شیخ قلندر بخش جرات

جرات دہلی میں پیدا ہوئے۔ ان کی شاعری کا مخصوص رنگ معاملہ بندی ہے۔ جو دبستان دہلی کی اہم ترین خصوصیت ہے۔ روایت ہے کہ شریف زادیوں سے آزادنہ میل ملاپ اور زنان خانوں میں بے جھجک جانے کے لیے خود کواندھا مشہور کردیا۔ بہر حال نابینا ہونے کے شواہد ملتے ہیں۔
ان کے ہاں محبوب کی جوتصویر ابھرتی ہے وہ جیتی جاگتی اور ایسی چلبلی عورت کی تصویر ہے جوجنسیت کے بوجھ سے جلد جھک جاتی ہے۔ اس لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ جرات کی غزل کی عورت خود لکھنو ہی کی عورت ہے۔ زبان میں سادگی ہے اس لیے جنس کا بیان واضح اور دو ٹوک قسم کا ہے۔ شاید اسی لیے حسن عسکری انہیں مزے دار شاعر سمجھتے ہیں۔

کل واقف کار اپنے سے کہتا تھا وہ یہ بات
جرات کے جو گھر رات کو مہمان گئے ہم

کیا جانیے کم بخت نے کیا مجھ پہ کیا سحر
جو بات نہ تھی ماننے کی مان گئے ہم
(اردولائبریری)​
ایک اور غزل

امشب کسی کاکل کی حکایات ہیں واللہ
کیا رات ہے، کیا رات ہے، کیا رات ہے واللہ
دل لوٹ لیا اس نے دکھا دست حنائی
کیا ہاتھ ہے، کیا ہاتھ ہے، کیا ہاتھ ہے واللہ
عالم ہے جوانی کا اور ابھرا ہوا سینہ
کیا گھات ہے، کیا گھات ہے، کیا گھات ہے واللہ
جرات کی غزل جس نے سنی اس نے کہا واہ
کیا بات ہے، کیا بات ہے، کیا بات ہے واللہ


ایک دفعہ انشا جرات سے ملنے گئے ، وہ خیال سخن میں مگن تھے۔ انشاء نے پوچھا کہ کیا ہو رہا ہے؟ جرات نے کہا کہ ایک مصرع ہو گیا ہے، دوسرے کی فکر میں ہوں۔ انشاّ نے کہا کہ مجھے مصرع سنا۔ جرات نے یہ کہہ کر انکار کیا کہ تو گرہ لگا کر شعر اچک لوگے۔ خیر انشا نے بہت اصرار کیا تو اسے مصرع سنایا

اس زلف پہ پھبتی کہ شب دیجور کی سوجھی

انشاّ نے جھٹ سے گرہ لگایا ۔۔

اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی

مزے کی بات یہ ہے کہ جرات اندھا تھے


اس زلف پہ پھبتی شبِ دیجور کی سوجھی
اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی
 

فرخ منظور

لائبریرین
خٹک صاحب، امید ہے آئیندہ بغیر حوالے کے کوئی مضمون شامل نہیں کریں گے ورنہ کوئی بھی نقل شدہ مضمون، محفل کے قواعد و ضوابط کے مطابق حذف کر دیا جائے گا۔
 

خواجہ طلحہ

محفلین
ایک تو یہ فرخ بیٹا دھمکیاں بہت دیتےہیں، یہ کردیں گے وہ کردیں گے۔ کم از کم ہم بزرگوں کے بڑھاپے پہ تو دھمکیوں کا بار مت ڈالیے۔ پہلے ہی نا جانے کیسے کی بورڈ کا بوجھ اٹھائے بیٹھے ہیں،
 
ایک تو یہاں پابندیاں بہت ہیں۔
میرا تو اس فورم سے دل اچاٹ ہو گیا۔
ہر بات پر ٹوکا جاتا ہے۔
کوئی نیا فورم ڈھوڈنا پڑیگا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
ایک تو یہاں پابندیاں بہت ہیں۔
میرا تو اس فورم سے دل اچاٹ ہو گیا۔
ہر بات پر ٹوکا جاتا ہے۔
کوئی نیا فورم ڈھوڈنا پڑیگا۔

آپ جسے پابندیاں سمجھ رہے ہیں وہ اصول و ضوابط ہیں۔ اگر آپ نے یہی مضمون تحریر کیا ہوتا اور کوئی اپنے نام کے ساتھ کسی اور فورم پر لگا دیتا تو آپ کو کیسا محسوس ہوتا؟
 

خواجہ طلحہ

محفلین
ایک تو یہاں پابندیاں بہت ہیں۔
میرا تو اس فورم سے دل اچاٹ ہو گیا۔
ہر بات پر ٹوکا جاتا ہے۔
کوئی نیا فورم ڈھوڈنا پڑیگا۔
شیعب بیٹا!
انسان وہی ہوتا ہے جس کی زندگی منظم ہو۔جن کی زندگی میں قواعد و قانون ،تہذیب نہ ہو انکو ہم انسان تھوڑی کہتے ہیں۔
اسلام میں بھی پابندیاں ہیں، لیکن کوئی بھی نو مسلم یا گمراہ ان پابندیوں پر یک دم عمل نہیں کرسکتا، بلکہ آہستہ آہستہ ایک ایک کرکے اصول اپنانے جاتے ہیں۔
اب کوئی بھی مسلمان پابندیوں سے گھبراکر یوں تو نہیں کہہ سکتا کہ بھئی کوئی بے پابند مذہب ڈھونڈنا چاہیے۔
اسی طرح ہر جگہ کے اصول و قواعد ہوتے ہیں۔ جن پر عمل آہستہ آہستہ ہوتا رہتا ہے، ان سے پریشان نہیں ہونا چاہیے۔
کبھی کبھی بزرگ تنبہ کردیں تو برا نہ مانناچاہیے،وہ بھی اپنے تجربات کی بنا پر ہماری خیرخواہی چاہ رہے ہوتے ہیں۔
اور میاں میری کسی بات کا برا مت مان جانا۔
اورجہاں تک اوپر والی پوسٹ کا تعلق ہے،وہ تو میں تو فرخ کو چھیڑ رہا تھا، اس لیے فرخ میاں سےبھی گذارش ہے کہ برا مت مانیےگا
 
Top