احسان اللہ
محفلین
شہرت کے بھوکے مناظر:
از
احسان اللہ کیانی
ہمارے ہاں بکثرت مناظر پائے جاتے ہیں، وہ بات بات پر مخالف کو للکارتے ہیں، مناظرے کا چیلنچ کر دیتے ہیں
لیکن
تقریبا سب ہی یہ شرط لگاتے ہیں
مناظرے کیلئے باقاعدہ ایک مجلس منعقد کی جائے، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہو
یا
یہ مناظرہ لائیو کسی ٹی وی چینل پر دکھایا جائے
یا
یہ مناظرہ حکمرانوں اور بڑے لوگوں کے سامنے کروایا جائے
یہ علامت جس مناظر میں پائی جائے، وہ حق کا طالب نہیں ہوتا
بلکہ
یہ علامت اس مناظر کی ہے
جو اپنی واہ واہ کرانا چاہتا ہے یا جو شہرت کا بھوکا ہے
امام غزالی فرماتے ہیں
جو مناظر طلب حق کیلئے مناظرہ کر رہا ہوتا ہے، اس کی آٹھ علامات ہیں
جن میں سے ایک یہ ہے کہ
مد مقابل کے ساتھ تنہائی میں مناظرہ کرنا، اس کی نزدیک زیادہ محبوب اور زیادہ اہم ہوتا ہے ،بنسبت اس کہ وہ مناظرہ کسی محفل میں کیا جائے، یا اکابر اور سلاطین کے سامنے کیا جائے ۔
اصل الفاظ یہ ہیں
"ان تکون المناظرۃ فی الخلوۃ احب الیہ و اھم من المحافل و بین اظھر الاکابر و السلاطین "
امام غزالی نے یہ بات اپنی کتاب" احیاء علوم الدین "لکھی ہے، مزید معلومات کیلئے، احیاء العلوم، کتاب العلم ، باب آفات المناظرہ ملاحظہ فرمائیں
از
احسان اللہ کیانی
ہمارے ہاں بکثرت مناظر پائے جاتے ہیں، وہ بات بات پر مخالف کو للکارتے ہیں، مناظرے کا چیلنچ کر دیتے ہیں
لیکن
تقریبا سب ہی یہ شرط لگاتے ہیں
مناظرے کیلئے باقاعدہ ایک مجلس منعقد کی جائے، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہو
یا
یہ مناظرہ لائیو کسی ٹی وی چینل پر دکھایا جائے
یا
یہ مناظرہ حکمرانوں اور بڑے لوگوں کے سامنے کروایا جائے
یہ علامت جس مناظر میں پائی جائے، وہ حق کا طالب نہیں ہوتا
بلکہ
یہ علامت اس مناظر کی ہے
جو اپنی واہ واہ کرانا چاہتا ہے یا جو شہرت کا بھوکا ہے
امام غزالی فرماتے ہیں
جو مناظر طلب حق کیلئے مناظرہ کر رہا ہوتا ہے، اس کی آٹھ علامات ہیں
جن میں سے ایک یہ ہے کہ
مد مقابل کے ساتھ تنہائی میں مناظرہ کرنا، اس کی نزدیک زیادہ محبوب اور زیادہ اہم ہوتا ہے ،بنسبت اس کہ وہ مناظرہ کسی محفل میں کیا جائے، یا اکابر اور سلاطین کے سامنے کیا جائے ۔
اصل الفاظ یہ ہیں
"ان تکون المناظرۃ فی الخلوۃ احب الیہ و اھم من المحافل و بین اظھر الاکابر و السلاطین "
امام غزالی نے یہ بات اپنی کتاب" احیاء علوم الدین "لکھی ہے، مزید معلومات کیلئے، احیاء العلوم، کتاب العلم ، باب آفات المناظرہ ملاحظہ فرمائیں