گو کہ یہ گوشہ تعارف ہے تاہم نہ جانے کیوں مجھے منیر نیازی کی ایک خوبصورت غزل بہت یاد آرہی ہے چنانچہ پہلے غزل
وہ جو اپنا یار تھا دیر کا کسی اور شہر میں جابسا
کوئی شخص اس کے مکان میں کسی اور شہر کا آبسا
یہی آنا جانا ہے زندگی کہیں دوستی کہیں اجنبی
یہی رشتہ کار حیات ہے کبھی قرب کا کبھی دور کا
ملے اس میں لوگ رواں دواں، کوئی بے وفا کوئی با وفا
کٹی عمر اپنی یہاں وہاں، کہیں دل لگا کہ نہیں لگا
کوئی خواب ایسا بھی ہے یہاں جیسے دیکھ سکتے ہوں دیر تک
کسی دائمی شب وصل کا کسی مستقل غم یار کا
وہ جو اس جہاں سے گزر گئے کسی اور شہر میں زندہ ہیں
کوئی ایسا شہر ضرور ہے انہی دوستوں سے بھرا ہوا
یونہی ہم منیر پڑے رہے کسی اک مکاں کی پناہ میں
کہ نکل کے ایک پناہ سے، کہیں اور جانے کا دم نہ تھا۔
یہ غزل مجھے ہر بار اس وقت یاد آتی جب کبھی میں اس فورم سے گزرتا۔ یہ فورم مجھے بس ہر دفعہ دوستوں سے بھرا ہوا ایک شہر ہی لگتا۔(اگر یہ غزل میری ہوتی تو اس فورم کے نام کردیتا)۔تاہم اب تک چونکہ یونی کوڈ سے اتنی آشنائی نہ تھی لہذا اس کا رجسٹرد ممبر نہ بن سکا اب اپنے ایک دوست سے کچھ سدھ بدھ حاصل کرنے کے بعد یہاں قدم رنجہ فرما رہا ہوں۔
میرا نام سالک زیدی ہے سیکھنے سکھانے اور کتابیں پڑھنے کا کافی شوق ہے روایتی تعلیم بی اے تک حاصل کی اور پھر مختلف کورسس کیے مختلف فیلڈز میں۔ ایک چھوٹا سا بزنس شہر نگاراں کراچی میں ہے ۔تبادلہ خیال کرنے، چوپال جمانے اور چوپالوں میں جانے کا بڑا شوق ہے۔اکثر میں اور میرے دوست مختلف مقامات پر جمع ہوتے ہیں اور خوب خوب باتیں کرتے ہیں مباحثے کرتے ہیں، ہر اس موضوع پر جو ہتے چڑھ جائے۔
اس فورم میں آنے کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ بہت ساری باتیں ایسی ہیں جو نہ جانے کب سے ذہن کے عیاں(مجھ پر) و نہاں گوشوں میں ایک ڈھیر کی صورت میں جمع ہیں اور اپنے جوابوں کی تلاش میں میرے ذہن کے صحرا میں دھول اڑا رہی ہیں۔اس سلسلے میں اس فورم کے بعض جید ممبران کو تکلیف دینا چاہوں گا۔
اس فورم کے بہت سے ممبر مجھے بڑے پسند ہیں ہر ایک کی اپنی اپنی خوبیاں ہیں ، گو کہ ابھی تک اس فورم کو مکمل طور پر میں نہیں دیکھ سکا ہوں تاہم جستہ جستہ کئی مقامات سے بعض اوقات کافی کافی دیر تک بیٹھ کر دیکھا ہے اور بہت کچھ سیکھا بھی ہے ابھی بسا اتنا ہی باقی اب تو انشاء اللہ باتیں رہیں گی ہی۔
وہ جو اپنا یار تھا دیر کا کسی اور شہر میں جابسا
کوئی شخص اس کے مکان میں کسی اور شہر کا آبسا
یہی آنا جانا ہے زندگی کہیں دوستی کہیں اجنبی
یہی رشتہ کار حیات ہے کبھی قرب کا کبھی دور کا
ملے اس میں لوگ رواں دواں، کوئی بے وفا کوئی با وفا
کٹی عمر اپنی یہاں وہاں، کہیں دل لگا کہ نہیں لگا
کوئی خواب ایسا بھی ہے یہاں جیسے دیکھ سکتے ہوں دیر تک
کسی دائمی شب وصل کا کسی مستقل غم یار کا
وہ جو اس جہاں سے گزر گئے کسی اور شہر میں زندہ ہیں
کوئی ایسا شہر ضرور ہے انہی دوستوں سے بھرا ہوا
یونہی ہم منیر پڑے رہے کسی اک مکاں کی پناہ میں
کہ نکل کے ایک پناہ سے، کہیں اور جانے کا دم نہ تھا۔
یہ غزل مجھے ہر بار اس وقت یاد آتی جب کبھی میں اس فورم سے گزرتا۔ یہ فورم مجھے بس ہر دفعہ دوستوں سے بھرا ہوا ایک شہر ہی لگتا۔(اگر یہ غزل میری ہوتی تو اس فورم کے نام کردیتا)۔تاہم اب تک چونکہ یونی کوڈ سے اتنی آشنائی نہ تھی لہذا اس کا رجسٹرد ممبر نہ بن سکا اب اپنے ایک دوست سے کچھ سدھ بدھ حاصل کرنے کے بعد یہاں قدم رنجہ فرما رہا ہوں۔
میرا نام سالک زیدی ہے سیکھنے سکھانے اور کتابیں پڑھنے کا کافی شوق ہے روایتی تعلیم بی اے تک حاصل کی اور پھر مختلف کورسس کیے مختلف فیلڈز میں۔ ایک چھوٹا سا بزنس شہر نگاراں کراچی میں ہے ۔تبادلہ خیال کرنے، چوپال جمانے اور چوپالوں میں جانے کا بڑا شوق ہے۔اکثر میں اور میرے دوست مختلف مقامات پر جمع ہوتے ہیں اور خوب خوب باتیں کرتے ہیں مباحثے کرتے ہیں، ہر اس موضوع پر جو ہتے چڑھ جائے۔
اس فورم میں آنے کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ بہت ساری باتیں ایسی ہیں جو نہ جانے کب سے ذہن کے عیاں(مجھ پر) و نہاں گوشوں میں ایک ڈھیر کی صورت میں جمع ہیں اور اپنے جوابوں کی تلاش میں میرے ذہن کے صحرا میں دھول اڑا رہی ہیں۔اس سلسلے میں اس فورم کے بعض جید ممبران کو تکلیف دینا چاہوں گا۔
اس فورم کے بہت سے ممبر مجھے بڑے پسند ہیں ہر ایک کی اپنی اپنی خوبیاں ہیں ، گو کہ ابھی تک اس فورم کو مکمل طور پر میں نہیں دیکھ سکا ہوں تاہم جستہ جستہ کئی مقامات سے بعض اوقات کافی کافی دیر تک بیٹھ کر دیکھا ہے اور بہت کچھ سیکھا بھی ہے ابھی بسا اتنا ہی باقی اب تو انشاء اللہ باتیں رہیں گی ہی۔