رہے ہو۔۔۔لولززز
 
ٹی پارٹی کا شمار بھی جہلاء میں ہوتا ہے۔
ذکریا بھائی " جہلاء" کی کوئی اچھی سی تعریف کہ اس میں کس قسم کے لوگ شامل ہے اور اس سے بری ہونے کے کیا کیا شرائط ہیں ، کہ عالمی سطح پر اسے عقلمند ، دانشمند تصور کیا جائے ؟


۔
 
آخری تدوین:

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ايک ايسے شخص کو اسلام کے مقدس مجاہد کے پيرائے ميں بيان کرنے اور اس کی تعريف و توصيف ميں زمين آسمان کے قلابے ملانے سے پہلے اس کی جانب سے کيے گئے مظالم اور دنيا بھر ميں بے گناہ انسانوں کی ہلاکت کو بھی ملحوظ رکھيں، جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ يہ سب کچھ ايک ايسی سوچ اور نظريے کا شاخسانہ ہے جس کا اسلام يا کسی بھی اور مذہب سے دور کا بھی واسطہ نہيں ہے۔

دو درجن سے زائد اسلامی ممالک کے 250 سے زائد جيد علماء اور سکالرز کی جانب سے مشترکہ اعلاميہ اس حقيقت کو اجاگر کرتا ہے کہ اسامہ بن لادن نے جو کچھ بھی کيا اس کا جہاد يا دنيا بھر ميں اسلامی اقدار اور اصولوں کو سربلند کرنے سے کوئ تعلق نہيں ہے۔

اگر عورتوں اور بچوں سميت بے گناہ انسانوں کی ہلاکت کاميابی کا پيمانہ سمجھا جانے لگے تو اس معيار کو مدنظر رکھتے ہوئے اسامہ بن لادن اور ان کے حواری اس تعريف کے مستحق يقينی طور پر قرار ديے جا سکتے ہيں جس کا تذکرہ کچھ رائے دہندگان کی جانب سے کيا گيا ہے۔

کسی بھی بے گناہ انسان کی جان کا ضياع اس کے مذہب سے قطع نظرانتہاہی قابل مذمت فعل ہے۔ يہ درس تو خود اسلام سميت دنيا کے تمام مذاہب ميں موجود ہے۔ ليکن اگر آپ اسامہ بن لادن سميت دیگر دہشت گردوں کی ويڈيو انٹرويوز ديکھيں تو يہ واضح ہے کہ تخريب کاری کی کاروائيوں کے ليے مذہب کو استعمال کيا جا رہا ہے۔

کيا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جب خودکش حملہ آور کسی پرہجوم مقام پر بغير کسی تفريق کے بے شمار بے گناہوں کی جان ليتے ہيں تو اس کا کيا مقصد ہوتا ہے؟ اسامہ بن لادن اور اسلام کے دفاع کے يہ دعوے دار ہميشہ يہ کہتے ہيں کہ ان کی جنگ اسلام کے دشمنوں کے خلاف ہے۔ پچھلے چند سالوں ميں پاکستان ميں دہشت گردی کے نتيجے ميں جو بے گناہ ہلاک ہوئے ہيں تو اس میں کتنے غير مسلم تھے؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

شہدا فاؤنڈيشن کی جانب سے اسامہ بن لادن کے نام سے دن منسوب کيے جانے کے چونکا دينے والے فيصلے کو پڑھ کر جو سب سے پہلا خيال ذہن ميں آتا ہے اور جو سوال اٹھتا ہے وہ ان ہزاروں ہلاک شدگان اور ان کے لواحقين کی تکاليف کے ضمن ميں سردمہری، لاتعلقی بلکہ يوں کہنا چاہیے کہ توہين سے متعلق ہے جو اس خونی مہم کا شکار بنے جس کی اسامہ بن لادن اپنی زندگی ميں تشہير کرتے رہے اور جسے اب ان کے پيروکار آگے بڑھا رہے ہيں۔ يہ بات غور طلب ہےکہ ان ہلاک شدگان ميں اکثريت معصوم مسلمان شہريوں کی تھی جو کسی مسلح جدوجہد کا حصہ بھی نہيں تھے۔

يہ خبر اس گھنونی سوچ کی آئينہ دار ہے جو بدستور معاشرے کو پراگندہ کر رہی ہے اور سب کے ليے اجتماعی سطح پر ايک ياد دہانی بھی ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات کو مذہبيت کے اس لبادے کو تار تار کرنے کے ليے مشترکہ کاوشيں کرنا ہوں گی جسے دانستہ غيرانسانی جرائم کی توجيہہ کے ليے "مقدس جدوجہد" اور "آزادی کی جدوجہد" جيسے الفاظ کے ساتھ استعمال کيا جاتا ہے۔

جو رائے دہندگان اب بھی مذہبی نعروں کے سبب القائدہ کے فريب کا شکار ہيں انھيں يہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اسلامی سکالرز، علماء اور سياست دان جو کئ دہائيوں پر محيط عالمی سياسی مسائل جيسے کہ فلسطين کے تنازعے کے حوالے سے مختلف آراء اور نقطہ نظر رکھتے ہيں، ان ميں اور اسامہ بن لادن ميں فرق يہ ہے کہ اسامہ بن لادن نے دنيا بھر ميں بغير کسی تفريق کے بے گناہ شہريوں کو قتل کيا اور پھر اپنی متشدد کاروائيوں کی ہيبت پر پردہ ڈالنے کے ليے خود کو مسلمانوں کا مسيحا بنا کر پيش کرنے کی ناکام کوشش کی۔

حاليہ شواہد سے يہ بات واضح ہو گئ ہے کہ اسامہ بن لادن کے نظريات اور ان کے طريقہ کار ميں واضح تضاد، دوغلا پن اور دھوکہ موجود تھا جس کے ذريعے وہ نوجوان مسلمانوں کے ذہنوں کو پراگندہ کر کے اندھا دھند اپنے تئيں ايک مکروہ سوچ کی تسکين کی کوشش کرتے رہے۔

اس امر کی کيا تاويل پيش کی جا سکتی ہے کہ ايک جانب تو ان کی تنظيم اور اس کے حواری کم سن بچوں کو مغرب کے خلاف جنگ کے ليے خود کش حملہ آور بننے کی ترغيب ديتے رہے ليکن خود اسامہ بن لادن اپنے بچوں کو امريکہ ميں بہتر تعليم کے حصول کی تلقين کرتے رہے؟

آپ ان کی اہليہ کے بيان پڑھ سکتے ہيں جس سے ايک ايسے انسانی کی فکری سوچ کو پرکھا جا سکتا ہے جو بے شمار کم سن مسلمان بچوں کی زندگيوں کو برباد کر کے محض اپنے ذاتی مفادات کو تحفظ دينے کی کاوش کرتا رہا۔

http://khabarsouthasia.com/ur/articles/apwi/articles/features/2012/02/17/feature-01


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top