بہت شکریہ.میں نے یہ قول مُصحف ناول میں پڑھا ہے.ابھی.سبحان اللہ۔۔۔ غالباّ فتوح الغیب میں ہے یہ بات۔
تاکہ انسان اس سچے سے محبت خالص کرے جو اسے جوڑ رکھتا ہے ہمیشہ اپنے سےانسان جس سے سب سےزیادہ محبت کرتاہے.اللہ اسے اسی کے ہاتھوں سے توڑتاہے.
انسان کواس ٹوٹےہوئےبرتن کے طرح ہوناچاہیے
جس سے لوگوں کی محبت آئےاور باہر نکل جائے.
متفق..اور بلکل ایسا ہی ہوتا ہے
بہت شکریہ..تاکہ انسان اس سچے سے محبت خالص کرے جو اسے جوڑ رکھتا ہے ہمیشہ اپنے سے
بہتخوب شراکت