شہد کا کارخانہ

یوسف-2

محفلین
578452_703136343035283_1380230680_n.jpg
 

یوسف-2

محفلین
معمولات النبی صلی اللہ علیہ وسلم

از محمد طیب معاذ

امام بخاری رحمہ اللہ نے کتاب الطلاق میں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ رسول مکرم میٹھی چیز اور شہد کو پسند فرماتے تھے چنانچہ نمازِ عصر سے فراغت کے بعد آپ اپنی ازواج مطہرات کے پاس تشریف لے جاتے اور ایک ایک کا حال معلوم فرماتے تھے ۔ ام المؤمنین سیدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا آپ کی خدمت میں شہد پیش کرتی ۔ آپ شہد کو رغبت سے نوش فرماتے تھے ۔ (مختصر از صحیح البخاری، حدیث نمبر :۵۲۶۸)

شہد ایک بیش قیمت عطیہ خداوندی ہے قدیم وجدید طب میں اس کی اہمیت وافادیت ایک مسلمہ امر ہے آئیے ذرا شہد کے بارے میں کچھ بنیادی باتیں جانتے ہیں ۔

قرآن اور شہد
رب تعالیٰ کا فرمان ہے
یَخْرُجُ مِنْ بُطُونِہَا شَرَابٌ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُہُ فِیہِ شِفَاء ٌ لِلنَّاسِ النحل :۶۹
'' ان (مکھیوں ) کے پیٹ سے ایک مشروب نکلتا ہے جوکئی رنگوں والا ہونے کیساتھ ساتھ لوگوں کیلئے شفا کے عناصر سے لبریز ہے ۔''

مذکورہ بالا آیت کی تفسیر میں صاحب ضیاء القرآن رقمطراز ہیں کہ کائنات کی بڑ ی بڑ ی چیزیں اپنے جمال وجلال اور نفع رسان کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی رہتی ہیں لیکن عام طور پر چھوٹی چیزوں کو حقیر سمجھ کر لائق التفات خیال نہیں کیا جاتا اور پھر مکھی جیسی چھوٹی سی چیز کیلئے کسے فرصت ہے کہ اس میں سوچ وبچار کرے ۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میری حکمت اور قدرت کے جلوے صرف پہاڑ وں ، سمندروں ، مویشیوں اور بلند وبالا درختوں میں ہی نظر نہیں آتے بلکہ ایک چھوٹی سی شہد کی مکھی بھی میری حکمتوں کی تجلی گاہ ہے ۔

اسی طرح دوسری جگہ اہل جنت کیلئے نعمت خداوندی( شہد) کا تذکرہ کیا اور فرمایا
وَاَنہَارٌ مِّن عَسَلٍ مُّصَفَّی (محمد :۱۵)
''(آخرت میں اہل جنت کیلئے ) پاکیزہ شہد کی نہریں ضیافت کیلئے (تیار کی گئی) ہیں ۔''

شہد کی مکھی کو رسول اللہا نے مارنے سے منع کیا ہے ۔ (ابو داؤد ، کتاب السلام باب فی قتل الزراع )
قرآن مجید میں شہد کی مکھی کو اتنی اہمیت دی گئی ہے کہ ایک پوری سورت اس کے نام سے موسوم ہے ۔
رسول معظم نے ارشاد فرمایا کہ شفا تین چیزوں میں ہے سینگی کے نشتر میں ، شہد کے گھونٹ میں یا آگ کے داغنے میں اور میں اپنی امت کو داغ دینے سے منع کرتا ہوں ۔ (صحیح البخاری ، الطب ، باب الشفا فی ثلاث ، حدیث نمبر :۵۶۸۱)
اسی طرح صحیح بخاری میں ہی سیدنا ابو سعید الخدری ص سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کرنے لگا کہ میرے بھائی کو اسہال(دست ، پیچس) ہو گیا ہے
آپ نے ارشاد فرمایا
''اسقِہِ عَسَلاً''اسے شہد پلاؤ اس نے اسے شہد دیا لیکن اس کا مرض بڑ ھ گیا وہ گھبرا کر واپس رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور حقیقت حال بیان کی تو رسول اللہ نے فرمایا: '' صَدَقَ اللّٰہُ وَکَذَبَ بَطنُ أَخِیکَ اِسقِہِ عَسَلاً ''(اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا ہے اور تمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے جاؤ ! اسے شہد پلاؤ)اس نے اپنے بھائی کو شہد پلایا اور وہ تندرست ہو گیا۔

