شیخ سعدی شیرازی کی آرامگاہ

حسان خان

لائبریرین
ہجری شمسی تقویم کے ماہِ ثانی 'اردیبہشت' کا روزِ اول، مطابق بہ ۲۱ اپریل، ہر سال یومِ سعدی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ جنابِ مصلح الدین سعدی شیرازی نے ایران سمیت اس پورے فارسی زدہ منطقے کے ادبی تکامل میں جو کردار ادا کیا ہے وہ فقط اسی بات سے ظاہر ہے کہ محض ایک صدی قبل تک ایران، عثمانی سلطنت، برِ صغیر، افغانستان، اور ماوراءالنہر و ترکستان میں ہر طفل کی رسمی تدریس کا آغاز ہی سعدی شیرازی کے 'پندنامہ' اور 'گلستان' سے ہوتا تھا، اور 'گلستان' ہی اس خطے کی سب سے زیادہ مطالعہ کیے جانے والی ادبی نثری کتاب تھی۔
ایزدِ یکتا کی درگاہ میں طلبِ نیائش ہے کہ ان بزرگوار کی روح دائماً شاد رہے اور ان کی لحد پر یوں ہی الی الابد انوار کا نزول ہوتا رہے!
جملہ عاشقانِ حضرتِ سعدی کی خدمت میں شیراز میں واقع استادِ سخن اور شیخِ اجلّ (یعنی جلیل ترین شیخ) سعدی شیرازی کی آرامگاہ کی چند تصاویر پیش ہیں۔
ماخذِ تصاویر: خبرگذاریِ مہر
عکاس: امین برنجکار

وه که گر من بازبینم روی یارِ خویش را
تا قیامت شکر گویم کردگارِ خویش را
(سعدی شیرازی)

آہ! اگر میں اپنے یار کا چہرہ دوبارہ دیکھ پاؤں تو تا قیامت اپنے پروردگار کا شکر ادا کرتا رہوں۔


1667646.jpg

1667648.jpg

1667649.jpg

1667651.jpg

1667650.jpg

1667652.jpg

1667654.jpg

1667653.jpg

1667656.jpg

1667655.jpg

1667657.jpg

1667660.jpg

1667658.jpg

1667659.jpg


ختم شد!

زبیر مرزا
 
آخری تدوین:

تلمیذ

لائبریرین
سبحان اللہ!
اتنی عظیم شخصیت کے مزار کی تصاویر کی زیارت کروانے کے لئے بے حد شکرگزاری، حسان خان جی۔
 

یاز

محفلین
بہت عمدہ تصاویر ہیں۔ ویسے تو سبھی تصاویر شاندار ہیں، لیکن ذیلی تصویر سب سے باکمال لگی۔ بے شک شیخ سعدی کی آخری آرامگاہ اور شہرِ شیراز ایک دوسرے کے شایانِ شان ہیں۔

1667649.jpg
 

یاز

محفلین
حسان خان بھائی! میرا گماں تو یہ تھا کہ شیراز گلوں، گلابوں، بلبلوں اور گلستانوں کا شہر ہے۔ لیکن ان تصاویر میں سوائے شیخ سعدی کے مزار کے، زیادہ سبزہ یا باغات دکھائی نہیں دے رہے۔ اس بابت کچھ روشنی ڈالیں۔
 
Top