چلیں ہو لیں خوش۔ ویسے بھی ہمت علی ایک شخص کا نہیں ایک رویہ کا نام ہے۔ ہمارے ہمت بھیا پی پی کے جیالے ہیں اور اس دھاگہ پر اکثر احباب ن لیگ کے۔ دلائل اور محبت دونوں گروہوں کی ایک سی ہے اور بد قسمتی سے انجام بھی ایک سا۔ بہت اچھا شعر پڑھا تھا کل
کیکر اُتے انگور چڑھایا
ہر گچھا زخمایا
لیکن ہمارے انگوروں کو زخم کھانے میں ہی مزا آتا ہے۔ سو لگے رہو مُنا بھائی۔ جب پاکستان میں حالات بدلیں تو ہمیں بھی بتا دینا۔ باقی جس عدلیہ کی بحالی کی بڑھکیں ماری جارہی ہیں، وہ عدلیہ بحال نہیں مزید کنگال ہو گئی ہے۔ سیاسی سودے بازی کے ذریعے بحال ہونے والی چیف جسٹس اور دوسرے ججوں سے آپ کو اگر انصاف کی امید ہے تو خوش رہیں۔ پروین شاکر نے تو دن کی روشنی میں جگنو پرکھنے کی بات کی تھی، آج کے پاکستانی تو دن کی روشنی میں تارے دیکھ کر سمت کا تعین بھی کر لیتے ہیں اور بزعم خود صحیح جگہ پر پہنچ بھی جاتے ہیں۔