محدثین نے اس حدیث کی وضاحت میں لکھا ہے کہ اسے اسہال کی بیماری تھی اب اگر اسے کوئی مُمسِک چیز دی جاتی تو اس کی جان کو خطرہ تھا جبکہ شہد مُسہل ہوتا ہے اور مواد فاسدہ کو پیٹ سے خارج کرتا ہے ۔ دو تین دفعہ شہد کھانے سے اس کا پیٹ فاسد مادے سے صاف ہو گیا تو وہ شفا یاب ہو گیا ۔

حکیم محمد ا کرم صاحب فرماتے ہیں کہ شہد
۱۔ طاقت کیلئے قیمتی سے قیمتی ٹانک
۲۔ پیٹ کیلئے چورن اور امرت دھار
۳۔ کم خون کیلئے شربت فولاد
۴۔ امراض دل اور حرارت خون کیلئے کیپسول
۵۔ حسن اور چہرے کی خوبصورتی کیلئے میکس فیکٹر پوڈر اور سنو کریم ہے ۔مزید فرماتے ہیں طوالت عمر کا راز محنت، دودھ، شہد اور روغن زیتون میں ہے ۔
شہد کے استعمال کرنے کے چند مخصوص طریقے
۱۔ صبح سویرے نہارمنہ اور عصر کے وقت موسم کے مطابق گرم یا ٹھنڈے پانی کے ایک گلاس میں پاکیزہ شہد حسبِ منشا حل کر کے پی لیں ۔
۲۔ ناشتہ میں ڈبل روٹی پر مکھن اور شہد لگا کر کھائیں ۔
۳۔ ہر دستر خوان پر بطور سویٹ ڈش پیش کیا جائے ۔
۴۔ رات کو سوتے وقت گرم دودھ میں چینی کی بجائے شہد استعمال کریں ۔
۵۔ گرمیوں میں لیموں ڈال کر شربت بنایا جاتا ہے ۔
۶۔ وید اور حکیم معجونوں اور جوارشوں میں استعمال کرتے ہیں ۔
۷۔ شہد ، دودھ اور پھلوں کا رس ملانے سے بہترین مرکب تیار ہوتا ہے ۔
۸۔ شہد کو شفا اور بارش کے پانی کو بارانِ رحمت اور مبارک پانی سے موسوم کیا گیا ہے دونوں کو ملا کر پینا کتنا اچھا ہو گا؟
۹۔آبِ زمزم اور شہد ملا کر پینا کئی امراض میں مفید ہے ۔
۱۰۔ رات کو سوتے وقت ایک دو قطرے سلائی سے لگا کر آنکھوں میں لگائیں ۔ آنکھوں کی صفائی اور نظر کو تیز کرتا ہے اور آنکھوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے ۔(ملخصاً پاکیزہ شہد پاکیزہ زندگی ملک بشیر احمد)

شہد کے فوائد:
مصنف شہیر شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے تلمیذ رشید علامہ ابن القیم رحمہ اللہ اپنی تصنیف لطیف الطب النبوی میں رقمطراز ہیں ۔
شہد میں بہت سے فوائد ہیں یہ لیکوریا میں مفید ہے اور انتڑ یوں میں سے میل کوکاٹ دیتا ہے ۔ بوڑ ھوں اور بلغمی مزاج لوگوں کو فائدہ دیتا ہے اور جس کا مزاج سردتر ہوتو اس کے لئے معتدل اور ملین ہے ۔معجونوں کی قوت قائم رکھنے کیلئے استعمال ہوتا ہے اور جب اس میں دواؤں کی آمیزش کی جاتی ہے تو یہ ان کی مکروہ کیفیات کو زائل کر دیتا ہے ، جگر اور سینے کو صاف کرتا ہے ۔ پیشاب آور اور بلغم کے سبب ہونے والی کھانسی سے فائدہ دیتا ہے ۔ اور جب اسے عرقِ گلاب کے ساتھ گرم پیا جائے تو موذی جانوروں کے کاٹے اور افیون خوری میں نفع دیتا ہے اور اگر اسے سادہ پانی میں ملا کر پیا جائے تو کتے کے کاٹے اور زہر خورانی میں فائدہ بخش ہے ۔ اس میں تازہ گوشت رکھ دیا جائے تو تین ماہ تک اس کی تازگی برقرار رہتی ہے ۔ اس طرح اس میں تربوز، ککڑ ی ، کدو، باذنجان ، بیگن وغیرہ رکھ دیا جائے تو کوئی حرج نہیں ، یہ چھ ماہ تک عام پھلوں کو بھی خراب ہونے سے بچالیتا ہے اور مردے کے جسم کی حفاظت کرتا ہے ۔ اسے حافظ امین کانام دیا جاتا ہے ۔ اور جب اسے بدن اور بالوں پر لگایا جائے تو جوؤں کو مارتا اور بالوں کو لمبا کرتا ہے اور اگر اسے آنکھوں میں ڈالا جائے تو آنکھوں کے سامنے سے اندھیرے کو دور کرتا ہے اور مسوڑ ھوں اور دانتوں کو قوی کرتا ہے ۔ اور ان کے حفظِ صحت کا ضامن ہے ۔ رگوں کو کشادہ کرتا ہے اور حیض جاری کرتا ہے ۔ اس کا چاٹنا بلغم کو مفید ہے اور معدے کی ردی کیفیات کو زائل کرتا ہے اور اسے گرم کر کے اعتدال پر لاتا ہے اور سدے کھولتا ہے ۔ جگر ، گردے اور مثانہ پر بھی اس کے یہی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔( طب نبوی مترجم حکیم عزیز الرحمن الاعظمی بتصرف یسیر)
 

یوسف-2

محفلین
شہد ایک نعمت:

شہد کے متعلق اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتے ہیں:

فِيهِ شِفَاءٌ لِّلنَّاسِ.
(النحل، 16 : 69)
اُس میں لوگوں کے لئے شفاء ہے۔

شہد انسان کیلیئے قدرت کی عطا کردہ بیش بہا نعمت ہے جس کا نعم البدل کوئی نہیں۔خالق کائنات نے انسان کو جتنی غذائی نعمتیں بخشی ہیں ان سب میں شہد کو ممتاز درجہ حاصل ہے۔
شہد ایک قدرتی پیداوار ہے،اسکا رنگ ،ذائقہ اور خوشبو مختلف پھولوں جیسی ہوتی ہے، جنکی مدد سے شہد بنتا ہے۔شہد عموما دو قسم کا ہوتا ہے
ایک ہلکا زردی مائل اور شفاف، پتلا ، نہایت میٹھا، یہ چھوٹی مکھی کا اعلی درجے کا شہد مانا جاتا ہے،
دوسرا بادامی رنگ کا قدرے گاڑھا ہوتا ہے اور اسکے ذائقے میں فرق ہوتا ہے۔
شہد کے اجزاء

امریکہ کے ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کے بہت بڑے کیمسٹ 'ڈاکٹر سی اے براؤن' نے شہد میں موجود
مندرجہ ذیل غذائی اَجزاء معلوم کئے ہیں :


1۔پھلوں کی شکر 40 سے 50 فیصد
2۔انگور کی شکر 34.2 فیصد
3۔گنے کی شکر 1,9 فیصد
4۔پانی 17.7 فیصد
5۔گوند وغیرہ 1.5 فیصد
6۔معدنیات 0.18 فیصد

شہد میں فولاد، تانبہ، میگنیز، کلورین، کیلشئم، پوٹاشیم، سوڈیم، فاسفورس، گندھک،
ایلومینیم اور میگنیشئم بھی مناسب مقدار میں میں پائے جاتے ہیں
شہد کے فوائد
شہد معدے اور انتڑیوں کی جھلی میں خراش پیدا نہیں ہونے دیتا۔
یہ زُود ہضم ہے۔
اِس کا گُردوں پر کوئی مضر اثر نہیں ہے۔
یہ اَعصابِ ہضم پر بغیر بوجھ ڈالے حراروں کا بہترین سرچشمہ ہے۔
شہد تھکاوٹ کو بہت جلد دُور کرتا ہے اور اُسے باقاعدہ اِستعمال کرنے والا جلدی نہیں تھکتا۔
یہ کسی حد تک قبض کشا بھی ہے۔
السر کی صورت میں نہار منہ ایک گلاس ٹھنڈے پانی میں دو چمچے شہد ڈال کر پی لیں،بعد میں ہر کھانے کے بعد ایک چمچ شہد لے لیں۔
شہد میں نمک ملا کر آگ پر رکھیں، جب شہد پھٹ جائے تو اسکا پانی لے کر بچوں کو پلائیں یہ کھانسی کےلیے بہترین ہے
جلی ہوئی جگہ پر شہد کا لیپ کرنے سے ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے ،شہد کے برابر زیتون کا تیل ملا کر لگانے سے جلن ختم ہو جاتی ہے اور آبلہ کی جگہ نشان باقی نہیں رہتا۔
شہد آنکھوں کے جملہ امراض کیلئے بے حد مفید ہے۔رات کو سوتے وقت خالص شہد کی ایک سلائی سرمہ کی طرح آنکھوں میں پھیر لیں یہ آنکھ کے مختلف امراض جیسے آشوب چشم،آنکھ کا سرخ ہو جانا، موتیا بند، شب کوری، اور آنکھوں کی بینائی تیز کرنے کیلئے بے حد مفید ہے
ملیریا بخار کی صورت مین ایک لیٹر پانی میں چار چمچ شہد ملا کر گاہے بگاہے مریض کو پلائیں۔
بچوں میں پیٹ کے درد کی صورت میں ایک چمچ سونف،عرق گلاب ایک چمچ،عرق پودینہ ایک چمچ، شہد آدھا چمچ ملا کر تین دن تک دن میں تین یا چار بار استعمال کرانے سے پیٹ کے درد میں افاقہ ہوتا ہے۔
حسن و صحت کے اضافے میں شہد کے کردار سے انکار ممکن نہیں۔
شہد موٹاپے کا قدرتی علاجہے،نہار منہ ایک گلاس نیم گرم پانی میں شہد، لیمو ملا کر پینے سے جسم کی اجافی چربی کم ہوتی ہے اور جسم متوازن ہونے لگتا ہے۔
شہد جلد کی خرابی دور کرتا ہے، سونے سے قبل ایک گلاس دودھ میں ایک چمچ شہد کا مسلسل استعمال کرنے سے جلد کی بیماریاں دور ہوتی ہیں۔
 

یوسف-2

محفلین
شہد کا استعمال بہت سی بیماریوں میں شفا بخش ہے
شہد

اللہ تعالی نے شہد کو انسان کے لیئے بہت سی بیماریوں سے شفا کا ذریعہ بنایا ہے ۔ شہد کی اہمیت قرآن اور احادیث سے واضح ہوتی ہے ۔ قرآن مجید میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ شہد کے اندر انسان کے لیئے بہت سی بیماریوں کی صورت میں شفا رکھی ہے ۔ احادیث میں بھی شہد کے اندر کم سے کم ستر بیماریوں کی شفا کا ذکر کیا گیا ہے ۔
موجودہ دورکی جدید سائنس ہزاروں سالوں کے بعد ان باتوں کو ثابت کر رہی ہے۔ حال ہی میں ایمسٹرڈم کے ایک میڈیکل سینٹر میں شہد کے انسانی جسم پر مرتب ہونے والے مثبت اثرات پر کی جانے والی ایک تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ شہد میں ایسی صلاحیت موجود ہوتی جو جسم میں موجود جراثیم کو ختم کرسکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شہد کی مکھیاں ایک ایسا پروٹین پیدا کرتی ہیں جو انسانی صحت کے لئے انتہائی شفا بخش اور مفید ہے ۔
ڈیفنسن نامی یہ پروٹین قدرتی شہد میں پایا جاتا ہے جو جلد کے امراض اور انفیکشن سمیت کئی بیماریوں سے لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
شہد کے فوائد :
٭ شہد جسم سے فاسد مادوں کو نکالتا ہے اور زہریلے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔
٭ شہد مثانہ اور گردہ کی پتھری کو توڑ کر نکالتا ہے۔
٭ یرقان، فالج، لقوہ اور امراض سینہ میں مفید ہے۔
٭ شہد جگر کے فعل کو بیدار کرتا ہے۔
٭ عورتوں کیلئے شہد بہترین علاج ہے۔
٭شہد کو سرکے میں حل کر کے دانتوں پر لگایا جائے تو مسوڑھوں کے ورم دور کرنے کے علاوہ دانتوں کو چمکدار بھی بناتا ہے۔
٭عرق گلاب میں شہد کو حل کر کے لگانے سے جوئیں مر جاتی ہیں۔
٭ دمہ کے مرض میں نالیوں کی گھٹن کو دور کرنے اور بلغم نکالنے کے لئے گرم پانی میں شہد سے بہتر کوئی دوا نہیں۔
٭ گلے کی سوزش کے لئے گرم پانی میں شہد ملا کر غرارے کرنا مفید ہے۔
٭ نہار منہ اور عصر کے وقت شہد گرم پانی میں ملا کر پینا توانائی مہیا کرتا ہے اور سانس کی نالیوں کے ورم بھی دور کرتا ہے ۔
 
Top