شہید ملت

ضیاء حیدری

محفلین
شہید ملت

"خونِ صداقت بہا تھا جس دن
فضا میں اک عجیب سی خاموشی تھی
وہ جو خواب دیکھنے والے تھے
انہیں سچ کہنے کی سزا ملی
اور جو راہوں میں کانٹے بو رہے تھے
انہیں گل دستے تھمائے گئے
سچ کے متوالے سرخرو نہ ہوئے
جھوٹ کے قافلے ہنستے رہے
اور دل کے خوں سے لکیریں کھینچنے والے
دھڑکتے دلوں کے ساتھ مصلوب ہوئے
کمینوں کو اعزاز ملا،
کم ظرفو نے تاج پہن لیے
یہ کیسا دور آیا ہے
کہ روشنی کی جنگ لڑنے والے
اندھیروں میں دفن ہو گئے
 
Top