شہرِ خیال و خواب میں آباد ہو گیا

عاطف بٹ

محفلین
شہرِ خیال و خواب میں آباد ہو گیا
اتنا اسے پڑھا کہ مجھے یاد ہو گیا

میں آج تک ہوں جس کے فریب و حصار میں
وہ اور ہی کسی کا میرے بعد ہو گیا

اندھی ہوا کا ساتھ نبھانے کے شوق میں
کوئی تباہ ہوا، کوئی برباد ہو گیا

اپنی تو ساری عمر اسیری میں کٹ گئی
جس نے بھی ہار مان لی آزاد ہو گیا

پہلے تو پانیوں میری سے رہی گفتگو
پھر یوں ہوا کہ آئینہ ایجاد ہو گیا​

پسِ تحریر: شاعر کا نام مجھے معلوم نہیں، کسی اور کو معلوم ہو تو بتادے۔ شکریہ
 
آخری تدوین:

جیہ

لائبریرین
بھئی ہم نے غالب اور چند کلاسک شعرا کے علاوہ کسی کو نہیں پڑھا اس لئے شاعر کا نام بتانے سے قاصر ہیں۔ البتہ پہلے شعر کے دوسرے مصرعے میں کے کے بجائے "کہ" ہونا چاہیئے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
بھئی ہم نے غالب اور چند کلاسک شعرا کے علاوہ کسی کو نہیں پڑھا اس لئے شاعر کا نام بتانے سے قاصر ہیں۔ البتہ پہلے شعر کے دوسرے مصرعے میں کے کے بجائے "کہ" ہونا چاہیئے۔
کون سا کے اور کون سا کہ؟؟؟ :p
کلاسیک شعراء کی تو کیا بات ہے! :)
 

طارق شاہ

محفلین
جاوید مرزا صاحب !
تلاش اور آگاہی کے لئے تشکّر
بہت اچھی غزل ہے !
حق بحقدار رسید
بہت خوش رہیں جناب :)
 
Top