فاخر
محفلین
دلیپ کمار: مغل اعظم، دیوداس جیسی شہرہ آفاق فلموں میں کردار نبھانے والے مایہ ناز اداکار وفات پا گئے
ہندوجا ہسپتال کے ڈاکٹروں اور دلیپ کمار کے ترجمان فیصل فاروقی نے بالی وڈ کے معروف اداکار اور ’ٹریجڈی کنگ‘ دلیپ کمار کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔فیصل فاروقی نے 98 سالہ دلیپ کمار کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے یہ پیغام جاری کیا ہے کہ 'انتہائی دکھ کے ساتھ میں دلیپ صاحب کی وفات کی تصدیق کر رہا ہو جن کی موت کچھ منٹوں پہلے ہوئی۔ ہمیں خدا نے بھیجا ہے اور ہم اسی کے پاس واپس جانا ہے۔'گذشتہ کئی دنوں سے ان کی طبیعت ناساز تھی اور انھیں کئی بار ممبئی کے ہسپتالوں میں داخل کیا گیا تھا۔دلیپ کمار کے ڈاکٹر جلیل پالکر نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے بدھ کو اپنی آخری سانسیں سات بج کر 30 منٹ پر لیں۔ ڈاکٹر جلیل کا کہنا تھا کہ ان کی موت کی وجہ طویل عرصے سے جاری عارضے ہیں۔
گذشتہ ہفتے فیصل فاروقی نے بتایا تھا کہ انھیں عمر کے اس حصے میں طبی عارضوں کی وجہ سے ممبئی کے ایک نجی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔چھ جون کو دلیپ کمار نے سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی تھی جس کے بعد انھیں ہسپتال داخل کیا گیا۔دلیپ کمار کی وفات پر بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک ٹویٹ میں، اسے ثقافتی دنیا کے لیے ایک نقصان قرار دیا ہے۔انھوں نے ٹویٹ میں کہا کہ دلیپ کمار جی کو سینما کی دنیا میں بطور لیجنڈ یاد رکھا جائے گا۔ انھیں ایک ایسے ٹیلنٹ سے نوازا گیا تھا جس کا کوئی ثانی نہیں تھا اور اس نے نسل رد نسل مداحوں کو اپنی گرفت میں لیے رکھا۔ ان کی وفات ثقافتی دنیا کے لیے نقصان ہے۔ ان کی فیملی، دوستوں اور مداحوں سے اظہار افسوس کرتا ہوں۔
انھیں بالی وڈ میں 'ٹریجڈی کنگ' کہا جاتا تھا اور ان کے نام 'مغل اعظم'، 'دیوداس'، 'نیا دور' اور 'رام اور شام' جیسی کئی ہٹ فلمیں شامل ہیں۔وہ پانچ دہائیوں تک فلموں میں کام کرتے رہے اور انھیں آخری بار 1998 کی فلم قلعہ میں دیکھا گیا تھا۔
بشکریہ: بی بی سی اردو
ہندوجا ہسپتال کے ڈاکٹروں اور دلیپ کمار کے ترجمان فیصل فاروقی نے بالی وڈ کے معروف اداکار اور ’ٹریجڈی کنگ‘ دلیپ کمار کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔فیصل فاروقی نے 98 سالہ دلیپ کمار کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے یہ پیغام جاری کیا ہے کہ 'انتہائی دکھ کے ساتھ میں دلیپ صاحب کی وفات کی تصدیق کر رہا ہو جن کی موت کچھ منٹوں پہلے ہوئی۔ ہمیں خدا نے بھیجا ہے اور ہم اسی کے پاس واپس جانا ہے۔'گذشتہ کئی دنوں سے ان کی طبیعت ناساز تھی اور انھیں کئی بار ممبئی کے ہسپتالوں میں داخل کیا گیا تھا۔دلیپ کمار کے ڈاکٹر جلیل پالکر نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے بدھ کو اپنی آخری سانسیں سات بج کر 30 منٹ پر لیں۔ ڈاکٹر جلیل کا کہنا تھا کہ ان کی موت کی وجہ طویل عرصے سے جاری عارضے ہیں۔
گذشتہ ہفتے فیصل فاروقی نے بتایا تھا کہ انھیں عمر کے اس حصے میں طبی عارضوں کی وجہ سے ممبئی کے ایک نجی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔چھ جون کو دلیپ کمار نے سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی تھی جس کے بعد انھیں ہسپتال داخل کیا گیا۔دلیپ کمار کی وفات پر بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک ٹویٹ میں، اسے ثقافتی دنیا کے لیے ایک نقصان قرار دیا ہے۔انھوں نے ٹویٹ میں کہا کہ دلیپ کمار جی کو سینما کی دنیا میں بطور لیجنڈ یاد رکھا جائے گا۔ انھیں ایک ایسے ٹیلنٹ سے نوازا گیا تھا جس کا کوئی ثانی نہیں تھا اور اس نے نسل رد نسل مداحوں کو اپنی گرفت میں لیے رکھا۔ ان کی وفات ثقافتی دنیا کے لیے نقصان ہے۔ ان کی فیملی، دوستوں اور مداحوں سے اظہار افسوس کرتا ہوں۔
انھیں بالی وڈ میں 'ٹریجڈی کنگ' کہا جاتا تھا اور ان کے نام 'مغل اعظم'، 'دیوداس'، 'نیا دور' اور 'رام اور شام' جیسی کئی ہٹ فلمیں شامل ہیں۔وہ پانچ دہائیوں تک فلموں میں کام کرتے رہے اور انھیں آخری بار 1998 کی فلم قلعہ میں دیکھا گیا تھا۔
بشکریہ: بی بی سی اردو