حسان خان
لائبریرین
شعراء کے شہر شیراز میں واقع یہ خوبصورت مسجد ۱۸۸۸ء میں ایک قاجاری بزرگ میرزا حسن علی ملقب بہ نصیرالملک کے حکم سے تعمیر ہوئی تھی، اس لیے اس مسجد کا نام بھی نصیرالملک مسجد ہی ہے۔ اس باشکوہ مسجد کی خاص بات یہ ہے کہ اس کی اندرونی تزئین و آرائش میں رنگین شیشوں کا استعمال ہوا ہے۔
ویسے قاجاری بھی صفویوں کی طرح آذربائجانی تُرک تھے، لیکن انہی کے دورِ حکومت میں آذربائجان کا وہ ایک تہائی حصہ ایران کے ہاتھوں سے نکل کر روسی سلطنت کے پاس چلا گیا تھا جسے آج جمہوریۂ آذربائجان کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
خیر، یہ رہیں مسجد کی تصاویر۔۔۔
منبع
ویسے قاجاری بھی صفویوں کی طرح آذربائجانی تُرک تھے، لیکن انہی کے دورِ حکومت میں آذربائجان کا وہ ایک تہائی حصہ ایران کے ہاتھوں سے نکل کر روسی سلطنت کے پاس چلا گیا تھا جسے آج جمہوریۂ آذربائجان کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
خیر، یہ رہیں مسجد کی تصاویر۔۔۔
منبع
آخری تدوین: