La Alma
لائبریرین
شیفتہ خانماں خراب نہیں!
مصلحت کوش کامیاب نہیں!
ہے نہاں صفحۂ حیات و ممات
قدر کوئی کھلی کتاب نہیں
بخت سے ضوفشاں ہے بامِ زماں
مہر و انجم میں اتنی تاب نہیں
کچھ تو اخلاص میں کمی ہوگی
جو دعا ہوتی مستجاب نہیں
چھائی ہے اک فسردگی سرِ شام
کوئی بھی وجہِ اضطراب نہیں
پھر سے شبنم کنارِ مژگاں ہے
اور رُخ پر مگر گلاب نہیں
ایک آتش ہے زیرِ پا میرے
اب کہ صحرا میں بھی سراب نہیں
کیوں کریں خود کو وقفِ اندیشہ
یہ کشاکش نِرا عذاب نہیں؟
مصلحت کوش کامیاب نہیں!
ہے نہاں صفحۂ حیات و ممات
قدر کوئی کھلی کتاب نہیں
بخت سے ضوفشاں ہے بامِ زماں
مہر و انجم میں اتنی تاب نہیں
کچھ تو اخلاص میں کمی ہوگی
جو دعا ہوتی مستجاب نہیں
چھائی ہے اک فسردگی سرِ شام
کوئی بھی وجہِ اضطراب نہیں
پھر سے شبنم کنارِ مژگاں ہے
اور رُخ پر مگر گلاب نہیں
ایک آتش ہے زیرِ پا میرے
اب کہ صحرا میں بھی سراب نہیں
کیوں کریں خود کو وقفِ اندیشہ
یہ کشاکش نِرا عذاب نہیں؟